امریکہ کا روس سے ایٹمی ہتھیاروں کا معاہدہ ختم کرنے کا اعلان

روس نے 1987 کے انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز معاہدے کی خلاف ورزی کی جس وجہ سے امریکہ اس معاہدے سے نکل جائے گا معاہدے کے تحت زمین سے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں پر پابندی ہے۔ یہ فاصلہ 500 سے 5500 کلومیٹر ہے

اتوار 21 اکتوبر 2018 12:40

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2018ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تصدیق کی ہے کہ امریکہ روس کے ساتھ جوہری ہتھیاروں سے متعلق ایک تاریخی معاہدے سے دستبردار ہوجائے گا۔صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ روس نے 1987 کے انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز (آئی این ایف) معاہدے کی ’خلاف ورزی‘ کی ہے۔1987 میں سویت رہنما میخائل گورباچوف اور امریکی صدر رونلڈ ریگن نے اس معاہدے پر دستخط کیے تھی-معاہدے کے تحت زمین سے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں پر پابندی ہے۔

یہ فاصلہ 500 سے 5500 کلومیٹر ہے۔صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی روس کو ان ’ہتھیاروں کی اجازت نہیں دے گا جبکہ ہمیں اس کی اجازت نہیں ہے۔نویڈا میں ایک ریلی کے بعد صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’مجھے نہیں معلوم کہ صدر اومابا نے اس پر بات چیت کیوں نہیں کی یا اس سے کیوں نہیں نکلے۔

(جاری ہے)

وہ بہت برسوں سے اس کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔2014 میں سابق صدر اوباما نے روس پر آئی این ایف کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا تھا جب اس نے مبینہ طور پر زمین سے مار کرنے والے ایک کروز میزائل کا تجربہ کیا تھا۔

براک اوباما نے مبینہ طور پر اس معاہدے سے دستبردار نہ ہونے کا فیصلہ یورپی رہنماؤں کے دباؤ پر کیا تھا جن کا کہنا تھا کہ ایسا کرنے سے ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہو سکتی ہے۔روس کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق روسی وزارت خارجہ کے ایک ذرائع نے امریکہ کے ایک اقدام کو ’واحد قطبی دنیا کے خواب‘ کا شاخسانہ قرار دیا ہے جہاں صرف ایک ہی سپر پاور ہو۔

امریکہ کا اصرار ہے کہ روسیوں نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ’نویٹر 9M729‘ نامی درمیانے فاصلے تک مار کرنے والا میزائل تیار کیا ہے، جسے نیٹو میں ایس ایس سی 8 کے نام سے جانا جاتا ہے۔اس کی مدد سے روس نیٹو ممالک کو بہت کم وقت میں نشانہ بنانا کی قابل ہو سکتا ہے۔روس نے اس نئے میزائل کے بارے میں بہت کم بات کی ہے تاہم انھوں نے معاہدے کی خلاف ورزی کی تردید کی ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روس ایسے ہتھیاروں کو روایتی ہتھیاروں کے سستے متبادل کے طور پر دیکھتا ہے۔امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے جمعے کو لکھا تھا کہ امریکہ مغربی بحرالکاہل میں چین کی بڑھتی ہوئی فوجی طاقت کے مقابلے میں اس معاہدے سے نکل جانے پر غور کر رہا ہے۔قیاس ہے کہ قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن آئندہ ہفتے ماسکو میں مذاکرات کے دوران روس کو اس معاہدے سے دستبرداری کے بارے میں مطلع کریں گے۔

انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز (آئی این ایف) معاہدہ کیا ہی1987 میں امریکی اور سویت یونین کے درمیان کم فاصلے اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے جوہری اور غیرجوہری میزائلوں پر پابندی کا معاہدہ طے پایا تھا۔ اس میں سمندر سے مار کرنے والے ہتھیار شامل نہیں تھے۔ امریکہ سویت یونین کی جانب سے ایس ایس 20 میزائل سسٹم نصب کرنے پر تشویش مند تھا اور اس کے جواب میں اس نے یورپ میں پیرشنگ اور کروز میزائل نصب کیے تھے، جس کے ردعمل میں بڑے مظاہرے ہوئے تھے۔

1991 تک تقریباً 2700 میزائل تباہ کیے گئے۔ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کی تنصیبات کا معائنہ کرنے کی اجازت تھی۔2007 میں روسی صدر ولادی میر پوتن نے اعلان کیا تھا کہ یہ معاہدہ اب روسی مفادات میں نہیں ہے۔ روس کی جانب سے یہ اعلان امریکی کے 2002 میں انٹی بیلسٹک میزائل معاہدے سے نکل جانے کے بعد سامنے آیا تھا۔

مری میں شائع ہونے والی مزید خبریں