صدارتی نظام کی باتیں افواہ ہیں، ان ہاؤس تبدیلی بھی نہیں آرہی،جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے لیے پاکستان تحریک انصاف خلوص نیت سے کام کررہی ہے، مخدوم شاہ محمودقریشی

ہفتہ 22 جنوری 2022 17:05

صدارتی نظام کی باتیں افواہ ہیں، ان ہاؤس تبدیلی بھی نہیں آرہی،جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے لیے پاکستان تحریک انصاف خلوص نیت سے کام کررہی ہے،   مخدوم شاہ محمودقریشی
ملتان(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 22 جنوری 2022ء) وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہاہے کہ ملک میں صدارتی نظام لانے کی باتیں محض افواہ ہیں ، وزیراعظم عمران خان اپنی آئینی مدت پوری کریں گے ۔ان ہاؤس تبدیلی کی باتیں بے بنیاد ہیں۔ کوروناکی پانچویں لہر ملک میں تیزی سے پھیل رہی ہے مگر ہم لاک ڈاؤن کی طرف نہیں جارہے۔ جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے لیے پاکستان تحریک انصاف خلوص نیت سے کام کررہی ہے اس حوالے سے بھرپور تعاون کے لیے مسلم لیگ(ن)اور پیپلزپارٹی کو خطوط لکھ دیئے گئے ہیں۔

دشمن عناصر ملک کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ان کے عزائم خاک میں ملائیں گے۔مجموعی قومی پیداوار کے لحاظ سے قرضوں کاتناسب83فیصد سے کم ہوکر 72فیصد پرآگیا ہے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے ہفتے کے روز ملتان میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو اورامن کے قیام میں خواتین کے کردار کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

مخدوم شاہ محمودقریشی نے مزید کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت جب برسراقتدار آئی تو ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا اور ہمیں نہ چاہتے ہوئے بھی آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑ ا کیونکہ سابق حکومت 20ارب ڈالر کا خسارہ چھوڑ گئی تھی او ر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنےز کے لیے ہمیں چین ، سعودی عرب،متحدہ عرب امارات اوردوست ممالک سے معاشی معاونت حاصل کرناپڑی۔

وزیرخارجہ نے کہاکہ ہم اس بات سے بخوبی آگاہ ہیں کہ ملک میں مہنگائی بڑھ گئی ہے اور عام آدمی کے لیے معاشی مشکلات پیدا ہوچکی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم پرامید ہیں اور ثابت قدمی سے ملک کو معاشی بحران سے نکال رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ دن دور نہیں جب پاکستان معاشی طورپر مستحکم ہوجائے گاکیونکہ ن لیگ کے دور میں شرح نمو پانچ فیصد تھی جو اب ورلڈ بینک کے سروے کے بعد 5.37تک پہنچ جائے گی حالانکہ  کورونا کی وجہ سے دنیا بھر میں معیشتیں غیرمستحکم ہوئی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور حکومت میں  فی کس آمدن 547ڈالر تھی جو اب1666ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔وزیرخارجہ نے کہاکہ کچھ شرپسند عناصر پاکستان میں انتشار دیکھنا چاہتے ہیں مگر میں ان کوبتا دینا چاہتا ہوں کہ ہماری فوج،پولیس اور دیگر قاٰنون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور آئندہ بھی ڈٹے رہیں گے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف 27فروری کو پنجاب سے سندھ کی طرف مارچ کرے گی ۔

اسی طرح پاکستان پیپلزپارٹی بھی سندھ سے 27فروری کومارچ کا ارادہ رکھتی ہے۔امید ہے ان سے راستے میں ملاقات ہوجائے گی۔جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے حوالے سے شاہ محمودقریشی نے کہاکہ ہماری جماعت خلوص نیت سے کام کررہی ہے مگر اس کے لیے دوتہائی اکثریت کی ضرورت ہے جوہمارے پاس میسر نہیں۔لہذا میں نے مسلم لیگ(ن) کے صدرمیاں شہبازشریف اور پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو خطوط لکھ دیئے ہیں جن میں میں نے انہیں واضح طورپر کہاہے کہ اگر آپ صوبے کے قیام کے حوالے سے کریڈٹ لینا چاہتے ہیں تو ہماری جماعت آپ کو کریڈٹ دینے کے لیے تیارہے۔

میں امید کرتا ہوں کہ دونوں جماعتیں فراخ دلی کامظاہرہ کریں گی  اور ہمارے ساتھ تعاون کریں گے۔انہوں نے کہاکہ یہ بات درست ہے کہ 2018ءکے عام انتخابات میں جنوبی پنجاب کی عوام نے پاکستان تحریک انصاف پر بھرپوراعتمادکیااورہمیں اس خطے کی 46نشستوں میں سے 34میں کامیابی ملی اورہماری حکومت نے جنوبی پنجاب  کے  عوام کی محرومیوں کا ازالہ کرنے کاسلسلہ شروع کیااور بہاولپور اور ملتان میں سیکرٹریٹ کے قیام کاآغاز کیا جس پر سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے سینیٹ میں بیان دیا کہ ہمیں سیکرٹریٹ نہیں صوبہ چاہیے تو میں بتا دینا چاہتاہوں کہ آئیں اورصوبے کے قیام کے لیے ہمارا ساتھ دیں۔

انہوں نے کہاکہ میں قومی اسمبلی میں جنوبی پنجاب صوبے کے حوالے  سے ایک بل بھی لارہا ہوں جس میں عوام دیکھ لیں گے کہ کون سی سیاسی جماعت صوبے کے قیام کے حوالے سے مخلص ہے۔انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت کے بلدیاتی قانون کو مسترد کردیاگیا ہے کیونکہ وہ سندھ میں بے اختیارنظام لانا چاہتے ہیں اس حوالے سے ہماری کوششیں ان کے برعکس ہیں ۔ہم پنجاب اور خیبرپختونخوا میں بااختیارنظام لانا چاہتے ہیں۔

بعد ازاں امن کے قیام میں خواتین کے کردار کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود نے کہاکہ ملکی ترقی میں خواتین کاکردار ہمیشہ نمایاں رہاہے اورموجودہ حکومت نے خواتین کو بااختیاربنانے میں بھرپور اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ برطانوی دور کے بعد ملک میں پہلی مرتبہ ضابطہ فوجداری قوانین میں اصلاحات لائی جارہی ہیں اور وزارت قانون وانصاف اس پر تین سال سے کام کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں مگر ہم ایسا کام کرکے جانا چاہتے ہیں جس سے عام آدمی کی زندگی آسان ہوسکے۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں