چھوٹی بہن کو ڈھونڈنے نکلنے والی لڑکی 2 بار جنسی زیادتی کا نشانہ بن گئی

پہلے نا معلوم شخص نے زیادتی کی ، گھر والوں کے ڈر سے دوست کے پاس پہنچی تو اس نے بھی ہوس کا نشانہ بنادیا

Sajid Ali ساجد علی اتوار 27 ستمبر 2020 12:15

چھوٹی بہن کو ڈھونڈنے نکلنے والی لڑکی 2 بار جنسی زیادتی کا نشانہ بن گئی
ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 ستمبر2020ء) صوبہ پنجاب کے شہر شجاع آباد میں لڑکی کو 2 بار جنسی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا ۔ اس حوالے سے تفصیلات کے مطابق جنسی زیادتی کا شکار لڑکی کے بھائی نے پولیس کودیے گئے اپنے بیان میں بتایا کہ اس کی ایک بہن جوکہ میٹرک کی طالبہ ہے ، جو کسی ضروری کام سے گھر سے باہر گئی لیکن کافی وقت گزرنے کے بعد بھی واپس نہ آئی ، جس پر اس کی بڑی بہن اسے تلاش کرنے کے لیے گھر سے نکلی اور دن بھر اپنی چھوٹی بہن کو ڈھونڈتی رہی لیکن اس کا کوئی سراغ نہ ملا ، تاہم اس کی اپنی حالت خراب ہوگئی ، جس کی وجہ سے اسے دوا لینے سول ہسپتال جانا پڑا ، جہاں پر ایک نا معلوم شخص اس خاتون کو جلد دوا دینے کے بہانے سے سول ہسپتال کے ملازمین کے لیے بنائے گئے رہائشی کوارٹر میں لے گیا ، جہاں وہ نا معلوم شخص اس کی بہن کو ساری رات جنسی زیادتی کا نشانہ بناتا رہا ، جس کے بعد صبح سویرے سے کار میں بٹھاکر بس سٹاپ پر چھوڑ گیا ، جہاں سے وہ لڑکی اپنے گھر والوں کے ڈر کی وجہ سے ملتان چلی گئی ، اور اپنے ایک دوست اسامہ کو بتایا ، جس پر اس کے دوست اسامہ نے اس لڑکی کو شادی کا جھانسہ دیا اور دن بھر جنسی زیادتی کا نشانہ بناتا رہا ۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ لڑکی کے بھائی خان گڑھ روڈ کے رہائشی مزمل بخش کی درخواست پر تھانہ سٹی پولیس نے لڑکی کے اغوا اور اس کی بڑی بہن کے ساتھ جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کرکے کارروائی کا آغاز کردیا ۔ دوسری طرف جنسی زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر صوبہ پنجاب میں ریپ انویسٹی گیشن یونٹ کے قیام کا فیصلہ کرلیا گیا ، پنجاب کے تمام تھانوں میں خصوصی سیل آر آئی یو خواتین اور بچوں سے جنسی زیادتی اور انہیں ہراساں کرنے کے واقعات کی تحقیقات کرے گا ، صوبہ بھر کے تمام تھانوں میں مخصوص تفتیشی افسران آر آئی یو کا حصہ ہوں گے اور یہ یونٹ بڑے اضلاع میں ایس پی رینک افسر کی نگرانی میں کام کرے گا جب کہ یونٹ میں تعینات تفتیشی افسران دیگر ڈیوٹیوں سے آزاد ہوں گے ، انویسٹی گیشن یونٹ کے پاس ڈی این اے ٹیسٹ رپورٹ جلد حاصل کرنے کے خصوصی اختیارات ہوں گے ، ملزمان کی شناخت ، گرفتاری ، شواہد اور گواہوں کو تحفظ دینا تفتیشی افسران کی ذمہ داریوں میں شامل ہو گا۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں