ایرانی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نئے معاہدے کی ضرورت ہے،امریکہ

ایران نے دہشت گردی کی پشت پناہی اور خطے میں مداخلت کی اپنی پالیسی تبدیل نہیں کی،وزیرتوانائی

منگل 18 ستمبر 2018 11:47

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2018ء) امریکی وزیر برائے توانائی ریک بیری نے ایران کی معاندانہ سرگرمیوں، دہشت گردی اور خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے ایک نئے عالمی معاہدے کی ضرورت پرزور دیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق ویانا میں بین الاقوامی جوہری ایجنسی کے زیر اہتمام منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب میں امریکی وزیر کا کہنا تھا کہ ایران نے دہشت گردی کی پشت پناہی اور خطے میں مداخلت کی اپنی پالیسی تبدیل نہیں کی ہے۔

انہوں نے 2015ء کو ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان طے پائے سمجھوتے کومعیوب ڈیل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران سے کیے گئے معاہدے میں کئی عیب اور کم زوریاں تھیں، جس کی وجہ سے وہ ناکام ہوگیا۔ دوسری جانب معاہدے کے باوجود ایران کی بدسلوکی کا سلسلہ جاری ہے۔

(جاری ہے)

اٴْنہوں نے کہا کہ یہاں ویانا سے جولائی میں ایک ایرانی سفارت کار پکڑا گیا جو فرانس میں ایک ریلی میں میں بم دھماکے کے لیے دھماکہ خیز مواد فراہم کرنے کی دہشت گردی میں ملوث تھا۔

اس کے علاوہ حال ہی میں امریکی وزارت انصاف نے گرفتار کیے گئے ایران کے لیے جاسوسی کرنے والے دو ایرانیوں کو حراست میں لیا۔ریک بیرک کا کہنا تھا کہ ایران کی روش میں تبدیلی نہ آنے کی وجہ سے ہم تہران پر پابندیاں بحال کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ ایران نہ صرف اپنی جوہری سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے بلکہ اس نے خطے میں عدم استحکام کی سازشین بھی جاری رکھی ہوئی ہیں۔

امریکی وزیر نے تہران کو جوہری ہتھیاروں اور وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے اسلحہ کیحصول سے روکنے کے لیے بین الاقوامی معاہدے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کی دشمنانہ سرگرمیوں، جوہری اسلحہ کی تیاری ، دہشت گردی کی پشت پناہی اور خطے میں مداخلت کی پالیسی کی روک تھام کے لیے پوری دنیا کو ایک دوسرے کے ساتھ مل کر تہران کے خلاف کام کرنا ہوگا۔

مری میں شائع ہونے والی مزید خبریں