ذ* ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی پر بڑے پیمانے پر کڑی شرطیں عائد کرنے کا عندیہ دیا

ترکی پر کڑی پابندیاں عائد کی جارہی ہیں، کیا یہ لوگ چاہتے ہیں کہ ہم نیٹو ارکان ترکی کے ساتھ کھلی جنگ کریں ہم خود کو ایک ایسی جنگ میں جھونکنا نہیں چاہتے جس کے متحارب گروہ ایک دوسرے سے صدیوں سے جنگ کررہے ہیں ، امریکی صدر

پیر 14 اکتوبر 2019 20:00

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اکتوبر2019ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی پر بڑے پیمانے پر کڑی شرطیں عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترک فوج کی شام کے شمالی علاقے میں آپریشن کے تناظر میں ایک بار پھر کڑی اور سخت پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دی ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ترکی پر کڑی پابندیاں عائد کی جارہی ہیں، کیا یہ لوگ چاہتے ہیں کہ ہم نیٹو ارکان ترکی کے ساتھ کھلی جنگ کریں ساتھ ہی انہوں نے امید ظاہر کی کہ کبھی ختم نہ ہونے والی جنگیں ختم ہوجائیں گی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ میں مقامی میڈیا میں نشر ہونے والی اٴْن رپورٹوں کو مسترد کیا جس میں امریکا کے ایک اور جنگ میں کودنے کا واضح اشارہ دیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

امریکی صدر نے وضاحت کی کہ ہم خود کو ایک ایسی جنگ میں جھونکنا نہیں چاہتے جس کے متحارب گروہ ایک دوسرے سے دو صدیوں سے جنگ کر رہے ہوں۔صدر ٹرمپ نے یورپی ممالک کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ یورپی ممالک کے پاس کردوں کی قید میں اسیر اپنے ملک سے تعلق رکھنے والے داعش جنگجو کو تحویل میں لینے کا نادر موقع ہے لیکن وہ ایسا نہیں کر رہے ہیں۔

امریکی صدر نے لکھا کہ یورپی ممالک داعش سے چھٹکارا تو چاہتے ہیں لیکن اس کے لیے کوئی قیمت ادا کرنا نہیں چاہتے بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ خود محفوظ رہیں اور امریکا کو قربانی دینے دیں۔اپنی ایک اور ٹویٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے لکھا کہ یورپی ممالک سمجھتے ہیں کہ کرد خود سے داعش جنگجوئوں کو چھوڑ رہے ہیں تاکہ عالمی قوتوں کو متوجہ کیا جا سکے۔ اگر ایسا ہے بھی تو مفرور داعش جنگجوو ئوں کو ترکی یا یورپی ممالک انہیں اپنے بارڈر پر پکڑ سکتے ہیں۔

مری میں شائع ہونے والی مزید خبریں