امریکی وزیرخارجہ کل لبنان پہنچیں گے،حزب اللہ کو لگام دینے کا پیغام دیں گے

چاہتے ہیں اسرائیل کے ساتھ سمندری سرحد کے حوالے سے تنازع کا معاملہ متحرک ہو،لبنانی حکومت

بدھ 20 مارچ 2019 17:50

بیروت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2019ء) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کل (جمعہ کو )لبنان کے دارلحکومت بیروت پہنچیں گے، لبنان کی اس بات پر بہت توجہ مرکوز ہے کہ امریکی وزیر خارجہ اپنے ساتھ کیا پیغام لے کر آ رہے ہیں۔یہ دو ماہ سے بھی کم عرصے میں پومپو کا خطے کا دوسرا دورہ ہے۔ اس دوران ایران کے حوالے سے امریکا کا لہجہ زیادہ جارح ہوچکا ہے جو ایک سے زیادہ عرب ممالک میں پھیلی اپنی ملیشیائوں کے ذریعے خطے کے امن کو عدم استحکام سے دوچار کر رہا ہے۔

پومپیو کے دورے کے حوالے سے واشنگٹن میں لبنان کے سابق سفیر انطوان شدید نے بتایا کہ لبنان کی جیو پولیٹیکل پوزیشن نے اسے امریکی ایجنڈے میں اولین حیثیت دے دی ہے کیوں کہ اس کی سرحدیں دو بنیادی ریاستوں اسرائیل اور شام کے ساتھ ملتی ہیں۔

(جاری ہے)

دو لبنانی سیکٹر ایسے ہیں جن کو امریکی انتظامیہ امن و استحکام کے لیے ریڑھ کی ہڈی شمار کرتی ہے۔ پہلا سیکٹر لبنانی فوج اور قانونی حیثیت کے حامل سکیورٹی ادارے اور دوسرا لبنانی بینک ہیں۔

دوسری جانب پومپیو کے دورے کے موقع پرلبنانی حکومت اس بات کی بھی خواہاں ہے کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان سمندری سرحد کے حوالے سے تنازع کا معاملہ متحرک ہو۔ امریکا اس سلسلے میں ہوف لائن کو قبول کرنے پر زور دیتا ہے۔ یہ لائن امریکی نمائندے فریڈرک ہوف سے منسوب ہے جنہوں نے 2012 میں لبنان اور اسرائیل کے درمیان متنازع سمندری علاقے کی تقسیم کے حوالے سے تجویز پیش کی تھی۔ اس تجویز میں کہا گیا تھا کہ مجموعی طور پر 860 مربع کلو میٹر کے رقبے میں سے 500 مربع کلو میٹر لبنان کو اور 360 مربع کلو میٹر اسرائیل کو دیا جائے۔ تاہم لبنان نے اس تجویز کو مسترد کر دیا تھا۔

مری میں شائع ہونے والی مزید خبریں