حکومت بجٹ کا 34فیصد حصہ تعلیم کے شعبہ پر خر چ کر رہی ہے ،ضروری ہے محکمہ کی کارکردگی بھی بہتر سامنے آئے،بیرسٹر افتخار گیلانی

ْصر ف ان اداروں کو دیگر میں ضم کیا جارہا ہے جہاں بچوں کی تعداد انتہائی کم ہے اور مستقبل میں بھی بہتری کے امکانات نہیں،وزیر تعلیم آزاد کشمیر کا اسمبلی اجلاس میں رکن اسمبلی سردار محمد صغیر خان کے توجہ طلب نوٹس پر جواب

بدھ 23 اکتوبر 2019 20:41

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2019ء) وزیر تعلیم آزادحکومت ریاست جموںو کشمیر بیرسٹر افتخار گیلانی نے کہا ہے کہ حکومت بجٹ کا 34فیصد حصہ تعلیم کے شعبہ پر خر چ کر رہی ہے اس لئے ضروری ہے کہ محکمہ کی کارکردگی بھی بہتر سامنے آئے ۔ صر ف ان اداروں کو دیگر میں ضم کیا جارہا ہے جہاں بچوں کی تعداد انتہائی کم ہے اور مستقبل میں بھی بہتری کے امکانات نہیں ۔

این ٹی ایس کے نفاذ کے بعد معیار تعلیم بہتر ہونا شروع ہوگیا وہ بدھ کے روز آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں رکن اسمبلی سردار محمد صغیر خان کے توجہ طلب نوٹس پر جواب دے رہے تھے ۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ آزاد کشمیر میں شرح خواندگی دیگر صوبوں سے زیادہ ہے مگر حالیہ سروے کے مطابق معیار تعلیم کمزور ہے پرائمری سکولز کا انفراسٹرکچر بھی کمزور ہے ۔

(جاری ہے)

پرائمری سیٹ اپ کو پلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی طرف لے جارہے ہیں اس سلسلہ میں 7سکولوں سے ابتدا کریں گے اور اس کے لئے باقاعدہ ’’بڈنگ ‘‘ ہوگی ۔ جب تک اساتذہ کا تعلیمی معیار بہتر نہیں ہوتا وہ کیا پڑھائیں گے‘‘ گزشتہ ادوار میں میٹرک پاس اساتذہ کو بھرتی کیا گیا ہم نے اس معیار کو تبدیل کرتے ہوئے تعلیمی قابلیت بی اے بی ایڈ کر دی ہے موجودہ حکومت نے اپنے دور میں ایک بھی پرائمری یا جونیئر معلم یا معلمہ یا عوضی یا بغیر مطلوبہ قابلیت کے بھرتی نہیں کیا۔

اساتذہ کی تربیت کا بندوبست کیا ہے صدر معلم کیڈر کو الگ سے تربیت دے رہے ہیں ۔ اپوزیشن اراکین ملک محمد نواز ، دیوان محی الدین اور محمد صغیر خان نے حکومت کی تعلیمی اصلاحات کی تعریف کی اور بچوں کی کم تعداد والے سکولوں کو دوسرے سکولوں میںضم کرنے سے قبل اس معاملہ کو دوبارہ دیکھنے پر زور دیا تاکہ جاری تعلیمی سیشن میں بچوں کی تعلیم کو نقصان نہ پہنچے ۔

دیوان محی الدین نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر وسائل خرچ کر کے بہتر نتائج کے لئے سرکاری اورنجی شعبہ کے اشتراک سے تعلیمی سسٹم شروع کیا جائے ۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ جن جن سکولوں میں بچوں کی تعداد بڑھانے کی گنجائش ہوگی ان کو نرمی دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ بعض اداروں میں بچوں کی تعداد زیادہ دکھانے کے لئے حاضری رجسٹروں میںفرضی نام درج کئے جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انفراسٹرکچر کی بہتری کے لئے اب بھی 44ارب روپے کی ضرورت ہے ۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں