دریا ئے نیلم میں پانی کی کمی اور ماحولیاتی مسائل کے حل کیلئے وفاق سے بات کرینگے، صدر سردار مسعود

کشمیر کے صدیوں پرانے کلچر کے فروغ کیلئے حکومت بھرپور تعاون کرے گی،تاجروں کے مسائل کے حل کیلئے کسی قسم کی غفلت نہیں کی جائیگی، کشمیر کلچرل بورڈ اور تاجروں کے وفود سے گفتگو

بدھ 19 ستمبر 2018 16:34

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2018ء) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ دریائے نیلم میں پانی کی کمی اور ماحولیاتی مسائل کے حوالے سے مظفرآباد اور گردونواح کے عوام کے تحفظات کو دور کرنے کے لئے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا اور اس مقصد کے لئے تمام متعلقہ اداروں سے رابطہ کر کے اس مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

یہ بات انہوں نے بدھ کے روز مسلم لیگ ن کے رہنما ڈاکٹر راجہ محمد عارف کی سربراہی میں کشمیر کلچرل بورڈ کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ کلچرل بورڈ کے وفد میں بورڈ کے چیف آرگنائزر سید علی اصغر معصوم، تاجر رہنما نثار الرحمن عباسی، اشفاق ترین اور عارف لون شامل تھے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر اور ایوان صدر دریائے نیلم میں پانی کی کمی اور اس کے نتیجہ میں پیدا ہونے والے ماحولیاتی مسائل سے اور شہریوں کے تحفظات سے پوری طرح آگاہ ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ اس مسئلے کے مستقل اور دیرپا حل کے لئے کسی قسم کی غفلت کا مظاہرہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ اس مسئلے کے حل کے لئے ہر ایوان کا دروازہ کھٹکھٹایا جائے گا اور امید ہے کہ حکومت اس کا ضرور کوئی قابل عمل حل تلاش کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔ مسلم لیگ کے وفد نے صدر سردار مسعود خان کو کشمیر کلچرل بورڈ کی سرگرمیوں اور اہداف سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ یہ تنظیم کشمیر کے روایتی کلچر کو فروغ دینے اور خطے کی تہذیبی روایات کو زندہ رکھنے کے لئے گزشتہ کئی سال سے سرگرم ہے جس کی حکومتی سطح پر ہمیشہ ستائش کی گئی۔

اب ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت آگے بڑھ کر کشمیر کلچرل بورڈ کی سرپرستی کرے تاکہ کشمیر کے صدیوں پرانے کلچر کو نہ صرف زندہ رکھا جا سکے بلکہ اسے مزید فروغ دیا جائے۔ وفد کے ارکان نے اس بات پر زور دیا کہ کشمیر کلچرل بورڈ مکمل طور پر ایک غیر سیاسی پلیٹ فارم ہے جس میں تمام سیاسی جماعتوں اور سماجی تنظیموں کی بھرپور نمائندگی موجود ہے۔ کشمیر کلچرل بورڈ نے اپنے قیام کے بعد نہ صرف خطے کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے کئی سرگرمیاں شروع کیں بلکہ آزاد کشمیر اور گلگت و بلتستان کے عوام کو قریب لانے اور دونوں خطوں کے عوام کے مابین مشترکہ تہذیبی قدروں کو اجاگر کرنے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔

وفد نے صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان کو اس سال 24 اکتوبر یوم تاسیس آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر کے موقع پر کلچرل بورڈ کی جانب سے ایوارڈ تقسیم کرنے کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شریک ہونے کی دعوت دی جو جناب صدر نے قبول کر لی۔ وفد نے صدر آزاد کشمیر کو بتایا کہ اس وقت آزاد جموں و کشمیر میں کلچرل بورڈ واحد پلیٹ فارم ہے جو نہ صرف کشمیر کا صدیوں پرانا کلچر زندہ رکھنے کے لئے جدوجہد کر رہی ہے بلکہ اس پلیٹ فارم سے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام کو قریب لانے میں بھی اہم اور قابل قدر کردار ادا کیا ہے۔

دریں اثنا تاجر جائنٹ ایکشن کمیٹی کے ایک وفد نے کمیٹی کے چیئرمین حاجی عبدالرزاق خان کی قیادت میں صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان سے ملاقات کر کے انھیں شہریوں اور تاجروں کے مسائل سے آگاہ کیا۔ انجمن تاجران کے وفد میں تاجر رہنما فاروق قادری، میر امتیاز، تنویر قریشی، ملک سعید اور اصغر نثار میر شامل تھے۔ تاجر رہنمائوں نے بھی صدر ریاست سردار مسعود خان پر زور دیا کہ وہ دریائے نیلم میں پانی کی کمی سے پیدا ہونے والی گھمبیر صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے اس اہم مسئلے پر پاکستان کی اعلیٰ حکومتی شخصیات سے رابطہ کریں تاکہ یہ مسئلہ جلد حل ہو اور مظفرآباد کے شہریوں کے خدشات دور ہوں۔

تاجر رہنما عبدالرزاق خان نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدر ریاست کے علم میں لایا کہ مظفرآباد شہر میں سرکلر روڈ اور ریڈیو کالونی کی جگہ پر پارکنگ کی عدم تعمیر کی وجہ سے شہر کے کاروباری طبقے کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکلر روڈ کی تعمیر کے لئے شہری اپنی قیمتی زمین مہیا کرنے کے لئے بھی تیار ہیں۔ تاجروں کے وفد نے صدر سردار مسعود خان کو مدینہ مارکیٹ اور شہر کی اہم شاہراہوں کے ساتھ سولر اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب، اپر اڈہ میں فوڈ اسٹریٹ کے قیام اور مظفرآباد میں کشمیر کے حقیقی کلچر کو فروغ دینے کے لئے بھی مختلف تجاویز دیں۔

صدر آزاد کشمیر نے وفد کو بتایا کہ وہ مختلف مسائل پر علیحدہ علیحدہ تجاویز تحریری صدرت میں مہیا کریں تاکہ متعلقہ شعبہ جات اور اداروں سے بات چیت کر کے ان مسائل کو حل کیا جا سکے۔ وفد نے صدر آزاد کشمیر سے یہ مطالبہ کیا کہ مظفرآباد شہر کے اندر اور گرد و نواح میں واقع پینے کے پانی کے چشموں کے ساتھ واٹر فلٹریشن پلانٹ لگائے جائیں تاکہ شہریوں کو پینے کا صاف پانی حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق میسر آ سکے۔

تاجر رہنمائوں نے آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے درمیان کراس ایل او سی ٹریڈ سے وابستہ تاجروں کے مسائل سے بھی صدر آزاد کشمیر کو آگاہ کیا اور مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت کا ٹیکس وصول کرنے والا ادارہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو تاجروں کے ٹرکوں کی پکڑ دھکڑ کے بجائے ٹیکس وصول کر کے متعلقہ تاجروں کو یکسوئی کے ساتھ کاروبار کرنے کا موقع دے۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں