ملکی معیشت کے استحکام کے لئے کپاس کی 2 کروڑ گانٹھوں کا حصول ناگزیر ہے، صوبائی وزیر زراعت سید حسین جہانیاں گردیزی

بدھ 8 دسمبر 2021 17:45

ملتان۔8دسمبر  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی - اے پی پی ۔ 08 دسمبر2021ء) :صوبائی وزیرزراعت سید حسین جہانیاں گردیزی نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کے استحکام کے لئے کپاس کی 2 کروڑ گانٹھوں کا حصول ناگزیر ہے جس کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان کے مقامی ہوٹل میں کپاس کی بحالی و استحکام کے لئے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کپاس کی بحالی کے لئے اقدامات کر رہی ہے اور اس ضمن میں رواں سال وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر کپاس کی معیاری اور منظور شدہ اقسام کو فروغ دیا گیا۔ کپاس کی 19 نئی اقسام کی منظوری دی گئی جس کے ساتھ ڈی این اے فنگر پرنٹنگ لازم و ملزوم قرار دی گئی جس سے آئندہ کپاس کے غیر معیاری بیج کو روکنے میں مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

انھوں نےکہا کہ موجودہ سال کپاس کی فصل 31 لاکھ 60 ہزار ایکڑ پر کاشت ہوئی.جس سے 51 لاکھ 68 ہزار گانٹھ سے زائد پیداوار کا حصول ہوا۔ گزشتہ سال کی نسبت رواں مالی سال کے دوران صوبہ پنجاب میں کپاس کی پیداوار میں 50 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ گزشتہ سیزن کے مقابلے میں رواں برس یکم دسمبر تک 71 لاکھ 68 ہزار118 گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں آئی ہے جبکہ گزشتہ سال اسی مدت میں 46 لاکھ 48ہزار 118 گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں آئی تھی۔

فیکٹریوں میں 25 لاکھ 20ہزار 26 گانٹھ زائد کپاس آئی ہے۔ انھوں نے مزیدکہاکہ صوبہ پنجاب میں کپاس کی 36 لاکھ 79 ہزار16گانٹھیں فیکٹریوں میں آئی ہے جبکہ گزشتہ سال 26 لاکھ 34 ہزار 487 گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں آئی تھی۔ رواں کاٹن سیزن میں 10 لاکھ 44 ہزار 529 گانٹھ زائد کپاس فیکٹریوں میں آئی ہے۔ صوبائی وزیر نے کپاس کی پیداوار میں اضافہ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ تین سال کے مقابلے میں زائد کپاس کی پیداوار سے کاشتکاروں،جنرز اور ٹیکسٹائل انڈسری میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

اس موقع پر صوبائی وزیر نے جنرز ایسوسی ایشن کو جننگ کے لئے نئی ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر جننگ فیکٹری کے مالکان روایتی طریقہ کار پر ہی عمل پیرا ہیں جس کی بدولت عالمی منڈی میں ہماری روئی کی مانگ میں کمی واقع ہوئی ہے۔ صوبائی وزیر زراعت نے جننگ کے روایتی طریقہ کار کو جدید بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ کپا س کے زیر کاشت رقبہ کو مزید بڑھایا جائے گا اور کپاس کی بحالی کیلئے ہر ممکن اقدام کئےجائے گے۔

بعد ازاں صوبائی وزیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران صوبہ میں گندم سمیت 6 دیگر فصلوں کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ موجودہ حکومت کاشتکاروں کی خوشحالی اور زرعی پیداوار میں اضافہ کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ اُمید ہے کہ اگلے سیزن میں کپاس کی فصل بھی ریکارڈ پیداواری فصلات میں شامل ہوگی۔ کانفرنس میں سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل، کاٹن کمشنر ڈاکٹر خالد عبداللہ، ڈائریکٹر کاٹن ڈاکٹر صغیر، پروفیسر ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان ڈاکٹر شفقت سعید،صدر کسان اتحاد خالد کھوکھر، جننگ ایسوسی ایشن اور میڈیا کے نمائندگان نے شرکت کی۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں