ایک زندہ قوم کی طرح زندہ رہنا ہے تو تیار رہنا ،عملی اقدامات کرنے ہوں گے،چوہدری ابراہیم ضیاء

حکومت آزاد کشمیر موجودہ حالات کے پیش نظر فوجی تربیت لازمی قراردے، دونوں اطراف کے کشمیریوں کو لائن آف کنٹرول کی طرف مارچ کرنے کی کال دی جائے ، حکومت پاکستان ،مسلم ممالک اور دوسرے انسانیت دوست ممالک کی الگ تنظیم کے قیام کیلئے کوششیں کرے ، حکومت آزاد کشمیر تیرھویں آئینی ترمیم کے بعد پرنسپل آف پالیسی پر عملد رآمد کرتے ہوئے آئین کی روح کے مطابق نافذ کرے ،چیف جسٹس آزاد کشمیر

بدھ 16 اکتوبر 2019 18:14

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2019ء) چیف جسٹس و چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل آزاد جموں وکشمیر جسٹس چوہدری محمد ابراہیم ضیاء نے کہا ہے کہ اگر ہم نے ایک زندہ قوم کی طرح زندہ رہنا ہے تو ہمیں تیار رہنا ہوگا اور عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ حکومت آزاد کشمیر موجودہ حالات کے پیش نظر فوجی تربیت لازمی قراردے ۔ لائن آف کنٹرول کو توڑنے کی انفرادی کوشش کے بجائے دونوں اطراف کے کشمیریوں کو لائن آف کنٹرول کی طرف مارچ کرنے کی کال دی جائے ۔

حکومت پاکستان ،مسلم ممالک اور دوسرے انسانیت دوست ممالک کی الگ تنظیم کے قیام کے لئے کوششیں کرے ۔ حکومت آزاد کشمیر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ تیرہویں آئینی ترمیم کے بعد پرنسپل آف پالیسی پر عملد رآمد کرتے ہوئے آئین کی روح کے مطابق نافذ کیا جائے اور جس بنیاد پر ریاست قائم ہوئی ہے اس پر عمل ہونا چاہیے ۔

(جاری ہے)

آئین کے اساسی اصولوں پر عملدرآمد کرایا جائے ۔

ان خیالات کا اظہارچیف جسٹس و چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل آزاد جموں وکشمیر جسٹس چوہدری محمد ابراہیم نے اسلامی نظریاتی کونسل کے زیر اہتمام ’’مقبوضہ جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال ، امت مسلمہ کی ذمہ داریاں اور ردعمل ‘‘کے عنوان سے اسلامی نظریاتی کونسل ، علماء و مشائخ کونسل ، جموں وکشمیر مرکزی و ملی رابطہ کونسلز کے ایک روزہ مشتراکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اجلاس سے سیکرٹری اسلامی نظریاتی کونسل سیدنظیر الحسن گیلانی ، چیئرمین علماء و مشائخ کونسل مولانا عبید اللہ فاروقی ، مولانا محمد امتیاز صدیقی ، مولانا اشفاق ربانی ، مولانا صدیق صدیقی ،پیر سید عابد حسین گیلانی ، علامہ فرید عباس نقوی ، مولانا سید محمد اسحاق نقوی،مولانا الطاف حسین ، سیدصابر حسین راجوری، پیر سید عطا ء اللہ شاہ نے خطاب کیا۔

اجلاس میں سیکرٹری اسلامی نظریاتی کونسل سیدنظیر الحسن گیلانی ، چیئرمین علماء و مشائخ کونسل مولانا عبید اللہ فاروقی ، ممبران اسلامی نظریاتی کونسل آزاد جموں وکشمیر ،مرکزی و ضلعی ملی رابطہ کونسلز کے ممبران اور دیگر تمام مکاتب فکر کے علماء کرام نے شرکت کی ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس و چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل جسٹس چوہدری محمد ابراہیم ضیاء نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ ہم جنگی بنیادوں پر اپنی صلاحیتوں اور کاوشوں سے معاشرے کو بدلیں ۔

انہوں نے کہا کہ آج مقبوضہ کشمیر کی مائیں ، بہنیں ، بوڑھے اور جوان ہمیں پکار رہے ہیں ہم نے ان کی مدد کرنی ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی خواتین ، بوڑھے ، جوان صبح و شام ہماری طرف دیکھ رہے ہیں ۔ اس وقت مقبوضہ وادی جیل کی شکل اختیار کر چکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ غیرت مند قوم کو یاد کرتی ہے ۔ مقبوضہ کشمیر کے بزرگوں اور بھائیوں کی صورتحال اس بات کی متقاضی ہے کہ اب عملی اقدامات کا وقت آگیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حالات کہ رہے ہیں کہہ رہے ہیں کہ سیاسی ، عسکری اور ہم سب کوملکر ایک مشترکہ لائحہ عمل مرتب کریں تاکہ کشمیریوں کو بھارتی ظلم و ستم سے نجات کے لئے اپنا کردار ادا کرسکیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اللہ تعالیٰ ہمیں دین کا فہم اور نبی پاک کی سیرت سے مکمل وابستگی کے ساتھ عمل کرنی کی توفیق عطا فرمائے ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین علماء و مشائخ کونسل مولانا عبید اللہ فاروقی نے کہا کہ کشمیر میں مودی سرکار نے بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے ۔

آج مقبوضہ کشمیر میں شہید ہونے والوں کو پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر دفن کیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری بھول ہے کہ امریکہ کشمیر پر ثالثی کرے گا ۔ہمیں عملی اقدامات کرنا ہونگے۔انہوں نے کہا کہ جلسے جلوسوں سے کچھ نہیں ہو گا کشمیر کی آزادی کے لیے 1947کی طرح نکلیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کی مدد کے لیے کشمیریوں کو خود آگے بڑھنا ہوگا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علماء کرام نے کہا کہ ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر کے بوڑھے ،جوان ،خواتین کو قید کر رکھا ہے ۔وقت کا تقاضا ہے کہ ہم عملی اقدامات کے ذریعے کشمیر کی مدد کو نکلنا ہے۔مقررین نے کہا بھارتی فوج نے مقبوضہ وادی کو ایک جیل میں بند کر دیا ہے کشمیر ی پابند سلاسل ہیں، وقت آگیا ہے کہ کشمیریوں کی عملی طور مدد کے لیے اقدامات کیئے جائیں۔آخر میں پاکستان کی سلامتی ، مقبوضہ کشمیر کی آزادی اور مقبوضہ کشمیر کے شہداء کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں