نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم ۔مدنی چوک پر384فلیٹس تعمیر کیے جائیں گے ، صوبائی وزیرہائوسنگ

اتوار 13 اکتوبر 2019 14:55

ملتان ۔13 اکتوبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2019ء) ملتان میں نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام کے آغاز کے لیے پنجاب حکومت کی جانب سے جکہ کاتعین کرلیاگیا ۔صوبائی وزیر ہائوسنگ و اربن ڈویلپمنٹ میاں محمود الرشید نے اتوار کے روزملتان میں ملتان میں مدنی چوک پرمجوزہ جگہ کا دورہ کیا۔اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے میاں محمود الرشید نے کہا کہ حکومت مستحق افراد کو چھت کی فراہمی کے لیے جنگی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔

کم آمدنی والے گھرانوں کے لیے سہ منزلہ فلیٹس تعمیر کیے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ جدید طرزکے فلیٹس کی مالیت 30لاکھ روپے ہو گی اوریہ فلیٹس آسان اقساط پر دیئے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ ملتان میں مدنی چوک پر 23کنال سے زیادہ اراضی پر 384فلیٹس تعمیر کیے جائیںگے ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر نے کہا کہ ہائوسنگ سکیم کے گردچاردیواری ہوگی اور اس میں مسجد ،پارک اور جدید مرکز صحت بھی قائم کیا جائے گا۔

رواں برس منصوبے پر عملی کام کا آغاز کر دیا جائے گا ۔ اُنہوں نے کہا کہ کم آمدنی والا ہر شہری اپنے گھر کے لیے درخواست دے سکتا ہے اور الاٹیز کا اعلان شفاف قرعہ اندازی کے ذریعے کیا جائے گا ۔ میاں محمود الرشید نے مزید کہا کہ نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم کے لیے مظفر گڑھ روڈپربھی300ایکڑ زمین منتخب ہوئی ہے جس پر جلد مکانوں کی تعمیر شروع کر دی جائے گی اُنہوں نے کہا کہ کل لودھراں میں 800گھروں کے لیے قرعہ اندازی ہوئی ہے جس کے مہمان خصوصی جہانگیر ترین تھے ۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کے 50لاکھ گھروں کے منصوبے پر بہت تیزی سے کام شروع کر دیا گیا ہے ۔رواںبرس نومبر میں پنجاب کے دس بڑے شہروں میں ہائوسنگ سکیم کا کام شروع کر دیا جائے گا اس سال کے آخر تک 2لاکھ گھروں کا افتتاح ہو گا اور ان پر فوری طور پر کام کا آغاز ہو جائے گا ۔ اُ نہوں نے کہا کہ 50لاکھ گھروں کا منصوبہ بہت بڑا پروجیکٹ ہے حکومت اس میں نجی سیکٹر کو بھی لا رہی ہے اور اس کے لیے امریکہ اور چین کی دس،بارہ کمپنیوں سے ہماری بات چیت چل رہی ہے اور ہم نے پانچ ، چھ کمپنیوں کے ساتھ ایم اویوزپر بھی دستخط کیے ہیں ۔

حکومت نجی سیکٹر کو ہائوسنگ میں سہولیات فراہم کرنے کے لیے قوانین میں تبدیلی لارہی ہے ۔میاں محمود الرشید نے کہا کہ حکومت مہنگائی روکنے کے لیے پرائس کنٹرول اتھارٹی قائم کر رہی ہے اور معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے ہمارے اُٹھائے گئے سخت اقدامات کے مثبت نتائج آ رہے ہیں ۔ ہماری حکومت ماضی کی طرح مصنوعی اقدامات پر یقین نہیں رکھتی۔ صوبائی وزیر ہائوسنگ نے کہا کہ دھرنے والے مولانا فضل الرحمٰن مسئلہ کشمیرسے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں۔

کشمیری اس وقت تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہے ہیں ۔ مولانا فضل الرحمٰن کو اس نازک موقع پر کشمیرکے لیے دھرنا دینا چاہیئے تھا ۔اس موقع پر صوبائی معاون خصوصی جاوید اختر انصاری ،ایم پی اے ظہیر الدین علیزئی ،چیئرمین پی ایچ اے اعجاز جنجوعہ اور ضلعی انتظامیہ کے افسران بھی صوبائی وزیر کے ہمراہ تھے ۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں