والد کی ساتھیوں کے ساتھ مل کر بندوق کے زور پر 13 سالہ بیٹی کے ساتھ جنسی زیادتی

ملزمان لڑکی کی والدہ کے ساتھ بھی اجتماعی زیادتی کرتے رہے، پولیس نے ملزمان کو گرفتار کر لیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 21 نومبر 2019 18:04

والد کی ساتھیوں کے ساتھ مل کر بندوق کے زور پر 13 سالہ بیٹی کے ساتھ جنسی زیادتی
شجاع آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔21 نومبر 2019ء) میں 13 سالہ بیٹی کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کے الزام میں پولیس نے باپ کو ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا۔تفصیلات کے مطابق شجاع آباد میں سفاکیت اور درندگی کا ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں والد نے اپنی حقیقی بیٹی کو ہی اپنی ہوس پوری کرنے کے لیے جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم والد نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر 13 سالہ بیٹی کو بندوق کی نوک پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔

ملزمان لڑکی کی والدہ سے بھی اجتماعی زیادتی کرتے رہے۔پولیس کے مطابق ملزم والد اجمل چار سال سے اپنی بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بناتا آ رہا تھا۔ملزم اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر بیٹی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بناتا آ رہا تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ 13 سالہ طالبہ اور اس کی والدہ کا میڈیکل ٹیسٹ بھی کروا لیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

دونوں کو اب تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

جب کہ ملزمان سے تفتیش جاری ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل قصور کے علاقہ الٰہ آباد میں بھی ا یسا ہی واقعہ پیش آیا تھا۔بشیر نامی ایک شخص نے مبینہ طور پر اپنی حقیقی بیٹی کو ہی جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ تھانہ الٰہ آباد میں متاثرہ لڑکی کے ماموں نے مقدمہ درج کروایا ۔ کوٹ ملا سنگھ کے محمد یوسف نے مقدمے میں موقف اختیار کیا کہ میری 13 سالہ بھانجی کو اس کے حقیقی والد بشیر نے گھر میں اکیلے پایا تو اس کے ہاتھ پاؤں کپڑے سے باندھ دئیے اور اپنی ہوس پوری کرنے کے لیے اپنی ہی بیٹی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔

پولیس نے متاثرہ بچی کے ماموم محمد یوسف کی شکایت پر ملزم بشیر کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔دوسری جانب پولیس کی ابتدائی تفتیش میں مجرم اور متاثرہ بچی کے والد بشیر نے اپنے اوپر عائد کیے جانے والے الزام کی تردید کی اور کہا میری بیوی کا چال چلن ٹھیک نہیں ہے ،اپنی بیوی کو منع کرنے پر مجھ پر جھوٹا الزام عائد کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں