امریکی صدر کیلئے چار ارب ڈالر مالیت کے نئے طیاروں کا آرڈر بوئنگ کمپنی کو دے دیا گیا

ایئر فورس ون' کے لیے بوئنگ کے 8-747 ساختہ طیاروں کا انتخاب کیا گیا ہے جن پر سرخ، سفید اور نیلا رنگ کیا جائے گا،یہ طیارے امریکی حکومت کو دسمبر 2024 تک ملیں گے، حکام

بدھ 18 جولائی 2018 16:13

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 جولائی2018ء) امریکی صدر کی حفاظتی اقدامات میں بہتری کے لیے چار ارب ڈالر مالیت کے نئے طیاروں کا آرڈر بوئنگ کمپنی کو دے دیا گیا، ایئر فورس ون' کے لیے بوئنگ کے 8-747 ساختہ طیاروں کا انتخاب کیا گیا ہے جن پر سرخ، سفید اور نیلا رنگ کیا جائے گا،یہ طیارے امریکی حکومت کو دسمبر 2024 تک ملیں گے۔وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق انتہائی جدید ٹیکنالوجی اور دفاعی نظام سے آراستہ یہ جہاز ماضی کے بیشتر صدور کا پسندیدہ رہا ہے اور خود صدر اوباما بھی اسے "صدر ہونے کے باعث ملنے والی سب سے شاندار سہولت" قرار دے چکے ہیں۔

امریکہ کی حکومت نے معروف طیارہ ساز کمپنی 'بوئنگ' کو دو نئے 'ایئر فورس ون' طیاروں کا آرڈر دے دیا ہے جنہیں امریکی صدر کے زیرِ استعمال طیاروں کے بیڑے میں شامل کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

امریکی محکمہ دفاع 'پینٹاگون' نے 'بوئنگ' کو یہ ٹھیکہ دینے کا اعلان منگل کو کیا ہے جس کی مالیت تین ارب 90 کروڑ ڈالر کے لگ بھگ ہے۔حکام کے مطابق 'ایئر فورس ون' کے لیے بوئنگ کے 8-747 ساختہ طیاروں کا انتخاب کیا گیا ہے جن پر سرخ، سفید اور نیلا رنگ کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق یہ طیارے امریکی حکومت کو دسمبر 2024 تک ملیں گے۔اس کا مطلب ہے کہ اگر ڈونالڈ ٹرمپ 2020 میں دوسری مدت کے لیے بھی صدر منتخب ہونے میں کامیاب رہے تو بھی وہ اپنے دورِ صدارت کے آخری چند ماہ ہی ان نئے طیاروں میں سفر کرسکیں گے۔اس سے قبل یہ اطلاعات آتی رہی ہیں کہ امریکی ایئر فورس بوئنگ کمپنی پر دباو ڈال رہی ہے کہ وہ جلد سے جلد یہ طیارے تیار کرے کیوں کہ امریکی صدر کے زیرِ استعمال موجودہ 'ایئر فورس ون' طیاروں کے پرانے ہونے کے باعث ان کی مرمت اور انہیں پرواز کے قابل رکھنے پر خاصی رقم خرچ کرنا پڑ رہی ہے۔

'ایئر فورس ون' امریکی صدر کے لیے مخصوص طیارہ ہے جسے وہ اندرون و بیرونِ ملک دوروں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ایک وقت میں عموما دو 'ایئر فورس ون' طیارے امریکی صدر کے زیرِ استعمال ہوتے ہیں۔امریکی حکومت اور بوئنگ کے درمیان نئے طیاروں کے ٹھیکے کی تفصیلات رواں سال فروری میں از سرِ نو طے پائی تھیں۔اس سے قبل بوئنگ کو دیے جانے والے ٹھیکے کی مالیت چار ارب ڈالر سے زائد تھی جس پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سخت برہمی ظاہر کرتے ہوئے 'ٹوئٹر' پر اپنے ایک پوسٹ میں قیمت کو بہت زیادہ قرار دیا تھا اور حکام سے کہا تھا کہ وہ یہ ٹھیکہ منسوخ کردیں۔

بعد ازاں فروری میں وائٹ ہاوس نے کہا تھا کہ بوئنگ کمپنی کے ساتھ نئے ٹھیکے کی شرائط پر اتفاقِ رائے ہوگیا ہے جس کے نتیجے میں امریکی ٹیکس دہندگان کو لگ بھگ ڈیڑھ ارب ڈالر کی بچت ہوگی۔تاہم منگل کو دیے جانے والے ٹھیکے میں اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی کہ یہ گزشتہ ٹھیکے سے کتنا مختلف ہے اور حکومت کو ڈیڑھ ارب ڈالر کی بچت کیسے ہوگی۔امریکی صدر کے زیرِ استعمال 'ایئر فورس ون طیاری' کا شمار دنیا کے جدید اور محفوظ ترین طیاروں میں ہوتا ہے جس "فضاوں کا وائٹ ہاوس" بھی کہا جاتا ہے۔

مری میں شائع ہونے والی مزید خبریں