سرکاری ملازمین ہر سال کے بجٹ سے قبل ہڑتالیں کر کے لوگوں کیلئے مشکلات پید ا نہ کریں،راجہ محمد فاروق حیدر

خلاف قانون کام کرنیوالوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی،حکومت اور کام کرنے والے اداروں کا وقت ضائع نہ کیا جائے، تقریب سے خطاب

منگل 23 اپریل 2019 23:08

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2019ء) وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے ہڑتال کرنے والے سرکاری ملازمین سے کہا ہے کہ و ہ ہر سال کے بجٹ سے قبل یہ ہڑتالیں کر کے لوگوں کیلئے مشکلات پید ا نہ کریں، خلاف قانون کام کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی،حکومت اور کام کرنے والے اداروں کا وقت ضائع نہ کیا جائے ۔

وہ گزشتہ روز یہاں ایک مقامی ایک اردو روزنامہ کی سالگرہ کی تقریب میں وہاں موجود صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے وزیراعظم نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے ہڑتال کرنے والی ملازمین کی تنظیموں کو سختی سے انتباہ کیا کہ وہ ہڑتالوں کا سلسلہ بند کر کے اپنا کام کریں جب عدالتوں نے بھی ان پر پابندی لگا رکھی ہے تو پھر وہ کس طرح یہ سرگرمیاں کر سکتے ہیں آزادکشمیر میں کوئی تیل کے کنوئیں تو نہیں کہ جس سے ہر سال اتنی آمدنی ہوگی کہ وہ ان کے اسطرح کے مطالبات مان لیں جب آزادکشمیر میں ساڑھے 94فی صد کے انتے بڑے اور زیادہ اخراجات پہلے ہی غیر ترقیاتی ہیں تو حکومت مزید اسقدر زیاہ غیر ترقیاتی اخراجات یا ان میں اضافے کی متحمل کیسے ہو سکتی ہے تاہم جو باتیں جائز یا قانون کے مطابق ہوں گی حکومت ان کو پورا کرنے کی کوشش ضرور کرے گی انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں ٹریفک کے حادثات افسوسناک ہیں اور حال میں نیلم ویلی والا ٹریفک حادثہ ہوا اس کی میں نے رپورٹ طلب کی ہے اور میری معلومات کے مطابق یہ حادثہ گاڑی کے سسٹم میں خرابی اور گاڑی کا توازن خراب ہونے کے باعث پیش آیا ہے اور سڑک میں سلائیڈ ہونے کی وجہ سے گاڑی غیر متوازن ہو کر حادثے کا شکار ہوئی ہے اور قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا جس کا بہت افسوس ہوا ہے انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں ٹریفک کے مجموعی نظام کو درست کرنے کے لیے ہم نے جس پانچ نکاتی طریقہ کار کو اختیار کرنے کا فیصلہ کیا تھا اس پر عمل درآمد کے لیے اقدامات کریں گے اور پہلے ٹریفک پولیس اور ایم وی آئی سے سڑک درست ہونے کی رپورٹ لیں گے کہ کیا فلاں سڑک پر گاڑی چل سکتی ہے اور جو گاڑی چلے اس کی فٹنس رپورٹ بھی ضروری ہے انہوں نے اس سلسلے میں صحافیوں کی مثبت اور قابل عمل تجاویز پر عمل درآمد کا بھی یقین دلایا اور ان کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ انشاء اللہ دارلحکومت کی بہتری کے لیے بھی جلد اقدامات کریں گے اور متعلقہ وزراء اور سیکرٹریز کو ایک سوالنامہ دے کر ان سے اب تک کی کارکردگی (جو متعلقہ وزارتوں اور محکموں کے کام ہیں )کی تفصیلات کے بارے میںبریفنگ لے رہے ہیں اور دو ضمنی الیکشنز میں عوامی مسائل اور ضروریات کا جو اندازہ ہوا ہے اس کو مد نظر رکھ کر پانی بجلی لنگ روڈز روزگار کے علاوہ ٹورازم کے ذرائع آمدن کو بڑھانے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کریں گے اور آزاد کشمیر میں ٹورازم کے سلسلے میں جو پوٹینشل ہے اس سے استفادہ کریں گے انہوں نے بتایا کہ لوگوں کے خدشات کو دور کر کے کوہالہ پراجیکٹ کا کام بھی شروع کرائیں گے تاکہ اس کو بھی منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے اور اس حوالے سے متعلقہ سیکرٹریز کی میٹنگ میں اتفاق ہوا ہے آخری میٹنگ میںپاور منسٹر بھی شریک تھے وہاں جو فائنل بات ہوئی اس کے مطابق دستخط بھی ہوں گے اور تھر ی ایم ایم کو دوبارہ ایڈ کرایا ہے جس کو نکال دیا گیا تھا وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے بلدیاتی اداروں کے ٹیکس اور چونگیوں کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ اس کے بغیر نظام نہیں چل سکتا اور ان میںاضافے کے لیے بھی اقدامات کرنے ہیں انہوں نے کہا کہ کشمیر کونسل کے مالی معاملات کی منتقلی کے باعث آمدنی میںایک ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے جہاں جہاں پرابلم پیش آئیں گے ان کو دور کریں گے اور ٹیکسوں کی وصولیوں کے نظام میں بہتری لائی جائے گی اور اس بات کو بھی یقینی بنانا ضروری ہے کہ جہاں سے ٹیکس وصول ہوں وہاں ہی ان کے اخراجات بھی کیے جائیں پاکستان کے وزیر خارجہ سے رابطے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ جاپان کے دورے پر تھے اس لیے ان سے تازہ ترین صورتحال پر بات نہیں ہو سکی آج ان سے دوبارہ فون پر بات کرنے کی کوشش کروں گا کشمیری لیڈروں کے ساتھ بھی نئی صورتحال کے حوالے سے میٹنگ کرنی ہے کوشش کریں گے سب کے ساتھ بیٹھ کر بات کریں اور جو کچھ محسوس کر رہے ہیں اس کے بارے میں مشاورت کی جائے انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی تو ہر بات الیکشن کی سیاست کو ہی سامنے رکھ کر کرتے ہیں اور کشمیر میں ہر سطح پہ سختی کر کے بھارتی حکومت اور ان کی فورسز نے کشمیریوں کی زندگیوں کو اجیرن کر رکھا ہے اس صورتحال میں پاکستان پر بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ بدلتے ہوئے حالات کی ضروریات کو سامنے رکھ کر کشمیر پالیسی اختیار کرنے کے لیے اقدامات کرے اور سیاسی استحکام کی فضاء قائم کر کے پوری قوت سے کشمیر کی صورتحال کے سلسلے میں اندرون اور بیرون ملک اقدامات کیے جائیں اور ملک میں جس قدر بھی سیاسی استحکام ہو گاانہوں نے کہا اس کے ملک کی خراب معاشی اور اقتصادی صورتحال پر بھی بہتر اثرات مرتب ہوں گے تحریک آزادی میں آزاد حکومت کے رول کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں پہلے بھی کئی بار کہہ چکا ہوں کہ کشمیر کے حوالے سے یہ طے ہونا چائیے کہ کس کا کیا رول ہو گا ہم 1964سے جو پالیسی اختیار کیے ہوئے ہیں اس میںاب تک تبدیلی نہیں لائی گئی اگر ہم اپنی پالیسی سیاسی اور قومی اتفاق رائے سے تبدیل کر کے حالات کے مطابق پالیسی اختیار کریں تو دوسال میں دنیا میں اس حوالے سے بہت مثبت فرق پڑ سکتا ہے اور بھارت پر دبائو بہت بڑھایا جا سکتا ہے حتمی فیصلے کی طرف صورتحال تبدیل ہو سکتی ہے دنیا کے حالات بدل رہے ہیں ایک وقت آئے گا کہ انڈیا اس معاملے میں اکیلا رہ جائے گا اس وقت یورپی لابی میںاس کی جو سپورٹ ہے بدلتے ہوئے حالات کے مطابق اقدامات کر کے ایک متفقہ موقف اختیار کر کے بین الاقوامی سطح پر صورتحال کو تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

حکومت آزاد کشمیر کو فلسطین کی طرز پر دنیا میں نمائندگی دینے کیک حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں حکومت آزادکشمیر ،سیاسی جماعتوں اور حریت کانفرنس کی مشاورت اور شمولیت سے نمائندگی دے کر ساری معروف لیڈر شپ کو باری باری اس کی قیادت کرنے کا اصول طے کیا جاسکتا ہے تاہم سرکاری موقف تو حکومت ہی دے سکتی ہے انہوںنے قائد کشمیر رئیس الاحرار چوہدری غلام عباس کے ساتھی "بشیر احمد قریشی مرحوم" کی بات کا حوالہ دے کر بانی پاکستان حضرت قائد اعظم کے دور کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ قائد نے کہا تھا کہ کابینہ نے اگر اس معاملے کو مسترد کر دیاہے تو میری گورنر جنرل کی حیثیت بھی تو ہے یہ لیڈر شپ کی بات ہوتی ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ کارکن نہیں البتہ کان کن شائد ناراض ہوں گے انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ عزت ،غیرت ،دیانت اور آزادکشمیر کے لوگوں کے حقوق پر کوئی کمپرومائز نہیں کروں گا اعلیٰ عدالتی ادارے کو بدنام کرنے کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کو متنازعہ بنانے کی باتوں سے گریز کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے اس موقع پر اخبار کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا اور اخبار کی انتظامیہ اور نمائندوں کو سالگرہ پر مبارک باد بھی دی ۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں