دریائے نیلم میں حادثہ، بچے کو ڈوبنے سے بچاتے ہوئے باپ بھی ڈوب گیا

دریائے نیلم کا نظارہ کرتے ہوئے بچہ پھسل کر دریا میں بہہ گیا، بچے کو بچانے کیلئے دریا میں کودنے والا باپ بیٹے سمیت لاپتہ

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری منگل 3 اگست 2021 19:02

دریائے نیلم میں حادثہ، بچے کو ڈوبنے سے بچاتے ہوئے باپ بھی ڈوب گیا
آزاد کشمیر(اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 3اگست 2021) آزادکشمیر میں کراچی سے سیر کو آنے والی سیاحوں کی فیملی حادثے کا شکار ، دریائے نیلم کا نظارہ کرتے ہوئے بچہ پھسل کر دریا میں بہہ گیا، بچے کو بچانے کیلئے دریا میں کودنے والا باپ بیٹے سمیت لاپتہ ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق آزادکشمیر میں کراچی سے سیر کو آنے والی سیاحوں کی فیملی حادثے کا شکار ہو گئی۔

کراچی سے آزادکشمیر چھٹیاں منانے کے لیے آنے والی فیملی کو اس وقت گہرا ‏صدمہ پہنچا جب ایک بچہ دریائے نیلم میں بہہ گیا۔سیاحوں کی فیملی دریائے نیلم پر خوبصورت نظاروں اور موسم سے لطف اندوز ہو رہی تھی کہ ‏اچانک ہی بچے کا پاؤں پھنسل گیا اور وہ دریا کی تیز موجوں میں بہہ گیا۔بچے کو ڈوبتا دیکھ کر والد کو روک نہ سکا اور اس نے دریا میں چھلانگ لگا دی، والد خود بھی ‏پانی کے تیز بہاؤ میں بہہ گیا اور دونوں تاحال لاپتہ ہیں۔

(جاری ہے)

اطلاع ملنے پر ریسکیو ٹیمیں پہنچ گئیں اور ڈوبنے والوں کی تلاش شروع کر دی تاہم کئی گھنٹوں ‏کی جدوجہد کے باوجود کوئی سراغ نہ مل سکا۔اس سے قبل وادی نیلم کے نواحی علاقے چانگن میں ایک بچی اسکول جاتے ہوئے دریائے نیلم پر بنے ایک خستہ حال پل سے گر کر دریائے نیلم کی بے رحم لہروں کی نذر ہوگئی۔یہ المناک چند روز قبل پیش آیا تھا جب پانچویں جماعت کی طالبہ 10 سالہ افسانہ دختر اشتیاق بٹ گھر سے اسکول جاتے ہوئے پل سے پھسل کر دریا میں جا گری اور پانی میں ڈوب گئی۔

والدین اور اہل علاقہ کو اطلاع ملتی ہی بچی کی تلاش شروع کردی گئی مگر تا حال بچی کا کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔خیال رہے کہ وادی نیلم کے بالائی علاقے ترقیاتی سہولیات کے فقدان کا شکار ہیں اور حکومت کی طرف سے وادی کے دور دراز علاقوں میں بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں۔ بچوں کو اسکول جانے کے لیے کئی کئی کلو میٹر کا سفر طے کرنا پڑتا ہے اور راستے دشوار گذار ہونے کے ساتھ ساتھ تباہ کن حادثات کا موجب بن رہے ہیں۔ یہ واقعہ حکومت کی نا اہلی اور مجرمانہ غفلت کا ایک نیا ثبوت ہے۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں