، کنٹرول لائن پر فائرنگ کے ذریعے کشمیریوں کا قتل عام بند کیا جائے‘مقررین

منقسم خطوں میں تقسیم کشمیریوں کو آئینی اور مالیاتی اختیارات فراہم کئے جائیں تاکہ وہ اپنے وسائل کو اپنے تصرف میں لا سکیں

منگل 15 اکتوبر 2019 15:17

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2019ء) جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام منعقدہ انقلاب کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے مطالبہ کیا کہ بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر میں کرفیو، فوجی پابندیاں اور دیگر مظالم فوری بند کئے جائیں، کنٹرول لائن پر فائرنگ کے ذریعے کشمیریوں کا قتل عام بند کیا جائے، منقسم خطوں میں تقسیم کشمیریوں کو آئینی اور مالیاتی اختیارات فراہم کئے جائیں تاکہ وہ اپنے وسائل کو اپنے تصرف میں لا سکیں، کشمیریوںکو انکے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار اور حق فراہم کیا جائے۔

مقررین کا کہنا تھا کہ جموں کشمیر کا مسئلہ پونے دو کروڑ انسانوں کی بقاء کا مسئلہ ہے، آزادی کے نام پر آج حکمران طبقات نے اس قدر کھلواڑ کر دیا ہے کہ عام انسانوں کیلئے اسکے معنی تبدیل کر دیئے گئے ہیں،کشمیری کے لوگوں کو ایسی آزادی ہرگز نہیں چاہیے کہ ایک سامراجی قبضے اور تسلط سے نکل کر دوسرے سامراجی قبضے میں چلے جائیں، نہ ہی ایسی آزادی چاہیے کہ بیرونی قابض سامراجی حکمرانوں کے تسلط سے لیکر مقامی حکمران اشرافیہ کے ذریعے استحصال اور ذلت کا شکار ہوں، کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی ایسی آزادی کیلئے ہے جس میں عام انسان آزاد ہو، معاشی ، سیاسی ، جغرافیائی طور پر آزاد ہو، بھوک، ننگ، جہالت ، فرسودگی، لاعلاجی، بیروزگاری اور سرمایہ دارانہ استحصال و سامراجی تسلط سے ہر جموں کشمیر کا باسی آزاد ہو۔

(جاری ہے)

اور اس آزادی کا راستہ برصغیر پاک و ہند کے محنت کشوں کی اس نظام اور اسکے حکمرانوں کے خلاف جدوجہد کے ساتھ کشمیرکی قومی آزادی کی تحریک کو طبقاتی بنیادوں پر جوڑنے کے علاوہ اور کوئی نہیں ہے، برصغیر پاک و ہند کے محنت کش مظلوم عوام ہی کشمیریوں کی تحریک آزادی کے حقیقی ساتھی ہیں، ہمارے دکھ، درد اور تکالیف سانجھی ہیں، ہمارے مسائل سانجھے ہیں، اور ہم سب کی اس حالت کے ذمہ دار بھی سانجھے ہیں اس لئے ہماری لڑائی مشترکہ ہے، فتح بھی مشترکہ ہوگی۔

کانفرنس سے مرکزی صدر جے کے این ایس ایف ابرار لطیف، بانی چیئرمین انقلابی کونسل فیصل آباد کامریڈ عمر رشید، چیئرمین ایس ایل ایف راجہ عابد، ترجمان پی این اے افضال سلہریا، سابق صدر این ایس ایف کامران بیگ، سیکرٹری جنرل این ایس ایف یاسر حنیف، ممبر سی سی ریحانہ اختر، ایڈیٹر عزم التمش تصدق، سیکرٹری مالیات ارسلان شانی، سابق سیکرٹری جنرل کامریڈ اویس، ممبر سی سی بشریٰ عزیز، صدر سینیٹری ورکرز محمد شیراز، مجتبیٰ بانڈے، باسط ارشاد باغی، اور دیگر مقررین نے خطاب کیا، جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض مروت راٹھور نے سر انجام دیئے۔

کانفرنس سے قبل جے کے این ایس ایف کے زیر اہتمام ڈگری کالج مظفرآباد سے گیلانی چوک تک انتفادہ کشمیر کاررواں کے نام سے احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا، شرکاء ریلی نے کشمیر کی آزادی کے حق میں اور مہنگائی، بیروزگاری، غلامی، محکومی، لاعلاجی، جہالت اور سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے مزید کہا کہ آج سرمایہ دارانہ نظام عالمی سطح پر ناکام ہو چکا ہے، حکمران طبقات اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے محنت کشوں اور نوجوانوں پر وحشت مسلط کر رہے ہیں، تاکہ وہ اپنے اصل ایشوز کی طرف توجہ نہ دے سکیں۔

سامراجی اداروں اور حکمران طبقات کے ذریعے کسی محکوم قومیت، مظلوم طبقہ کو کبھی آزادی نہ ملی ہے نہ مل سکتی ہے، ہم دنیا بھر کے مظلوم و محکوم عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، سرمایہ دارانہ نظام کی غلاظتوں کے خلاف ہم دنیا بھر کے محنت کشوں اور نوجوانوں کو اپنا اتحادی تصور کرتے ہیں، کشمیر کی آزادی کی تحریک کی کامیابی کے ضامن بھی پاک و ہند کے محنت کشوں کے ساتھ طبقاتی جڑت پر مبنی جدوجہد کو سمجھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ آج کشمیر سمیت دنیا بھر میں تحریکیں اور بغاوتیں موجود ہیں لیکن قیادت کا فقدان ہے جو انہیں منطقی انجام تک پہنچا سکے۔

ہم سائنسی سوشلزم کے نظریات سے نوجوانوں کو لیس کرتے ہوئے ایک ایسی انقلابی قیادت کی تیاری کر رہے ہیں جو نہ صرف جموں کشمیر بلکہ پورے اس خطے کے محنت کشوں اور نوجوانوں کیلئے وہ اوزار بنے گی جس کے استعمال سے اس خطے سے ہر طرح کے استحصال، غلامی اور دکھوں و تکالیف کا مداوا کرتے ہوئے ایک حقیقی انسانی معاشرے کی بنیادیں رکھی جائیں گی۔ مقررین نے کہا کہ ہمارا مقصد جموں کشمیر کی آزادی ہے، ہماری منزل پورے جنوب ایشیاء کی سوشلسٹ فیڈریشن کا قیام ہے جو آگے چلتے ہوئے دنیا بھر کے محنت کشوں اور نوجوانوں کیلئے ایک حسین مستقبل کی ضامن ہوگی۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں