آزاد کشمیر بہادر اور جرات مند عوام کی سر زمین ہے، عوام نے ہر قدرتی آفت کے بعد یہ ثابت کیا ہے کہ وہ مشکلات و مصائب کا سامنا کرنے کا عزم و حوصلہ اور مصیبت میں گھرے ہوئے انسانوں کی مدد کا جذبہ رکھتے ہیں، حکومت ہلال احمر جیسی تنظیموں کی مدد اور سر پرستی جاری رکھے گی

صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان کا پاکستان حلال احمر سو سائٹی آزاد کشمیر برانچ کی ’’ خطرات سے تیاری تک ‘‘ منصوبہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعرات 20 جون 2019 19:47

مظفرآباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جون2019ء) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر بہادر اور جرات مند عوام کی سر زمین ہے جنہوں نے ہر قدرتی آفت کے بعد یہ ثابت کیا ہے کہ وہ مشکلات و مصائب کا سامنا کرنے کا عزم و حوصلہ اور مصیبت میں گھرے ہوئے انسانوں کی مدد کا جذبہ رکھتے ہیں، پاکستان ہلال احمر سو سائٹی آزاد کشمیر برانچ نے 2005 ء کے زلزلے اور اس کے بعد تمام چھوٹی بڑی قدرتی آفات میں نہ صرف قابل قدر خدمات انجام دیں بلکہ آزاد کشمیر کے عوام کو ایمرجنسی رسپانس کے لیے تیار کرنے کے لیے بھی اہم کردار ادا کیا ہے ۔

حکومت ہلال احمر جیسی تنظیموں کی مدد اور سر پرستی جاری رکھے گی ۔ ان خیالا ت کا اظہار اُنہوں نے جمعرات کے روز پاکستان حلال احمر سو سائٹی آزاد کشمیر برانچ کی طرف سے ’’ خطرات سے تیاری تک ‘‘ منصوبہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

تقریب سے ریڈ کریسنٹ سو سائٹی پاکستان کے چیئرمین سعید الہٰی ، چیئرمین ریڈ کر یسنٹ سوسائٹی آزاد کشمیر ڈاکٹر سردار محمود خان، پاکستان ریڈ کریسنٹ سو سائٹی کے سیکرٹری جنرل اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا ۔

نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ اور پاکستان ریڈ کریسنٹ سو سائٹی نیشنل ہیڈ کوراٹر کے تعاون سے آزاد کشمیر کے چار اضلاع نیلم ، جہلم ، باغ اور سدھنوتی میں مقامی آبادی کی استعداد کار بڑھانے ، قدرتی آفات کا مقابلہ کرنے اور کسی بھی ایمر جنسی میں ادارہ جاتی رسپانس کے لیے اس منصوبہ کے تحت مختلف اقدامات اُٹھائے جائیں گے۔ صدر سردار مسعود خان نے اس اہم منصوبے کے باقاعدہ اعلان کے بعد اپنے خطاب میں آزاد کشمیر میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا یہ منصوبہ شروع کرنے پر پاکستان ریڈ کریسنٹ سو سائٹی اور اس کی آزاد کشمیر برانچ کو مبارکباد پیش کی اور شکریہ ادا کیا ۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر پہاڑی علاقہ ہے جس کا قدرتی آفات سے گہرا تعلق ہے ۔ اس لیے یہاں کی انسانی آبادی کوکسی بھی ناگہانی صورتحال سے مقابلہ کرنے کے لیے تیار کرنا ، اُن کی استعداد کار کو بڑھانا اور خطرات کو کم کرنا نہایت اہمیت کا حامل ہے ۔ جس کے لیے حکومت ریڈ کریسنٹ سو سائٹی کا بھرپور ساتھ دے گی ۔ اُ نہوں نے کہا کہ عوام کی تربیت اور استعداد کار بڑھانے کے ساتھ ساتھ متعلقہ حکومتی اداروں کی استعداد بڑھانا بھی نہایت ضروری ہے تاکہ انہیں کسی ڈیزاسٹر سے موثر انداز میں نمٹنے کے لیے تیار کیا جا سکے ۔

اُنہوں نے کہا کہ یہ بات نہایت خوش آئند ہے کہ وسائل کی کمی کے باوجود ریڈ کریسنٹ سو سائٹی آزاد کشمیر نے تہیہ کر رکھا ہے کہ وہ ٹارکٹ ایریا میں آبادی کے ایک بڑے حصے کو تربیت دے کر ڈیزاسٹر رسپانس کے لیے تیار کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں ایمر جنسی رسپانس کے لیے نئی جدتیں اور طریقے اختیار کیے جا رہے ہیں جن سے آگاہی حاصل کرنے اور اُن پر عمل کرنے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے خطہ کو کئی خطرات کا سامنا ہے جن میں زلزلے ، سیلاب ، مو سمی شدت اور خشک سالی جیسے خطرات قابل ذکر ہیں ۔ ہماری یہ کوشش ہونی چاہیے ۔ ان تمام خطرات کے وقوع پذیر ہونے سے روکنے کے لیے ضروری اقدامات کو یقینی بنائیں اور اگر خد انخواستہ کوئی قدرتی آفت وقوع پذیر ہو جائے تو اس کے منفی اثرات سے انسانی آبادی کو بچانے کے لیے عوام الناس میں شعور ، عملی تیاری اور ایمر جنسی رسپانس کے لیے حکومتی اداروں کی استعداد کار بڑہائیں ۔

اُنہوں نے کہا کہ حکومتی ، نیم حکومتی اور کمیونٹی تنظیموں کے درمیان رابطہ مضبوط بنیادوں پر استوار کرنا نہایت ضروری ہے تاکہ کسی بھی ناگہانی صورتحال میں تمام اسٹیک ہولڈرز کوششیں باہم مربوط ہوں ۔ قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان ریڈ کریسنٹ سو سائٹی کے چیئرمین سعید الہٰی نے کہا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر ایک جسم و جان کی مانند ہیں جن کے درمیان محبت ، بھائی چارے اور اخوت کے اٹوٹ رشتہ قائم ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آزا د کشمیر کے عوام کی مدد کرنا پاکستان ریڈ کریسنٹ سو سائٹی کی ترجیحات میں پہلی ترجیح ہے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ آزاد کشمیر کے عوام بہادر ، جرات مند ہیں اور وہ مصائب و مشکلات سے لڑنا جانتے ہیں۔ بہادری اور جرات اپنی جگہ لیکن قدرتی آفات سے سائنسی بنیاد پر مقابلہ کرنے کے لیے ضروری ہے کہ عوام کو تربیت دے کر تیار کیا جائے اور اس مقصد کے لیے یہ منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔

ریڈ کریسنٹ سو سائٹی آزاد کشمیر کے چیئرمین ڈاکٹر سردار محمود خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان ریڈ کریسنٹ سو سائٹی کوئی این جی او یا غیر حکومتی ادارہ نہیں بلکہ ایکٹ آف اسمبلی کے تحت ایک حکومتی ادارہ اور حکومت کا حصہ ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ ریڈ کریسنٹ سو سائٹی نے پچھلے کچھ عرصے میں آزاد کشمیر کے اکسٹھ ہزار افراد کو فرسٹ ایڈ کی تربیت دی اور ہمارا یہ ہدف ہے کہ 2030 تک ہر گھر میں فرسٹ ایڈ کا تربیت یافتہ ایک فرد ہو ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تنظیم نے 19 ہزار نوجوانوں کو یوتھ ویلنٹیر پروگرام کے تحت تربیت دے کر کسی بھی ایمر جنسی میں اپنی خدمات انجام دینے کے لیے تیار کیا اور یہ پروگرام اب بھی جاری ہے ۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں