بیس کیمپ کی عوام کے پاس لائن آف کنٹرول عبور کرنے کے علاوہ کوئی آپشن باقی نہیں‘خالد محمود زیدی

منحوس خونی لکیر کو توڑنا ہی کشمیر کی آزادی کے کیلئے مفید ہے،آر پار کے کشمیر ی اس قوت یک زبان ہو کر سیزفائرلائن کو توڑ دیں

منگل 20 اگست 2019 14:31

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2019ء) بیس کیمپ کی عوام کے پاس لائن آف کنٹرول عبور کرنے کے علاوہ کوئی آپشن باقی نہیں،منحوس خونی لکیر کو توڑنا ہی کشمیر کی آزادی کے کیلئے مفید ہے،آر پار کے کشمیر ی اس قوت یک زبان ہو کر سیزفائرلائن کو توڑ دیں۔جے آئی یوتھ اس منحوس خونی لکیر کو اپنے پائوں تلے روندنے کیلئے تیار ہے،بہت جلد ایل او سی کی طرف بڑے مارچ کا اعلان کریں گے،تمام یوتھ تنظیموں کے صدر کے ساتھ مل کر تاریخ کا اعلان کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار سینئر نائب صدر جے آئی یوتھ آزاد کشمیر گلگت بلتستان خالد محمود زیدی نے اسلامی جمعیت طلبہ،جمعیت طلبہ عربیہ کے وفود سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔منتظم اعلیٰ جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان مولانا الطاف کشمیری،ناظم کشمیر قاضی ماموں احمد،اسلام جمعیت طلبہ آزاد کشمیر کے ناظم راجہ سرور احمد،ناظم مظفرآؓاد ظاہر عباسی سے ایل او سی کی طرف مارچ کے حوالے سے تفصیلی ملاقات کی،رہنمائوں نے جے آئی یوتھ کے مارچ میں بھر پور شرکت کی یقین دہانی کروائی۔

(جاری ہے)

21 اگست کو اسلامی جمعیت طلبہ کے چکوٹھی مارچ کی بھر پور حمایت کا اعلان بھی کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ جے آئی یوتھ کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ ہر طرح کی قربانی دینے کیلئے تیار ہے،اگر پاکستان کشمیریوں کی مدد کے لیے فوجی کارروائی کرے تو جے آئی یوتھ اپنے ہزاروں رضا کارشانہ بشانہ جنگ میں حصہ لیں گے،ہمیں کشمیریوں کی مدد کیلئے مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دی جائے ہم دیکھتے ہیں کہ بھارتی انتہا پسند ہندو کیسے کشمیریوں کا قتل عام کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری قوم کے پاس اس وقت باتوں کے بجائے صرف ایک ہی حل ہے کہ سارے مل کر اس سیز فائرلائن کو عبور کیا جائے اور اس منحوس خونی لکیر کو اپنے پائوں تلے روندا جائے۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں