صدر ٹرمپ کا فلسطین، اسرائیل منصوبہ کامیاب نہیں ہوسکتا

پیر 25 مئی 2020 12:15

واشنگٹن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مئی2020ء) امریکہ کے بیکر انسٹیٹوٹ برائے عوامی پالیسی کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیل اور فلسطین سے متعلق منصوبہ دونوں ریاستوں کے درمیان تنازع میں کمی لانے کے کام نہیں آئے گا کیونکہ اس میں فلسطین کی کوئی رائے شامل نہیں ہے۔ اس سے قبل 28 جنوری کو سامنے آنے والے اسرائیل اور فلسطین سے متعلق منصوبے میں مغربی کنارے کے زیادہ تر حصوں کو اسرائیل کو دیئے جانے کا کہا گیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ کے رکن جیلیئڈ شر نے اس بارے میں لکھا ہے کہ کشیدگی میں کمی کے بجائے اس منصوبے سے دونوں ریاستوں کے درمیان سرحد مزید دھندلی ہوجائے گی کیونکہ اسرائیل دائیں بازو کے مغربی کنارے میں اپنی موجودگی برقرار رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

ڈونلڈ ٹرمپ کے اسرائیل اور فلسطین کے منصوبے میں کچھ متنارع باتوں پر اسرائیل کی طرف داری بھی کی گئی ہے، جن میں یروشلم کے درجے اور یہودی علاقوں پر تنازعات شامل ہیں۔

انہوں نے لکھا ہے کہ یہ منصوبہ دونوں ریاستوں کے درمیان ماضی میں ہونے والے مذکرات کو ترک کیے ہوئے ہیں اور اس میں کوئی مربوط پالیسی بھی نہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے لکھا کہ یہ منصوبہ برسوں تک پھنسا ہوا رہے گا۔فلسطینی حکام، عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنطیم نے پہلے ہی اس منصوبے کو مسترد کر دیا ہے۔

مری میں شائع ہونے والی مزید خبریں