دنیا میں آم کی مانگ اور برآمد میں اضافے کے لیے نئی اقسام تلاش کرنے کی ضرورت ہے ، فخر امام

جمعرات 17 جون 2021 21:34

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جون2021ء) وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی اور ریسرچ سید فخر امام نے کہا ہے کہ ہمیں آم کی ایسی نئی اقسام تلاش کرنے کی ضرورت ہے جن کی دنیا میں مانگ ہو،ہمیں زیادہ سے زیادہ ڈرائی مینگو ، مینگو ٹافی ، مینگو لیدر بنانے چاہیں تاکہ کاشتکار کی فصل ضائع نہ ہو اور زیادہ سے زیادہ فائدہ کاشتکار کو پہنچ سکے۔

ان خیالا ت کااظہارانہوں نے آم کی مختلف ممالک کو ایکسپورٹ بڑھانے کیلئے ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان اورسنٹر فار گلوبل سٹرٹیجک سٹڈیز اسلام آباد کے اشتراک سے انٹرنیشنل آن لائن سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار میں 20ممالک سے زیادہ ایمبسڈرز اور ان کے نمائندوں نے شرکت کی جس میں چین ، جرمنی ، ازبکستان ، آذر بائیجان ،روس ، انڈو نیشیا ، بنگلہ دیش ، تاجکستان ، اومان ، ملائیشیااور کینیڈا سمیت دیگر ممالک شامل تھے۔

(جاری ہے)

ان کے علاوہ ملک بھر سے آم کے کاشتکاروں ، زرعی سائنسدانوں اور ایکسپورٹرز کے نمائندوں نے شرکت کی۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے زرعی یونیورسٹی ملتان کو آم کی ایکسپورٹ میں دن بدن اضافے پر خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے آم کی سرٹیفائیڈ نرسری پروڈکشن کو بہت اہم قرار دیا۔ صوبائی وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے یونیورسٹی کی اس کاوش کو سراہتے ہوئے کہاکہ آم کی اچھی اور معیاری پیداوار حاصل کرنے کیلئے جدید طریقوں کی کاشتکاری کرنا ضروری ہو گیا ہے۔

انہوں نے مینگو گرورز کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کیلئے حکومتی سطح پر ہر ممکن کوشش کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے مزید آرگینگ آم کی پیداوار کو بڑھانے پر بھی زور دیا۔ آن لائن سیمینار میں وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی ڈاکٹر محمد آصف، ایگزیکٹو ڈائریکٹرسی جی ایس ایس خالدتیمور اکرم،ڈاکٹر عرفان احمد بیگ، ڈاکٹر شفقت سعید، میجر طارق ، رانا آصف ٹیپو ، ڈاکٹر مبشر مہدی ، ڈاکٹر عابد سمیت دیگرممالک کے نمائندے ، زرعی سائنسدان ، کسان و کاشتکاراور فیکلٹی نے شرکت کی۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں