ننکانہ صاحب کے لیے راہداری کھولنے کے بعد شاردا میں ہندووٴں کے مندر کے لیے بھی راہداری کھولنے کا فیصلہ

شاردا مندر ہندووٴں کے لیے بہت زیادہ اہمیت رکھتا ہے، اسے5000 سال قبل مہاراجہ اشوکا کے دور میں تعمیر کیا گیا تھا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ پیر 25 مارچ 2019 20:35

ننکانہ صاحب کے لیے راہداری کھولنے کے بعد شاردا میں ہندووٴں کے مندر کے لیے بھی راہداری کھولنے کا فیصلہ
نیلم(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ2019ء) پاکستان حکومت نے ننکانہ صاحب میں بھارتی سکھوں کے لیے راہداری کھولنے کے بعد نیلم کی وادی میں ہندووٴں کے لیے شاردا مندر تک رسائی کے لیے راہداری بنانے کا فیصلہ۔ شاردا کا مندر 5000 سال قبل مہاراجہ اشوکا کے دور میں تعمیر کیا گیا تھا اس کے پاس ’مدومتی‘ نام کی ایک جھیل بھی ہے جس کا پانی ہندو مقدس مانتے ہیں اور اسے ایسے ہی اہمیت دیتے ہیں جیسے کٹاس راج مندر کی جھیل کے پانی کو دی جاتی ہے۔

اب پاکستان حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آزاد جموں کشمیر میں ایک راہداری تعمیر کی جائے گی جس کے ذریعے ہندووٴں عازمین کو اس مندرمیں آنے کی اجازت ہو گی۔ بھارتی وزیرخارجہ نے کچھ روز پہلے پاکستان کو درخواست دی تھی کہ شاردا مندر میں بھی ہندوستان کو رسائی دی جائے تا کہ ہندوٴ عازمین اس مقدس مقام پر آ کر عبادات کر سکیں۔

(جاری ہے)

وزیراعظم عمران خان نے پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار کو ہدایت کی ہے کہ وہ مندر کا دورہ کر کے انہیں رپورٹ پیش کریں جس کے بعد اس حوالے سے مزید اقدامات کیے جائیں گے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ ننکانہ صاحب کے بعد اب شاردا میں بھی ہندوستان کو راہداری کے ذریعے مقدس مقام تک رسائی دی جائے گی جس سے ہندو شاردا مندر آ سکیں گے اور پاکستان میں سیاحت میں اضافہ ہو گا۔ یاد رہے کہ کچھ روز پہلے وزیراعظم پاکستان عمران خان واہگا بارڈر پر ننکانہ صاحب راہداری کا سنگِ بنیاد رکھ چکے ہیں اب نیلم کی وادی میں موجود شاردا مندر میں بھی راہداری بنائی جائے گی۔ شاردا پاکستان میں آزاد کشمیر میں ایک مقام ہے جہاں یہ مندر موجود ہے، اس علاقے میں 2000سال پہلے ایک ونیورسٹی بھی تھی جو کہ اب ختم ہو چکی ہے اور اب اس کے صرف کھنڈر بچے ہیں، جہاں سیاح جاتے ہیں اور ماضی کے ان عظیم مقامات کو دیکھتے اور داد دیتے ہیں۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں