ملک کیلئے کام کرنے والوں کو عدالتوں میں گھسیٹنے کا سلسلہ ختم ہونا چاہئے، شاہد خاقان عباسی

جس ملک میں سیاسی استحکام ،سیاست اور سیاستدانوں کی عزت نہیں ہوگی وہاں ترقی بہت مشکل ہے، 30 جولائی کے بعد عوام کا جو فیصلہ آئیگا وہ قبول کرینگے مسئلہ کشمیر انسانی حقوق کا مسئلہ ہے جسے بھلا سکتے ہیں نہ ہی اس سے پیچھے ہٹ سکتے ہیں، محمد نواز شریف کا اعتماد نہ ہوتا تو نیلم جہلم ہائیڈرو پاور منصوبہ کبھی مکمل نہ ہوتا،منصوبے کی تکمیل کے دوران قربانیاں دینے والوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، آزاد کشمیر کے عوام کے تمام مسائل حل کئے جائینگے، اثرات عوام تک پہنچیں گے، وزیراعظم کا نیلم جہلم ہائیڈور پاور منصوبے کے پہلے یونٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعہ 13 اپریل 2018 17:53

ملک کیلئے کام کرنے والوں کو عدالتوں میں گھسیٹنے کا سلسلہ ختم ہونا چاہئے، شاہد خاقان عباسی
مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اپریل2018ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ ملک کیلئے کام کرنیوالوں کو عدالتوں میں گھسیٹنے کا سلسلہ ختم ہونا چاہئے،جس ملک میں سیاسی استحکام نہیں ہوگا، سیاست اور سیاستدانوں کی عزت نہیں ہوگی وہاں ترقی بہت مشکل ہے، 30 جولائی کے بعد عوام کا جو فیصلہ آئیگا وہ قبول کریں گے، مسئلہ کشمیر انسانی حقوق کا مسئلہ ہے جسے بھلا سکتے ہیں نہ ہی اس سے پیچھے ہٹ سکتے ہیں، سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کا اعتماد نہ ہوتا تو نیلم جہلم ہائیڈرو پاور منصوبہ کبھی مکمل نہ ہوتا،منصوبے کی تکمیل کے دوران قربانیاں دینے والوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، آزاد کشمیر کے عوام کے تمام مسائل حل کئے جائینگے، اثرات عوام تک پہنچیں گے۔

جمعہ کو نیلم جہلم ہائیڈرو پاور منصوبے کے پہلے یونٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیلم جہلم منصوبہ پاک چین دوستی کا شاہکار ہے ،جن لوگوں نے اس منصوبے کی تکمیل کے دوران قربانیاں دی ہیں انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جس ملک سیاسی استحکام نہیں ہوگا، سیاست اور سیاست دانوں کی عزت نہیں ہوگی وہاں ترقی بہت مشکل ہے کیونکہ فیصلہ عوام کا ہوتا ہے ،30 جولائی کے بعد عوام کا جو فیصلہ آئیگا وہ قبول کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ رہنماؤں کی قدر نہ کرنے کا جو سلسلہ چل پڑا ہے وہ قابل قبول نہیں ہے ،پاکستان کے عوام اپنے ووٹ سے اس سلسلے کو ختم کریں گے۔انہوں نے کہاکہ ہماری بڑی بدقسمتی ہے کہ جو لوگ کام کرتے ہیں انہیں عدالتوں میں گھسیٹا جاتا ہے اور ہمیشہ کیلئے سیاست سے باہر کر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کیلئے کام کرنیوالوں کو عدالتوں میں گھسیٹنے کا سلسلہ اب ختم ہونا چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں 7 لاکھ بھارتی فوجی مظالم ڈھا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ انسانی حقوق کا مسئلہ ہے، جسے نہ تو ہم بھلا سکتے ہیں نہ ہی اس سے پیچھے ہٹ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان گزشتہ 70 برسوں سے کشمیر کا مقدمہ لڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات میں کشمیر کا مقدمہ رکھا اور انہیں وہاں بھارتی فوج کے ظلم وستم کے بارے میں بتایا ۔

وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کے معاملات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم پوری دنیا سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گی۔انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاو ر منصوبے کا آغاز کیا تو یہ یقین نہیں تھا کہ یہ منصوبہ مکمل ہوگا کیونکہ اس بارے میں مختلف لوگ کہتے رہے کہ اس منصوبے کو تکمیل تک نہیں پہنچایا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے اوپر تنقید کا سلسلہ جاری تھا لیکن کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف کی کامیابی ہے جس نے یہ منصوبہ مکمل کیا اور اگر نواز شریف کا اعتماد نہ ہوتا تو یہ کبھی مکمل نہیں ہوسکتا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس منصوبے سے ماحول دوست پیداوار ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ اس منصوبے پر تقریباً 5 ارب ڈالر کے قریب خرچہ آیا ہے جو اندازے کے مطابق کہیں زیادہ ہے لیکن اس منصوبے کا بہت فائدہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے جب اقتدار سنبھالا تو بجلی کا بہت بڑا مسئلہ تھا لیکن ہم نے ان چیلنجز کو ختم کرنے کا عزم کیا اور اب بھی 10 ہزار میگا واٹ سے زیادہ کے منصوبے لگائے جاچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ سب سے زیادہ تھا لیکن ہم نے طلب اور رسد کا فرق دور کردیا لیکن میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ جن علاقوں میں بجلی چوری ہوگی وہاں لوڈ شیڈنگ بھی ہوگی کیونکہ چوری ہونے والی بجلی کا بوجھ ٹیکس ادا کرنے والوں کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نندی پور کے منصوبے پر بھی تنقید کی گئی لیکن ہم نے اس منصوبے کو مکمل کرنے کا عزم کیا اور آج یہ منصوبہ 550 میگا واٹ بجلی فراہم کررہا۔انہوں نے کہا کہ اگر گزشتہ حکومتیں اپنے دور اقتدار میں اپنا کام مکمل کرتی تو آج پاکستان میں اتنے مسائل نہیں ہوتے ۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکومتوں میں سے کوئی بھی 2 ہزار میگا واٹ بجلی بھی نہیں بنا سکی ۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے صرف باتیں نہیں کیں بلکہ کام بھی کر کے دکھایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تنقید کرنیوالے تنقید کرینگے لیکن ہم کام کرینگے جو نظر بھی آئیگا۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کی 65 سالہ ترقی اور ہماری حکومت کے 5 سالہ دور کے کاموں کا موازنہ کرلیا جائے آپ کو ہمارے دور میں ہی زیادہ کام نظر آئینگے۔پانی کے مسائل پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہر چیز کا حل موجود ہے لیکن اگر ہم نے انہیں حل کرنا ہے تو 2 ڈیم لازمی بنانے ہوں گے اور واپڈا نئے ڈیمز بنانے کا عزم رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب تو ہمیں یہ حکم بھی مل چکا ہے کہ اپنے منصوبوں کی تشہیر میں اپنی تصاویر بھی نہیں دیں، مجھے سمجھ نہیں آتی کہ یہ کیا منطق ہے لیکن ہم حکم پر عمل کرنے کے پابند ہیں۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے صدر اور وزیر اعظم آزاد کشمیر کو اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ آزاد کشمیر کے حوالے سے تمام مسائل کو حل کیا جائے گا اور اس کے اثرات بھی کشمیری عوام تک پہنچیں گے۔

متعلقہ عنوان :

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں