ڈاکٹر مہر عبدالحق اور منشی عبدالرحمن کی برسیاں(آج) منائی جائیں گی

ہفتہ 22 فروری 2020 18:25

ملتان ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 فروری2020ء) سرائیکی وسیب کی تاریخ ،تہذیب اورثقافت کے دو مرکزی کرداروں ڈاکٹر مہر عبدالحق اور منشی عبدالرحمن کی برسیاں (آج) اتوارکو منائی جائیں گی۔ مہر عبدالحق کو ہم سے جدا ہوئے 25برس بیت گئے جبکہ منشی عبدالرحمن 31برس پہلے ہم سے جداہوئے تھے۔ مہر عبدالحق یکم جنوری 1915ء کو لیہ میں پیداہوئے۔

ان کے والد کھیتی باڑی کرتے تھے۔مہر عبدالحق نے کم عمری میں ہی شاعری کا آغازکیا۔ میٹرک کے بعد بہاولپور سے ایف ایس سی اور ایمرسن کالج ملتان سے بی ایس سی کا امتحان پاس کیا۔ڈپٹی کمشنرآفس میں 1938ء میں کلرک بھرتی ہوئے اور پھر شعبہ تدریس سے منسلک ہوگئے۔مہر عبدالحق نے ایم اے اردو 1950ء میں کیا اور 1957ء میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔

(جاری ہے)

1958ء میں رائٹرز گلڈ سے منسلک ہوئے۔

سرائیکی زبان کے حوالے سے مہر عبدالحق کی 14سے زیادہ کتابیں منظرعام پر آئیں جن میں قرآن پاک کا سرائیکی ترجمہ،قصیدہ بردہ شریف کا سرائیکی ترجمہ ،عمرخیام کی رباعیات اور کلام فرید کے تراجم بھی شامل ہیں۔23فروری1995ء کو وہ ملتان میں انتقال کرگئے۔ منشی عبدالرحمن 1912ء میں ملتان میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے نویں جماعت تک تعلیم حاصل کی اور پھر چالیس برس تک ایک وکیل کے ہاں بطور منشی کام کیا۔

وہ کیمونسٹ پارٹی ،کانگریس اور مسلم لیگ سے منسلک رہے۔ منشی عبدالرحمن ملتان میں رائٹرزگلڈ کے پہلے سیکرٹری تھے۔ انہوں نے اردو زبان کے فروغ کے لیے بہت سی تنظیموں اور اداروں کی بنیادرکھی۔ان کی تصنیفات کی تعداد20سے زیادہ ہے جن میں’’ تاریخ ملتان ذیشان‘ اور ’’ آئینہ ملتان‘‘‘ ان کی پہچان ہیں۔23فروری1989ء کووہ ملتان میں انتقال کرگئے۔

متعلقہ عنوان :

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں