حکومت کے خاتمے کی بات کرنے والے بلاول اپنے صوبے کا حال دیکھیں، شاہ محمودقریشی

معیشت مستحکم ہوچکی ہے، اب اس میں مزید بہتری آئیگی، حکومت اپنی مدت پوری کریگی ،آٹا اور چینی کی تحقیقات پرعمل درآمد ہوگا،پاکستان کی کوششوں سے امریکا اور طالبان مذاکرات پرقائل ہوئے، ڈیڑھ برس تک پاکستان خاموشی سے طالبان کو قائل کرنے کے لئے کام کرتا رہا، دوحہ میں دونوں فریقین کے درمیان حتمی معاہدہ ہوگا،پاکستان میں ابھی تک کرونا وائرس سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی،مسئلہ کشمیر سرد خانے سے نکال کر سلامتی کونسل تک پہنچایا، جنیوا میں ہونے والے اجلاس میں بھی کشمیر سے متعلق بھرپور مؤقف پیش کریں گے، میڈیا سے گفتگو

اتوار 23 فروری 2020 17:50

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2020ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت کے خاتمے کا بیان دینے والے بلاول بھٹو زرداری پہلے اپنے صوبے کا حال دیکھیں، معیشت مستحکم ہوچکی ہے، اب اس میں مزید بہتری آئیگی، حکومت اپنی مدت پوری کریگی ،آٹا اور چینی کی تحقیقات پرعمل درآمد ہوگا،پاکستان کی کوششوں سے امریکا اور طالبان مذاکرات پرقائل ہوئے، ڈیڑھ برس تک پاکستان خاموشی سے طالبان کو قائل کرنے کے لئے کام کرتا رہا، دوحہ میں دونوں فریقین کے درمیان حتمی معاہدہ ہوگا،پاکستان میں ابھی تک کرونا وائرس سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی،مسئلہ کشمیر سرد خانے سے نکال کر سلامتی کونسل تک پہنچایا، جنیوا میں ہونے والے اجلاس میں بھی کشمیر سے متعلق بھرپور مؤقف پیش کریں گے۔

(جاری ہے)

اتوار کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ سلامتی کونسل کیایجنڈے پر موجود ہے، کشمیر سے متعلق ہماری خارجہ پالیسی کینتائج برآمد ہونا شروع ہوگئے ہیں، بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیمیں آج کشمیر پر بات کررہی ہیں، حکومت نے اقوام متحدہ کے فورم پر کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کیا ہے، کشمیر پر سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ سے بھی کھل کر بات ہوئی ہے، برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے دورہ پاکستان میں مسئلہ کشمیر پر بات ہوئی، وزیر انسانی حقوق بھی جنیوامیں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پرآواز اٹھائیں گی، امید ہے کہ ٹرمپ دورہ بھارت کے دوران کشمیریوں کا ذکر ضرور کریں گے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کی کوششوں سے امریکا اور طالبان مذاکرات پرقائل ہوئے، ڈیڑھ برس تک پاکستان خاموشی سے طالبان کو قائل کرنے کے لئے کام کرتا رہا، دوحہ میں دونوں فریقین کے درمیان حتمی معاہدہ ہوگا۔بلاول بھٹو زرداری کے حکومت کے جانے سے متعلق بیان پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ بلاول کی رائے سے متفق نہیں، حکومت اپنی مدت مکمل کرے گی، بلاول کو سندھ کے حالات دیکھنے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ معیشت مستحکم ہوچکی ہے، اب اس میں مزید بہتری آئے گی، آٹا اور چینی کی تحقیقات پرعمل درآمد ہوگا۔کورونا وائرس سے متعلق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چین سے ہم نے اس مشکل وقت میں یکجہتی کا اظہار کیا ہے، ایران میں کچھ اموت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں اللہ انہیں بھی محفوظ رکھے، پاکستان میں ابھی تک کرونا وائرس سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پیرس میں ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان نے اپنا مؤقف پیش کیا ، بھارت کے علاوہ سب نے ہمارے اقدامات کو سراہا ہے، ہم نے تقریباً تمام ٹاسک مکمل کرلئے ہیں چار ماہ میں لسٹ سے نکل سکیں گے۔ایک سوال پر شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ امریکا اور طالبان کو خبردار کیا ہے کہ کچھ قوتیں امن میں رخنہ ڈالنا چاہتی ہیں لہذا فریقین خبردار رہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جنیوا میں ہونے والے اجلاس میں بھی کشمیر سے متعلق بھرپور مؤقف پیش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیر انسانی حقوق جنیوا میں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر بھرپور آواز اٹھائیں گی، کشمیر کا مسئلہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں