آزاد جموں وکشمیر یونیورسٹی کے زیر اہتمام شجر کاری مہم کا آغاز ہو گیا

موسمیاتی تبدیلی کیلئے جامعہ کشمیر کے طلبہ کو لائحہ عمل بنانے کی ضرورت ہے ،ْوزیر اوقاف راجا عبدالقیوم آزاد کشمیر کا خطہ ابھی گلو بل وارمنگ سے پاک ہے مگر ہمیں اس طرف سنجیدگی سے سوچنا ہوگا،چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی

جمعرات 16 اگست 2018 16:40

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2018ء) آزاد جموں وکشمیر یونیورسٹی کے زیر اہتمام شجر کاری مہم کا آغاز ہو گیا۔ جامعہ کشمیر کے کنگ عبداللہ کیمپس چھترکلاس میں شجرکاری مہم کے سلسلہ میں سینکڑوں پودے لگائے گئے۔ اس مہم کے سلسلہ میں جامعہ کشمیر کے زیر تعمیر کنگ عبد اللہ کیمپس چھتر کلاس میںوزیر اوقاف راجہ عبدالقیوم خان،چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی ڈاکٹر مصطفی بشیر، ڈین سائنسز پروفیسر ڈاکٹر محمد قیوم خان،ڈین آرٹس پروفیسر ڈاکٹر عائشہ سہیل، رجسٹرارپروفیسر ڈاکٹرغلام مرتضیٰ،چیئرپرسن شعبہ باٹنی ڈاکٹر ریحانہ کوثر، ناظم اعلیٰ جنگلات راجا اورنگزیب،کوارڈینٹر کیمپس سید ذوار حسین نقوی،ڈائر یکٹر سٹیٹ مجیب ظفر اور طلبہ نے مختلف ایریا میں مختلف تعلیمی بلاکس اور خالی جگہوں پرمحکمہ جنگلات کے تعاون سے پودے لگائے جائیں گے۔

(جاری ہے)

جسکا مقصد کیمپس کو سرسبز بنانا ہے۔ ترجمان جامعہ کشمیر کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی کے شعبہ باٹنی کے زیر اہتمام محکمہ جنگلات کے تعاون سے شجرکاری مہم کا آغاز کیا گیا۔ کنگ عبداللہ کیمپس چھترکلاس میں اس حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں وزیر اوقاف راجہ عبدالقیوم خان،چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی ڈاکٹر مصطفی بشیر، ڈین سائنسز پروفیسر ڈاکٹر محمد قیوم خان،ڈی آرٹس پروفیسر ڈاکٹر عائشہ سہیل، رجسٹرارپروفیسر ڈاکٹرغلام مرتضیٰ،چیئرپرسن شعبہ باٹنی ڈاکٹر ریحانہ کوثر، ناظم اعلیٰ جنگلات راجا اورنگزیب کے علاوہ یونیورسٹی شعبہ باٹنی کے اساتذہ کرام، طلبا و طالبات اور یونیورسٹی اور محکمہ جنگلات کے ملازمین نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آزاد کشمیر کے وزیر اوقاف راجا عبد القیوم خان نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کیلئے جامعہ کشمیر کے طلبہ کو ایک لائحہ عمل بنانے کی ضرورت ہے۔جامعہ کشمیر اور محکمہ جنگلات کی طرف سے شروع کی جانے والی شجرکاری مہم خوش آئند ہے۔ کنگ عبداللہ کیمپس میں اگر ایک سٹوڈنٹ نے ایک پودا بھی لگایا تو اس علاقے کی آب وہوا پر بہتر اثر ڈالنے کے ساتھ آلودگی میں بھی کافی کمی پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پبلک اکائوٹنس کمیٹی ڈاکٹر مصطفی بشیر نے کہا کہ پودے آکسیجن کی فراہمی کا ایک اہم ذریعہ ہیں، یہ امر باعث اطمینان ہے کہ آزاد کشمیر کا خطہ ابھی گلو بل وارمنگ سے پاک ہے مگر ہمیں اس طرف سنجیدگی سے سوچنا ہوگا۔ مون سون بارشوں میں ان مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ سے زیادہ نقصانات ہوئے جہاں درخت نہیں تھے۔ سلائیڈنگ کو روکنے میں درختوں کااہم کردار ہوتا ہے۔

ڈاکٹر مصطفی بشیر نے جامعہ کشمیر اور محکمہ جنگلات کے حکام کو شجرکاری مہم کا آغاز کرنے پر مبارکبا ددی۔ اس موقع پر جامعہ کشمیرکے ڈین فیکلٹی آف سائنسز پروفیسر ڈاکٹر محمد قیوم خان نے کہا کہ درخت لگانا نہ صرف صدقہ جاریہ ہے بلکہ اس سے لوگوں کی صحت اور آلودگی میں بھی کمی واقع ہو گی۔ عالمی موحولیاتی مسائل سے ساری دنیا پریشان ہے یہ مسائل ملکوں کی انفرادی کوتائیوں کے نتیجے میں عالمی ماحولیاتی مسائل کا سبب بن رہے ہیں۔

انکے اثرات تمام ملکوں پر پڑ رہے ہیں، درخت لگانے سے یقینا ماحول بہتر ہو گا۔ ناظم اعلیٰ جنگلات ڈاکٹر راجا اورنگ زیب نے اپنے خطاب میں کہا کہ 43فی صد رقبہ پر مشتمل جنگلات ہم سب کی ملکیت ہیں،محکمہ جنگلات کی کوشش اس وقت تک بہتر نتائج نہیں دی سکتی جب تک تمام ادارے اور افراد معاونت نہ کریں۔ جہاں بھی جنگلات میں کمی آئی ہے وہاں درخت لگانے کی بے حد ضرورت ہے۔

تقریب کی سٹیج سیکرٹری اور چیئرمین شعبہ باٹنی ڈاکٹر ریحانہ کوثر نے اپنے خطاب میں کہا کہ درخت قدرت کا انمول تحفہ ہیں،جہاں ماحول کی خوبصورتی مین انکا کردار ہے وہاں انکی افادیت بھی بے حد وبے حساب ہے،ڈاکٹر ریحانہ کوثر نے تقریب میں شامل ہونے والے تمام مہمانان اور طلبہ کا شکریہ بھی ادا کیا۔ اس موقع پر آزاد کشمیر کے سنیئر سیاست دان سابق وزیر چوہدری یوسف کی وفات پر انکے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ تقریب کے اختتام پر کیمپس میں طلبہ نے بھی پودے لگائے۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں