وزیر اعظم آزادکشمیرکی قیادت میں جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے وفدکی اقوام متحدہ کے مبصرین سے ملاقات

اقوام متحدہ کے مبصرین سے ہندوستان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی فوری طور پر بند کروانے کا مطالبہ مقبوضہ کشمیر میں اس وقت ایک بڑا انسانی المیہ رونما ہو چکا ہے، اقوام متحدہ کو کشمیر یوں کو ان کا بنیادی حق ،حق خودارادیت دینے کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا،راجہ محمد فاروق حیدر

بدھ 16 اکتوبر 2019 18:14

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2019ء) وزیر اعظم آزادکشمیرراجہ محمد فاروق حیدر خان کی قیادت میں جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے وفدکی اقوام متحدہ کے مبصرین سے ملاقات۔ اقوام متحدہ کے مبصرین کو ہندوستان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی فوری طور پر بند کروانے کا مطالبہ کیاگیا۔ وفد میں وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان ،سپیکر اسمبلی شاہ غلام قادر ، وزیر ٹرانسپورٹ ناصر حسین ڈار، جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے عبدالحمید بٹ، سلیم ہارون ، ڈاکٹر توقیر گیلانی، عبدالرحیم اندرابی اور رفیق ڈار شامل تھے۔

ملاقات کے بعد میدیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ کنٹرول لائن ایک خونی لکیر ہے جس کو ایک نہ ایک دن ختم ہونا ہے،لوگوں کو کنٹرول لائن کراس کرنے سے روکنا میرے لئے انتہائی تکلیف دہ تھا ہندوستان مقبوضہ جموں وکشمیر کے اندر اور سیز فائر لائن پر جس حیوانیت کا مظاہرہ کر رہا ہے وہ ساری دنیا کے سامنے ہے،قیمتی انسانی جانوں کو بچانے کے لئے ہمیں لوگوں کو روکنا پڑا۔

(جاری ہے)

لبریشن فرنٹ کے قائدین کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے ہماری بات سنی۔وزیر اعظم نے کہا کہ وفد نے اقوام متحدہ کے نمائندوں کے سامنے جو مطالبات رکھے ہیں وہ سو فیصد درست ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ اقوام متحدہ اپنا فیکٹ فائنڈننگ مشن بھیجے، ہماری طرف سے کوئی پابندی نہیں ہے، ہندوستان کی طرف سے پابندیاں ہیں۔دنیا کو ہندوستان کا اصلی چہرہ دکھانا چاہتے ہیں۔

سیز فائر لائن کو ایک دن ختم ہونا ہے اس خونی لکیر کو پرامن طریقہ سے ختم کریں یا کسی اور طریقہ سے ہمیں کوئی نہیں روک سکتا، اقوام متحدہ کی قراردادیں ہمیں ریاست میں آنے جانے کا حق دیتی ہیں، کسی قوم کو اس طرح کی خونی لکیروں سے تقسیم نہیں کیا جاسکتا۔وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ وہ پاکستان کی وزارت خارجہ، مسلح افواج پاکستان اور ان گمنام سپاہیوں کے بھی شکر گزار ہیں جنہوں نے اس سارے عمل میں بھرپور تعاون کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں اس وقت ایک بڑا انسانی المیہ رونما ہو چکا ہے۔ اقوام متحدہ کو اس کا نوٹس لینا ہو گا اور فوری طور پر اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے کشمیر یوں کو ان کا بنیادی حق ،حق خودارادیت دینے کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں پر لائن آف کنٹرول عبور کرنے پر کوئی پابندی عائد نہیں ہے۔ ہم نے مظاہرین کو اس لیے لائن آف کنٹرول عبور کرنے سے روکا کیونکہ ان کی جانوں کے ضیائع کا خطرہ تھا لیکن اب وہ وقت دور نہیں جب ہم سب مل کر اس خونی لکیر کو عبور کریں گے۔

انہوں نے میڈیا کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس انسانی المیے کو دنیا بھر میں اجاگر کیا۔ اس سے قبل جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے قائدین نے ایوان وزیر اعظم میں وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان سے ملاقات کی۔ وزیر اعظم اقوام متحدہ کے دفاتر سے چناری روانہ ہو گئے جہاں وہ دھرنے کے شرکا سے خطاب کریں گے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے نمائندہ رفیق ڈار نے کہا کہ اقوام متحدہ کے نمائندگان کوآگاہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے جاری ریاستی دہشت گردی کو بند کروا ئے اور کشمیریوں کو حق خودارادیت دلوائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے مبصرین کو آگاہ کیا ہے کہ اگر 6ماہ کے اندر ریاستی دہشت گردی ختم نہ ہوئی اور کشمیریوں کو حق خودارادیت دلوانے کی جانب پیش رفت نہ ہوئی تو دونوں اطراف کے کشمیری سیز فائر لائن توڑ دیں گے۔ کشمیریوں سے حق خودارادیت کا وعدہ پورا کیا جائے۔ اقوام متحدہ Peace Keeping فورسز مقبوضہ کشمیر بھیجے تاکہ ان کی موجودگی میں کشمیریوں کو حق خودارادیت دلوایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو باور کروایا ہے کہ سیز فائرلائن توڑنا کشمیریوں کے لیے غیر قانونی نہیں ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بند کروایا جائے ۔ انکوائری کمیشن کے لیے بھارت پر دبائو ڈالا جائے اور انٹر نیشنل میڈیا کو مقبوضہ کشمیر میں رسائی دی جائے۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں