مری سول ہسپتال کے ڈاکٹروں کی غفلت کے باعث زچگی کے لیے آنے والے مریضوں کے لواحقین کو زبردست مشکلات کا سامنا

کیونکہ زچگی کے لیے آنے والی خواتین مریضوں کو لیڈی ڈاکٹرصبح سے شام تک لیبر روم میں رکھنے کے بعد جب مریضوں حالت تشویشناک ہونے پر ڈاکٹر پرائیویٹ کلینک پر ریفر کر دیتے ہیں جہاں ریفر کیے جانے والے کیسوں کی پرسنیٹج کے معاملات طے ہوتے ہیں اس طرح غریب اور نادرمریضوں کے نارمل ڈلیوری کے کیسوں میں ہزاروں روپے خرچ کروا ئے جاتے ہیں

اتوار 23 ستمبر 2018 20:31

مری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 ستمبر2018ء) مری سول ہسپتال کے ڈاکٹروں کی غفلت کے باعث زچگی کے لیے آنے والے مریضوں کے لواحقین کو زبردست مشکلات کا سامنا ، کیونکہ زچگی کے لیے آنے والی خواتین مریضوں کو لیڈی ڈاکٹرصبح سے شام تک لیبر روم میں رکھنے کے بعد جب مریضوں حالت تشویشناک ہو جاتی ہے تو لواحقین کو پرائیویٹ کلینک میں لے جانے کاکہہ دیا جاتا ہے جہاں سول ہسپتال مری کے ڈاکٹروں کی ریفر کیے جانے والے کیسوں کی پرسنیٹج کے معاملات طے ہوتے ہیں اس طرح غریب اور نادرمریضوں کے نارمل ڈلیوری کے کیسوں میں ہزاروں روپے خرچ کروا ئے جاتے ہیں اس طرح کا ایک واقعہ چند دن قبل کہوئی بیرگراں کے ایک رہاہشی کے ساتھ پیش آیا جس کی بیوی کا ڈلیوری کیس تھا جو اپنی بیوی کو لے کر سول ہسپتال مری صبح سات بجے آیا تو سول ہسپتال کی لیڈی ڈاکٹر زنے مریضہ کو داخل کر دیا اور کہا کے نارمل ڈلیوری دس بجے تک ہوجاے گئی دبجے کے بعد دوبجے کا ٹائم دیا دو بجے کے بعد رات آٹھ بجے کا ٹائم دیا گیا یوں رات کے ڈھائی بجے مریضہ کے لواحقین کو کہا مریضہ کو فلاں پرائیویٹ کلینک لے جاہیں یہ ہمارے بس کی بات نہیں یوں کہوئی بیراں کے رہاہشی کی بیوی کا نارمل ڈلیوری کیس پچاس ہزار میں پرائیویٹ کلینک سے ہوا کہوئی بیرگراں کے رہاہشی نے محکمہ صحت کے اعلی حکام سے سول ہسپتال مری کے ڈاکٹروں کا قبلہ درست کر نے کا مطالبہ کیا ہے

متعلقہ عنوان :

مری میں شائع ہونے والی مزید خبریں