جس دن سندھ کے عوام قائل ہوگئے سندھ میں خوشگوار تبدیلی نظر آئیگی،شاہ محمود قریشی

سندھ کے لوگ تبدیلی چاہتے ہیں،عمران خان کا پیغام اندورن سندھ لوگوں تک پہنچائیں گے،سندھ میں سیاسی رابطوں کے حوالے سے وزیراعظم کی سربراہی میں حکمت عملی طے ہوئی ہے،سندھ کے لوگوں کو متبادل قیادت فراہم کرینگے،گلگت بلتستان کے بعد پی ٹی آئی آزاد جموں و کشمیر میں بھی حکومت بنانے جا رہی ہے،افغانستان میں کسی مسلط کردہ حکومت کے حامی نہیں ہیں،پاکستان افغانستان مسئلہ کے سیاسی حل کا حامی ہے اور افغانستان میں پائیدار امن کا قیام چاہتا ہے، مہنگائی کے حوالے سے چیلنجز درپیش ہیں،امید ہے مہنگائی پر جلد قابو پالیں گے،وزیر خارجہ کی پریس کانفرنس

ہفتہ 31 جولائی 2021 21:31

جس دن سندھ کے عوام قائل ہوگئے سندھ میں خوشگوار تبدیلی نظر آئیگی،شاہ محمود قریشی
ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جولائی2021ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی واحد قومی جماعت ہے جوفیڈریشن کی حامی ہے اورجس کی جڑیں پورے ملک میں پھیلی ہوئی ہیں۔گلگت بلتستان کے بعد پی ٹی آئی آزاد جموں و کشمیر میں بھی حکومت بنانے جا رہی ہے۔تحریک انصاف کو بھرپور مینڈیٹ دینے پر آزاد جموں و کشمیر کے ووٹرز کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔

کشمیر کے بعد اگلا ٹارگٹ سند ھ ہے۔سندھ میں سیاسی رابطوں کے حوالے سے وزیراعظم کی سربراہی میں حکمت عملی طے ہوئی ہے۔اس حوالے سے سندھ کی اہم شخصیات سے رابطے میں ہیں۔ ہمارا تجزیہ یہ ہے کہ سندھ کے لوگ تبدیلی چاہتے ہیں۔ہم سندھ کے عوام سے رجوع اور صوبہ کے مسائل کا حل تلاش کرینگے۔ہم سندھ کے لوگوں کو متبادل قیادت فراہم کریں گے۔

(جاری ہے)

اس وقت بھی سندھ اسمبلی میں تحریک انصاف کے اراکین موجود ہیں۔

جو زیادہ تر کراچی سے تعلق رکھتے ہیں۔ عمران خان کا پیغام اندورن سندھ لوگوں تک پہنچائیں گے اور سند ھ کے عوام کو قائل کریں گے۔ اگر سندھ کے عوام قائل ہو گئے تو سندھ میں خوشگوار تبدیلی نظر آئیگی۔ان خیالات کا اظہار انہو ں نے ہفتہ کو رضا ہال ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ رکن قومی اسمبلی ملک احمد حسین ڈیہڑ ‘ صوبائی معاون خصوصی حاجی جاوید اختر انصاری‘ چیئرمین ایم ڈی اے رانا عبدالجبار بھی اس موقع پر موجود تھے۔

وزیر خارجہ نے کہا سیالکوٹ کا الیکشن بارش کا پہلا قطرہ ثابت ہوگا۔ سیالکوٹ میں تحریک انصاف کے امیدوار کی جیت ابھرتا ہوا ٹرینڈ ہے جس کو آگے لے کر جائیں گے۔اور آئندہ انتخابا ت میں وسطی پنجاب میں بھی مزید سیٹیں حاصل کریں گے۔انہو ںنے کہا وزیراعظم عمران خان کا 5 اگست کو آزاد کشمیر جانے کا ارادہ ہے۔پاکستان سمیت عالمی برادری کوکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش پائی جاتی ہے۔

یورپی یونین کے اراکین پارلیمنٹ نے کمیشن کو جو خط لکھا ہے اس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ آج مسئلہ کشمیر پر صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ عالمی برادری بھی بات کر رہی ہے، جو نہ صرف خوش آئند ہے۔ بلکہ پاکستان کے موقف کی تائید ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی سیاسی قیادت نے بھی مودی سے ملاقات میں اپنے ریاستی تشخص کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔

سابق وزیر اعلیٰ مقبوضہ کشمیر فاروق عبداللہ کا حالیہ بیان پاکستان کے موقف کی تائید کرتا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاہم افغانستان میں کسی مسلط کردہ حکومت کے حامی نہیںہیں۔ ہم افغانستان میں غیر ضروری مداخلت اور لاتعلقی نہیں چاہتے۔پاکستان افغانستان مسئلہ کے سیاسی حل کا حامی ہے اور افغانستان میں پائیدار امن کا قیام چاہتا ہے۔

پاکستان اس مقصد کیلئے افغان قیادت سمیت تمام سٹیک ہولڈرز سے رابطہ میں ہے۔ پاکستان افغانستان کے پڑوسی ممالک سے بات کر رہا ہے۔چین، روس، ترکی، ایران اور دیگر ممالک سے بات کرکے ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔انٹرنیشنل کمیونٹی سے مشاورت کے بعد ہم فیصلہ کریں گے۔۔ ہم نے افغان قیادت کو اسلام آباد میں دعوت دی تھی جو افغان حکومت کے کہنے پر ملتوی کی۔

حال ہی میں افغان صحافیوں کے وفد نے وزیراعظم پاکستان سے ملاقات کی جس میں وزیراعظم نے افغانی صحافیوں کو پاکستان کی پالیسی سے آگاہ کیا۔ افغان مسئلہ کے حل کیلئے افغان حکومت اور طالبان کو چاہیے کہ وہ آپس میں بیٹھ کر معاملات طے کریں۔داعش کی افغانستان میں آمد کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکوئی بھی ملک داعش کی گروتھ نہیں چاہتا۔

افغانستان میں داعش کو کنٹرول کرنا افغان حکومت کی ذمہ داری ہے۔ یہ ان کا کام ہے اور انہو ں نے ہی اس کو دیکھنا ہے۔ افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا افغانستان کے حکمران کو طالبان کی پیش قدمی کے بارے میں سوچنا ہوگا یہ ان کی ذمہ داری ہے۔سی پیک بارے ایک سوال کے جواب میں انہو ں نے کہاسی پیک ایک ایسا منصوبہ ہے جس پر قومی اتفاق رائے ہے، اس کو ہم آگے لے کر چلنا چاہتے ہیں۔

کچھ قوتیں سی پیک کے راستے میں رکاوٹ بننا چاہتی ہیں۔پاکستان کے مخالف سی پیک کے خلاف اقدامات کر رہے ہیں۔میں چین گیا جہاں چین کی قیادت اور ہم نے ملکر اس با ت کا عزم کیا کہ ہم مشترکہ طور پر سی پیک مخالف قوتوں کو شکست دیں گے۔ن لیگ میں اختلافات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا سننے میں آیا ہے ن لیگ میں دو بیانیے پائے جاتے ہیں۔

ایک مریم بی بی کا بیانیہ اور دوسرا شہباز شریف کا بیانیہ۔ شہباز شریف جو کہ ن لیگ کے مرکزی صدر ہیں سیالکوٹ اور آزاد کشمیر کے الیکشن سے لاتعلق رہے جبکہ مریم بی بی نے اپنے بیانیے کو پروموٹ کیا۔کرونا کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کرونا کی چوتھی لہر انتہائی خطرناک ہے۔ 14اگست قریب ہے عوام احتیاطی تدابیر اور ایس او پیز پر عمل کریں۔

لاک ڈاؤن کے حوالے سے سندھ کی حکومت زمینی حقائق سے پوری طرح آگاہ ہے۔ مجھے امید ہے کہ سندھ حکومت ایسی حکمت عملی اپنائے گی جو عوام کے مفاد میں ہو۔کیونکہ اگر کراچی کے عوام کو تکلیف ہوگی تو ہمیں بھی تکلیف ہوگی۔میں سندھ حکومت سے گزارش کرونگا کہ وہ کرونا کے حوالے سے این سی او سی سے مشاورت کے بعد فیصلے کریں۔ مہنگائی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا مہنگائی کے اوپر ہمیں بھی تشویش پائی جاتی ہے۔

مہنگائی کے حوالے سے ہمیں چیلنجز درپیش ہیں۔تاہم مہنگائی بڑھنے کے حوالے سے عالمی عوامل کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔اس حوالے سے وزیراعظم کی قیادت میں اقدامات کررہے ہیں امید ہے مہنگائی پر جلد قابو پالیں گے۔ انہوں نے کہا آج بھی ملتان میں ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمیٹی کے اجلا س کے دوران ڈپٹی کمشنر ملتان نے مہنگائی کے حوالے سے ویڈیو لنک اجلا س میں شرکت کیلئے جانے کا بتایا جس پر اس اہم مسئلہ کی حساسیت کو مد نظر رکھتے ہوئے انہیں اجلاس سے جانے کی اجازت دی گئی۔

انہوں نے کہا رولز آف بزنس کی ترمیم کی کمیٹی نے اپنی سفارشات مکمل کرلی ہیں جو وزارت قانون کو بھیج دی گئی ہیں جو جلد اپنی سفارشت وزیراعلیٰ پنجاب کو بھیجیں گی۔ جن کی منظوری سے رولز آف بزنس میں ترمیم کی جائیگی۔ انہوں نے کہا جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کی تعمیر کا آغاز خوش آئند بات ہے۔ سیکرٹریٹ کی تعمیر جنوبی پنجاب صوبے کے قیام میں سنگ میل ثابت ہوگا۔

سکرٹریٹ کے قیام سے جنوبی پنجاب کے مسائل جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ میں ہی حل ہونگے۔جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کی تعمیر کے آغاز پر وزیراعظم عمران خان، وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اورتمام اراکین اسمبلی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جن کی کاوشو ں کی بدولت سیکرٹریٹ کے کام کا آغاز ہوا۔میں امید رکھتا ہوں جنوبی پنجاب کے تمام اراکین پارلیمنٹ سیکرٹریٹ کے کام کی نگرانی کریں گے۔

آج کے اجلاس میں سیکرٹریٹ کی تعمیر کی فنڈنگ اور تعمیر کا باقاعدہ پلان دیا ہے۔ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کی تعمیر کا کام پیر کے روز شروع کر دیا جائے گا۔جلد ہی ملتان کے تمام اراکین پارلیمنٹ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کی تعمیر کے کام کے معائنہ کیلئے سائیٹ پر جائیں گے۔جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ اگست 2023 میں مکمل کر لئے جائیں گے۔ نواز شریف کی واپسی اور لوٹی دولت کی واپسی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہو ں نے کہا نواز شریف اگر صحت مند ہیں تو انہیں اخلاقی طور پر واپس آ جانا چاہئے۔

انہو ں نے کہا آج ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمیٹی نے اپنے اجلاس میں118منصوبوں کی منظوری کے بعد ٹینڈرنگ کی تاریخ بھی دے دی ہے،ترقیاتی سکیموں پر تیز رفتاری سے کام کا آغاز انتہائی خوش آئند ہے جس کا کریڈٹ ڈپٹی کمشنر ملتان علی شہزاد کو جاتا ہے۔انہوں نے کہا عید الاضحیٰ پر صفائی کے بہترین انتظامات کرنے پر ایم ڈی ویسٹ منیجمنٹ کمپنی فخرالاسلام ڈوگر کی کارکردگی قابل ستائش ہے۔

انہو ں نے کہا واسا کی کارکردگی تسلی بخش نہیں ہے اور یہ ادارہ سیوریج مسائل کے حل کرنے میں اور ملتان کے شہریوں کو ریلیف فراہم کرنے میں ناکام رہا جو کہ افسوسناک ہے۔انہوں نے میپکو کی کارکردگی پر بھی تنقید کی اور کہا کہ ممبران پارلیمنٹ میپکو کی کارکردگی سے بھی مطمئن نہیں ہیں، شہریوں کو بجلی کے میٹر دستیاب نہیں ہیں۔میپکو کو عوام کے مسائل کی طرف توجہ دینا ہو گی اور کارکردگی بہتر بنانا ہو گی۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں