مظفرآباد شہر میں ماحولیاتی آلودگی کے خاتمہ ، پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کی ترجیحی بنیادوں پر تکمیل کو یقینی بنایا جائیگا ،راجہ محمد فاروق حیدر خان

کوہالہ پراجیکٹ پر نظرثانی کی ضرورت ہے، بروقت معاہدہ نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو بے شمار مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،ایوان میںاظہارخیال

بدھ 15 اگست 2018 19:30

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2018ء) آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس بدھ کے روز سپیکر آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی شاہ غلام قادر کی زیر صدارت تلاوت کلام پاک سے شروع ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں ممبر اسمبلی چوہدری شہزاد محمود ایڈووکیٹ کے قلیل المہلت سوال کے جواب میں ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ واٹر یوز چارجز 1 روپے 10پیسے کی منظوری کے بعد نیلم جہلم پراجیکٹ کا ایگریمنٹ کیا جائے گا جبکہ پراجیکٹ سے متاثرہ علاقوں کے متاثرین کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور مظفرآباد شہر کو سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کیلئے دربار سائیں سہیلی سرکار، ایبٹ آباد برج اور چہلہ بانڈی کے مقام پر تین واٹر باڈیز کا ڈیزائن تیار کر لیا گیا ہے جسے کی لاگت کا تخمینہ 8ارب روپے لگایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ واپڈا کے ساتھ پروپوز معاہدے میں 15کیوسک پانی دریا میں دستیاب ہوگا جس سے عوام کی ضروریات پوری ہوں گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مظفرآباد شہر کے عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور سیوریج سسٹم کے لئے 1ارب روپے فراہم کرنے ہیں جبکہ ابھی تک 26ملین روپے فرام کیئے گئے ہیں اور نیلم جہلم پراجیکٹ کے متاثرین کو صاف پانی کی فراہمی کے لئے الگ سے فنڈز فراہم کیئے جائیں گے۔

وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ مظفرآباد شہر میں ماحولیاتی آلودگی کے خاتمہ ، پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کی ترجیحی بنیادوں پر تکمیل کو یقینی بنایا جائے گا اور علاوہ ازیں رورل واٹر سپلائی کے لئے ایک جامع سکیم تیار کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ واپڈا نے ماحولیات کے لئے بھی فنڈز مختص کیئے ہیں جس سے 2ہزار ایکڑ رقبے پر درخت لگائے جا چکے ہیں اور ابھی مزید فنڈز ملیں گے۔

وزیراعظم نے ایوان کو بتایا کہ میرپور، کوٹلی اور راولاکوٹ میں بھی 15واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگائے جائیں گے تاکہ عوام کو پینے کا صاف پانی میسر آ سکے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے نیلم جہلم پراجیکٹ کی آغاز سے قبل معاہدے کرنا تھا لیکن اس طرف توجہ ہی نہیں دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم پراجیکٹ کے متاثرین کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیئے جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ کوہالہ پراجیکٹ پر بھی نظرثانی کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بروقت معاہدہ نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو بے شمار مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلیں گے ایوان میں اپوزیشن اور ممبران اسمبلی کے سوالوں کے جواب دیں گے ہم ایوان کے سامنے جوابدہ ہیں۔اجلاس میں محترمہ نسیمہ وانی کے توجہ طلب نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ دومیل سے مہاجر کیمپ کی طرف جانے والی روڈ کو متبادل جگہ سے گزارا جائے گا وہاں سے دیوار کا 80کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جو بہت زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ مہاجر کیمپ کو سڑک کی سہولت کے لئے دیگر تجاویز بھی زیر غور ہیں۔ ممبر اسمبلی عبدالرشید ترابی کو توجہ طلب نوٹس کے جواب میں وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ معذوروں کے لئے ملازمتوں میں 2فیصد کوٹہ اور ان کے لئے دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے جبکہ حکومت نے رواں سال ان کے لئے بجٹ میں بھی اضافہ کیا ہے۔ اجلاس میں ایوان نے قائد حزب اختلاف چوہدری محمد یاسین، وزیر مال سردار فاروق سکندر، عامر غفار لون اور وزیر حکومت راجہ نصیراحمد خان کی رخصت بھی منظور کر لی گئیں۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں