روحی بانو کی پراسرار موت کا سراغ نہ مل سکا ، وہ موت سے قبل ترکی کیسے اور کیوں پہنچیں یہ ایک سوالیہ نشان ہے ،

اداکارقیصرنقوی کی روحی بانو کی پہلی برسی کے موقع پر بات چیت

جمعہ 24 جنوری 2020 16:14

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جنوری2020ء) پی ٹی وی کی نامور اداکارہ روحی بانو کی پراسرار موت کے ایک سال بعد بھی یہ سراغ نہیں مل سکا کہ وہ اپنی موت سے چندر وزقبل لاہور سے ترکی کیسے اور کن حالات میں منتقل ہوئیں اور وہ کون لوگ تھے جو انہیں پاکستانٰ سے ترکی لے گئے۔یہ حقائق سامنے آنے چاہیے اور یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اب تک ان کی موت کی تحقیقات کیوں نہیں ہوسکی۔

ان خیالات کااظہارصدارتی ایوارڈ یافتہ اداکاراور صداکار قیصر نقوی نے ’’اے پی پی’’ سے بات چیت کے دوران کیا۔قیصرنقوی نے بتایا کہ انہیں روحی بانو سے کئی بارملنے کا موقع ملا ۔میں نے انہیں ان کے عروج کے زمانے میں بھی دیکھا اور اس دور میں بھی ان سے ملا جب وہ ہوش وحواس کھو بیٹھی تھیں۔انہوں نے مجھے خود بتایا تھا کہ گلبرگ میں ان کی جائیداد ہے جس پر کچھ لوگ قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

قیصر نقوی نے مزید کہاکہ روحی بانو ،عظمی گیلانی اور خالدہ ریاست وہ فنکار تھے جنہوں نے پی ٹی وی کو بام عروج بخشا تھا۔انہوں نے کہا کہ روحی بانو بہت پڑھی لکھی ،مہذب اور شائستہ اداکارہ تھیں۔وہ کیمرے کو بہت اچھی طرح سے سمجھتی تھیں۔ روحی بانو نے 70اور 80ء کے عشرے میں بے پناہ شہرت اور اعزازات حاصل کیے ۔ پی ٹی وی ایوارڈ، نگارایوارڈ، گریجویٹ ایوارڈ اور سب سے بڑھ کر یہ کہ انہیں تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔

وہ ڈرامے کی کامیابی کی ضمانت سمجھی جاتی تھیں۔ہم ان کی کمی ہمیشہ محسوس کریں گے ۔انہوںنے اپنے جواں سال بیٹے کے قتل کے بعد 14برس انتہائی اذیت میں گزارے ۔وہ مختلف خیراتی اداروں میں بھی زیرعلاج رہیں۔روحی بانو 10اگست 1951ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔ان کے والد اللہ رکھا معروف طبلہ نواز تھے۔25جنوری2019ء کو روحی بانو کا ترکی کے شہر استنبول میں انتقال ہوگیا۔

متعلقہ عنوان :

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں