دنیا بھر میں مسئلہ کشمیر پرعوامی آگاہی کی ضرورت ہے، محمد فاروق حیدر خان

کرونا وائرس کی وجہ سے کشمیر کا مسئلہ سائیڈ لائن پر چلا گیا تھا، امریکی رائے عامہ اور ذرائع ابلاغ کو یہ باور کرانے کیلئے مسئلہ کشمیر کی اہمیت کیا ہے ہمیں اپنی کاوشیں تیز تر کرنا ہوں گی، سابق وزیراعظم آزاد کشمیر

جمعرات 25 نومبر 2021 15:56

دنیا بھر میں مسئلہ کشمیر پرعوامی آگاہی کی ضرورت ہے، محمد فاروق حیدر خان
اوکلاہوما /امریکہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 نومبر2021ء) مسلم لیگ (ن) آزاد جموں وکشمیر کے صدر و سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ اس وقت دنیا بھر کے اندر مسئلہ کشمیر پرعوامی آگاہی کی ضرورت ہے، کرونا وائرس کی وجہ سے کشمیر کا مسئلہ سائیڈ لائن پر چلا گیا تھا، امریکی رائے عامہ اور ذرائع ابلاغ کو یہ باور کرانے کے لیے کہ مسئلہ کشمیر کی اہمیت کیا ہے ہمیں اپنی کاوشیں تیز تر کرنا ہوں گی۔

راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ خرم پرویز کو ہندوستانی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کو ناقابل تردید ثبوتوں کے ساتھ بے نقاب کرنے پر گرفتار کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہندوستان اوراس کے ادارے بوکھلا گئے ہیں اقوام متحدہ ،یورپین یونین سمیت بین الاقوامی فورمز نے ان کی رپورٹس کو نہ صرف تسلیم کیا بلکہ اس پرباضابطہ سماعت کی، انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اور وزارت خارجہ کو انسانی حقوق کے اس عظیم علمبردار کی گرفتاری پر شدید ردعمل دینے کے ساتھ ساتھ تمام بین الاقوامی فورمز پر یہ معاملہ اٹھانا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو تمام تر مظالم اور بربریت کے باوجود مقبوضہ جموں وکشمیر میں عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑے گا اور دن دور نہیں جب کشمیری عوام اپنا بنیادی حق حاصل کر کے اپنے مستقبل کا فیصلہ کریںگے۔راجہ محمد فاروق حیدر خان اپنے دورہ امریکہ کے دران اوکلاہوما اور ٹیکساس میں میڈیا چینلز اور عوامی وفود سے بات چیت کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ دو حکومتوں کے درمیان کسی زمین کے ٹکرے کا مسئلہ نہیں اور نہ ہی پاکستان اور ہندوستان کے عوام نے اس کا فیصلہ کرنا ہے، حق خودارادیت کشمیریوں کا بنیادی حق ہے اور ریاست جموں وکشمیر کے عوام اس مسئلے کے اصل فریق ہیں، جو اپنے بنیادی حق کے لیے قربانیوں کی لازوال تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر کے حالات سنگین تر رُخ اختیار کرتے جا رہے ہیں جہاں ہر روز جعلی مقابلوں کے نام پر نوجوانوں کا قتل عام ہندوستان کی قابض فورسز کا معمول بن چکا ہے، دنیا بھر کی مہذب اقوام کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہونے والے انسانیت سوز مظالم پراپنی آنکھیں کھولنی چاہیں۔

راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ تارکین وطن خاص طور پر نوجوانوں کی یہ قومی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیر کے مسئلے اور ہندوستانی مظالم کو اجاگر کرنے کے لیے سوشل میڈیا کے اس دور میں اپنا کردار ادا کریں، کشمیر کا مسئلہ صرف مسلمانوں کا ہی نہیں بلکہ یہ ریاست جموں وکشمیر کے مستقبل کا مسئلہ ہے جہاں مسلمانوں کے علاوہ، ہندو، سکھ اور بدھ بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر آگاہی کے لیے امرکی کانگرس، یورپی یونین، تھنک ٹینکس اور دنیا بھر کے جمہوری ممالک کی پارلیمنٹس کے ساتھ روابط کو مضبوط اور موثر بنانے کی ضرورت ہے اور یہ کام سوشل میڈیا کا ہتھیار استعمال کر کے ہمارے نوجوان بہتر انداز میں کر سکتے ہیں۔

مری میں شائع ہونے والی مزید خبریں