فیاض ہاشمی کے تحقیقی کام کو نظراندازکیاگیا، وائس چانسلر

بدھ 26 فروری 2020 20:35

ملتان ۔26فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 فروری2020ء) سرائیکی ایریا سٹڈی سنٹر بہائو الدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں فیاض احمدحسین ہاشمی کی یاد میں ہونے والے سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر منصور اکبر کنڈی نے کہا ہے کہ ان کے تحقیقی کام کو احاطہ تحریر میں نہیں لایا جاسکتا ․ انہوں نے بہت منفرد کام کیا ہی․ ان کے کاموں کو دنیا بڑے تحقیقی کاموں کے ہم پلہ پر رکھا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ معاشرے کی بقاء عدل و انصاف کے قیام سے وابستہ ہی․ اور عدل و انصاف کا آغاز گھریلو زندگی سے ہوتاہی․ اور ملکی و بین الاقوامی نظام کے دائرہ تک وسیع ہی․ یونیورسٹی کے انتظامی و تعلیمی عملے کو بھی انصاف شعار بنانا چاہیی․اور طلباء کی تربیت بھی انہی خطوط پر کرنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

مہمان اعزاز سابقہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کرامت علی نے امرتیا کی کتاب انصاف کا تصور’’idea of justice ‘‘کا ترجمہ فیاض احمد حسین نے تصور انصاف کے عنوان سے کیا کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تصور انصاف نامکمل تصور ہے اوراس کا بنیادی نقطہ نظر یہ تھا کہ اشیاء کو اہمیت دینے کی بجائے انسانی صلاحیتوں کو اہمیت دی جائی․انہوں نے کہاکہ انسان ہی ہے جو اپنے کام سے اپنی فکر سے اور اپنے عمل سے دنیا میں تبدیلی لے آتا ہی․یہ ایک منفرد تصور تھا جو امرتیا سین نے دیا۔

فیاض احمد حسین نے بہت محنت اور لگن کے ساتھ یہ خوبصورت ترجمہ کیا ہم ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ممتاز خان کلیانی نے کہاکہ استاد فیاض احمد حسین ایک بہترین معلم اور فطرتا بہت اچھے انسان تھی․ہر انسان کے دکھ درد میں شریک ہوتے تھے۔ انہوں نے کسی بھی یونیورسٹی کے قیام کا مقصد مقامی زبان و ادب کا فروغ او ر اس کے آثار پہ تحقیق کرنا ہوتا ہے۔سیمینار سے چوہدری یاسر شریف ، ڈاکٹر عبدالباسط نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر ڈائریکٹر تعلقات عامہ پروفیسر ڈاکٹر عمر فاروق زین ، پروفیسر ڈاکٹر محمد شفیق ، شعبہ سیاسیات اور آئی آر ، شعبہ سرائیکی کے طلباو طالبات نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں