مظفرآباد،انجمن تاجران سپر مارکیٹ کے عہدیداران نے 22 اکتوبر کو ہڑتال ،دھرنے کا اعلان کر دیا

ہفتہ 19 اکتوبر 2019 14:16

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2019ء) انجمن تاجران سپر مارکیٹ کے عہدیداران نے 22 اکتوبر کو ہڑتال اور دھرنے کا اعلان کر دیا، اس سلسلہ میں باقاعدہ ڈپٹی کمشنر کو درخواست دے دی گئی ، تاجروں نے کہا کہ مارکیٹ کی صفائی کا خاطر خواہ انتظام نہیں ہے اور دیگر گندگی کے باعث سیوریج بند ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں بدبو ہونے کی وجہ سے گزرنا اور بیٹھ کر کاروبار کرنا محال ہے، سیوریج کے حوالہ سے آج تک کوئی خاطر خواہ سکیم مرتب نہیں کی گئی، بلدیہ کی طرف سے ایک چھوٹی سی سکیم کے لیئے رقم فراہم کی گئی جس میں سے آج تک رقم محکمہ بلدیہ کے ذمہ بقایا ہے،دوسری جانب مدینہ مارکیٹ کی طرف سے آنے والی بڑی سیوریج لائن بری طرح سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے کی وجہ سے گندگی اور غلاظت مارکیٹ میں ہر طرف پیلی ہوئی ہے اور اس کو درست کرنے اور مرمتی کے حوالہ سے کوئی اقدامات نہیں کیئے جا رہے، ان خیالات کا اظہار راجہ جمیل اختر، راجہ آصف، یاسر مغل، راجہ شفیق، نعیم فراز اور دیگر نے کیا، ان کا کہنا تھا کہ مارکیٹ کے آخری کونے کو کچرا کنڈی کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے اور سارا کچار اور گندگی اسی جگہ جمع کی جاتی ہے، اس گندگی کی وجہ سے مارکیٹ کی طرف آنے والے راہ گیروں اور سیرت کمیٹی کی مسجد میں نمازیوں کو نماز کی ادائیگی کے دوران شدید مشکات کا سامنا ہے،علاوہ ازیں اس گندگی کے ڈھیر سے چند فرلانگ پر وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدار خان کی رہائش گاہ بھی ہے اس کے باوجود اس مسلہ پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی، اس گندگی اور غلاظت کی وجہ سے تاجران اور شہریوں کو تعفن اور بدبو کا سامنا ہے اور بہت سے تاجر خرابی صحت کے مسائل سے بھی دوچار ہیں،ان کا مزید کہنا تھا کہ بارش کے دوران بالائی شہر کا سارا پانی اسی مارکیٹ سے سڑک سے گزرتا ہے جس کی وجہ سے بالائی شہر سے آنے والی تمام گندگی اسی مارکیٹ کی روڈ پر جمع ہو جاتی ہے جبکہ پانی دوکانوں کے اندر داخل ہو جاتا ہے اور تاجروں کی مشکلات میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ کاروبار کو بھی بری طرح متاثر کرتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ آج تک ان مسائل کا کوئی خاطر خواہ حل؛ نہیں نکالا گیا، اور حکومتی اداروں نے اس مسلہ کا کوئی فوری اور مئوثر حل نہ نکالا تو ہمارا دھرنا اور احتجاج جاری رہے گا۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں