پاکستان کی ابھرتی ہوئی مارکیٹ امریکی سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز

امریکہ میں پاکستانی سفیر کی معروف امریکی سرمایہ کاروں کے وفد سے ملاقات

جمعہ 24 جون 2022 22:20

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2022ء) امریکہ میں پاکستانی سفیر مسعود خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی 22 کروڑ کی آبادی اور معاشی اعتبار سے تذویراتی محل وقوع امریکی سرمایہ کاروں کے لئے بہترین منزل ہو سکتی ہے کہ جہاں وہ نہ صرف پاکستان میں منافع بخش کاروبار کر سکتے ہیں بلکہ خصوصی اقتصادی زونز میں صنعتیں منتقل کرکے خلیجی ممالک، مغربی ایشیا ، یورپ اور افریقہ میں بھی برآمدات کر سکتے ہیں۔

یہ بات انہوں نے امریکہ کی معروف سرمایہ کارکمپنی انسٹی ٹیوشنل انویسٹمنٹ کے وفدسے ملاقات میں کہی۔ انسٹی ٹیوشنل انویسٹمنٹ امریکہ کی سرفہرست سرمایہ کار کمپنیوں جن میں مختلف بنک، کریڈٹ یونینز، گورنمنٹ سے منسلک کمپنیاں، پینشن فنڈز، رئیل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ایڈوائزر زاور میوچل فنڈز وغیرہ شامل ہیں پر مشتمل ہے۔

(جاری ہے)

مسعود خان نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاروں کو ہر ممکنہ معاونت اور موافق فضا فراہم کرتا ہے تاکہ وہ پاکستانی مارکیٹ کے اب تک کیغیر استعمال شدہ پوٹینشل اور انسانی وسائل کو برؤے کار لاسکیں۔

خصوصی اقتصاد ی زونز میں برآمدات سے متعلقہ صنعتوں کے فروغ پر توجہ نے بے شمار مواقع پیدا کیے ہیں۔ سفیر پاکستان نے مضبوط معاشی پارٹنرشپ کے قیام پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امریکی کمپنیوں کے کامیاب بزنس ،جن میں ایبٹ، کوک، پیپسی اینڈ کو، پراکٹر اینڈ گیمبل اور کارگل وغیرہ جیسی کمپنیاں شامل ہیں ، ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتے ہیں کہ جن کی بدولت ہم اپنے معاشی تعلقات کو مزید مستحکم کرسکتے ہیں۔

انہوں نے امریکی سرمایہ کاروں کی توجہ پاکستان سے امریکہ کے لئے بڑھتی ہوء برآمدات کی جانب مبذول کرائی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی کمپنیاںپاکستان میں موجود آئی ٹی ماہرین کی بڑی تعداد اور تربیت یافتہ افرادی قوت کو مختلف شعبہ جات جن میں آئی ٹی، سوفٹ وئیر ڈویلپمنٹ، اکاؤنٹنگ، ہیلتھ کیئر جیسے شعبے شامل ہیں کے لئے برؤے کار لا سکتی ہیں۔

امریکی کمپنیاں پاکستان میں مصنوعات تیار کرکے برآمدات کے ذریعے خاطر خواہ منافع حاصل کر سکتی ہیں۔ اس ضمن میں سفیر پاکستان نے حکومت پاکستان کی جانب سے کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے ، ریگولیٹری نظام کو مزید سہل بنانے اور سرمایہ کاروں کے لئے معاشی طور پر پرکشش مواقع پیدا کرنے کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو خصوصی طور پر اجاگر کیا۔

ٹیکس کے نظام کو سہل بنانا، نئے کاروبار کے لئے مراعات ، خصوصی اقتصادی زونز اور ٹیکنالوجی کے خصوصی زونز کا قیام، ویزے کے نظام کو سہل بنانا جیسے اقدامات سرمایہ کاری کے لئے پرکشش منزل بننے کے عزم کے عکاس ہیں۔ سفیر پاکستان نے حالیہ دنوں میں ٹیک سیکٹر میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کا خا ص طور پر ذکر کرتے ہوئے کہا کہ محض گذشتہ اٹھارہ ماہ میں ٹیک سیکٹر نے سات سو ملین ڈالر سے زائد کمایا ہے اور اس میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

ملاقات میں موجود سرمایہ کاروں نے پاکستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے ملک میں موجود کاروباری مواقعوں اور کاروبار کے قیام کے حوالے سے سوالات کیے۔ انہوں نے آئی ٹی، فن ٹیک، ایگری کلچر، ریٹیل مارکیٹ، ٹیلی میڈیسن، روبوٹکس اور سروسز کے حوالے سے خصوصی دلچسپی کا اظہار کیا۔ سرمایہ کاروں نے فوڈ سیکیورٹی کو یقینی بنانے اور نقل و حمل اور معاشی طور پر علاقائی مرکزبننے کے ضمن میں پیدا ہونے والی ضروریات کے حوالے سے مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے بھی دریافت کیا۔

اجلاس میں موجود سرمایہ کار کمپنیوں میں آرلنگٹن کاؤنٹی ایمپلائیز ریٹائرمنٹ سسٹم، مشن سکوئیر ریٹائرمنٹ، فیر فیکس کاؤنٹی پولیس آفیسرز ریٹائرمنٹ سسٹم، بلوم برگ ، پینسلوینیا سٹیٹ یونیورسٹی، میتھیو ایشیا، ٹی رو پرائس اور میٹ لائف جیسی معروف کمپنیاں شامل تھیں۔

مری میں شائع ہونے والی مزید خبریں