سعودی عرب عالمی منڈی پر گہرا اثرو رسوخ رکھتا ہے،امریکی جریدہ

سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات میں خلل پیدا ہوتا ہے تو اس کے اثرات پوری دنیا بھرمرتب ہوتے ہیں،رپورٹ

جمعرات 19 ستمبر 2019 15:30

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2019ء) امریکی جریدے نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات پرحملوں نے عالمی منڈی میں ہل چل پیدا کردی ہے جس نے ثابت کیا ہے کہ توانائی کی عالمی منڈی میں سعودی عرب کا گہرا اثرو رسوخ ہے۔ اگر سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات میں خلل پیدا ہوتا ہے تو اس کے اثرات پوری دنیا بھرمرتب ہوتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ رپورٹ جو امریٹ راما کمار اور ایرا یوشباویلی نے تیار کی ہے۔

رپورٹ گذشتہ روز سعودی عرب کے اس اعلان سے قبل سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے مملکت تیل کی رسد اور سپلائی کی سطح کو برقرار رکھنے کے قابل ہے۔ دہشت گردانہ حملے کے نتیجے میں سعودی عرب کی تیل کی پیداوار پر منفی اثرات سے مملکت کے عالمی گاہکوں کو تیل کی سپلائی متاثر نہیں ہوگی۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق اگرچہ امریکا کے شیل آئل کی مارکیٹ میں آمد کے باوجود تیل کی قیمتوں میں اضافہ فطری ہے۔

تیل کے شعبے کے سرمایہ کاروں کو یہ یاد دلایا گیا ہے کہ خام تیل کی قیمتیں دنیا کے سب سے بڑے تیل برآمد کنندہ سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پرحملوں کا نتیجہ ہیں۔سرمایہ کاروں کا کہنا تھاکہ عالمی توانائی کی منڈی میں سعودی برآمدات کی اہمیت اور مستقبل میں ہونے والے حملوں کے امکانات سے قیمتوں میں مسلسل اتار چڑھاؤ آتا رہے گا۔عالمی تیل مارکیٹ میں برینٹ کروڈ کی کی قیمت میں 15 فیصد اضافے کے بعد اس کی قیمت 69.02 ڈالر فی بیرل ہوگئی جوکہ 1988ء کے بعد سے ایک روزہ کا سب سے بڑا اضافہ ہے۔

منگل کے روز برینٹ کروڈ کی قیمت 67 اعشاریہ 98 ڈالر فی بیرل ہوگئی۔سعودی عرب تیل کے محفوظ ذخائر والا واحد ملک ہے جس کے ذخائر کو ہنگامی صورتحال میں جلدی سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس سے چین ، جاپان اور کوریا جیسے بڑے ایشیائی خریداروں کی تیل کی رسد پر بھی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

مری میں شائع ہونے والی مزید خبریں