جشن عیدمیلادالنبیؐ‘مرکزی سیرت کمیٹی کی عظیم الشان قومی سیرت کانفرنس‘عاشقان رسول کا سمندرامنڈآیا

حضورؐ کی آمدپر خوشیاں منانے والو !حضور سے محبت کرو، محبت یہ ہے کہ اپنے اعمال سیرت طیبہ کے مطابق ڈھال لو‘علامہ رضاثاقب مصطفائی صرف بازاروں اور گلی محلوں میں جھنڈیا ں لگانے سے حق ادانہیں ہوتا بلکہ دل کی گلیوں اور کونوں میں حضور کے نام کے جھنڈے لگائیں کشمیری حضورؐ کے دین کی حفاظت کیلئے ظلم کے سامنے کھڑے ہیں ‘اللہ تعالیٰ ہمیں جذبہ ایمانی عطا فرمائے کہ ہم ان کی آزادی کیلئے اپنا کرداراداکرسکیں، کا قومی سیرت کانفرنس سے خطاب

پیر 11 نومبر 2019 17:30

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 نومبر2019ء) مرکزی سیرت کمیٹی کے زیر اہتمام قومی سیرت النبی ؐ کانفرنس کا انعقاد یونیورسٹی کالج گرائونڈ میں ہوا ،جید علمائے کرام ،مشائخ عظام سمیت کثیر تعداد میں عاشقان رسول ؐ کی شرکت ،میلاد النبی ؐ جلوس کے شرکاء بھی یونیورسٹی کالج گرائونڈ پہنچ کر قومی سیرت النبیؐکانفرنس میں شامل ہوئے ۔

اس موقع پر مہمان خصوصی عالمی مبلغ اسلام حضرت علامہ پیرزادہ رضا ثاقب مصطفائی ،چیئرمین وزیر اعظم معائنہ وعملدرآمد کمیشن زاہد امین ،صدر مرکزی سیرت کمیٹی صاحبزادہ محمد سلیم چشتی ،سیکرٹری جنرل عتیق احمد رضا،صاحبزادہ میاں محمد شفیع جھاگوی ،صاحبزادہ جاوید منان قریشی،انجمن تاجران اپر اڈہ کے صدر باسط قریشی ،سابق ایڈمنسٹریٹر بلدیہ سردار مبارک حیدر سمیت دیگر علمائے کرام اور عمائدین شہر بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

عالمی مبلغ اسلام حضرت علامہ پیرزادہ رضا ثاقب مصطفائی نے قومی سیرت النبیؐ کانفرنس سے خطاب میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم ،کرفیو اور میلاد النبی ؐ کے جلوس پر پابندی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کشمیر کی آزادی کیلئے زبانی دعوئوں کے بجائے عملی اقدامات کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے مظالم کی انتہا کر رکھی ہے ۔

انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عروج پر ہیں ،کشمیری عوام کی مذہبی آزادی سلب کر لی گئی ہے،مسلمانوں کے ساتھ ساتھ کشمیر میں بسنے والے دیگر اقلیتوں کو بھی ان کے حقوق میسر نہیں ہیں ،انہوں نے کہا اقوام عالم نے بھارت کی بالادستی اور ہٹ دھرمی کے رویے کا نوٹس نہ لیا تو جنوبی ایشیاء کا امن دائو پر لگ جائے گا،میلاد مصطفی ؐ کے عنوان پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم آج کے دن اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ کشمیر کے عوام کو آزادی عطا فرمائے تو اگلے سال ہم عید میلاد النبی ؐ سرینگر میں منائیں ،انہوں نے کہا کہ حضور سرور دو عالم ؐ کی ولادت سے دنیا میں نور آیا۔

علامہ رضاثاقب مصطفائی نے کہاہے کہ اہل ایمان حضور سرورکائینات ؐ کا تذکرہ کرکے دارین کی سعادتیں حاصل کرتے ہیں،حضور پاک ؐ کی آمد سے دنیامیں نورآیا،اہل ایمان کے دلوں میں حضور علیہ السلام سے الفت و محبت ہے۔ کائینات کا ایک ایک ذرہ ان کے ذکر سے منور ہے ۔مسلمان آپ کے سیرت و کردار کے ذکر سے اپنے قلوب و اذھان کو سکون پہنچا رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ حضور علیہ السام کا مقام بہت بلند ہے۔

12نبی حضورعلیہ السلام کی امت میں پیدا ہونا چاہتے تھے۔ابراہیم علیہ السلام نے کہاکہ اللہ تعالیٰ اپنے نبی ؐ کو بھیج‘آنکھیں ترس گئی ہیں،حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے فرمایا میں تمہیں ان کا نام بتادوںتو سنو‘ ان کا نام احمدؐ ہوگا،حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے ایک شخص نے پوچھا کیا وہ آپ سے افضل ہونگی ، تو انہوں نے کہاکہ تم افضل ہونے کی بات کرتے ہو اگر ان کی نعلین کا تسمہ کھولنے کا موقع ملے تو ابن مریم ؑکیلئے یہ اعزاز کی بات ہوگی۔

ہم سوئے ہوئے تھے کہ ہمارے مقدر جاگ اٹھے، کہ ہم جب بیدارہوئے تو حضور علیہ السلام کا نام کا پیغام ہمارے کانوں میں سنایاگیا،لوگ انتظار کرتے رہے ہم نے انتظار نہیں کیا ۔انہوں نے کہاکہ آج میں اور آپ انؐ کی خوشی کی مجلس میں بیٹھے ہیں۔انہوں نے ایک روائت بیان کرتے ہوئے کہاکہ ایک مرتبہ صحابہ کرام ؓ مسجد نبوی میں ایک مجلس میںبیٹھے ہوئے تھے ،آپؐ نے پوچھا کیوں بیٹھے ہوئے ہو تو صحابہ ؓ نے عرض کی یارسول اللہ ہم آپ کی موجودگی اور اللہ تعالیٰ کا شکر اداکرنے بیٹھے ہیں،توآپ ؐنے فرمایاکہ آپ اس کی قسم اٹھاسکتے ہو، تو صحابہؓ نے قسم، حلف اٹھایا کہ ہم اللہ کا شکر اداکررہے ہیں،آپؐ نے فرمایا کہ آپ سے قسم اٹھانے کا مقصد یہ نہیں تھا کہ آپ کی بات کی تصدیق ہو،جبرائیل ؑ حجرہ میں آئے تھے کہ حضور مسجدتشریف لے جائیے ،صحابہ آپ کے مبعوث ہونے کا شکر اداکر رہے ہیں۔

آج ہم بھی وہی مجلس سجائے بیٹھے ہیںکہ حضور کی موجودگی کا شکر اداکر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ حضورعلیہ السلام کے امت پہ اتنے احسانات ہیں کہ ان کا جتنا شکر اداکیا جائے کم ہے۔اللہ تعالیٰ نے سورج،چاندستارے ہر مخلوق، انسان کی خدمت کیلئے پیدا فرمائی،یہ پیغام ہمیں حضور نے دیا۔انہوں نے کہاکہ حضورؐ کی آمد سے زندگی کو زندگی کا مقصد ملا،ہمارے خون میں وفا ہے تو وفا کی گواہی ہوتی ہے،وہ اپنے محسن کو کبھی نہیں بھولتا۔

یہ انہی کا احسان ہے کہ ہم آ ج ان کی محفل میں بیٹھے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ صرف بازاروں اور گلی محلوں میں جھنڈیا ں لگانے سے حق ادانہیں ہوتا بلکہ دل کی گلیوں اور کونوں میں حضور کے نام کے جھنڈے لگائیں۔ مدینے میں جس طرح حضور نبی اکرمؐ کی آمد کی خوشی منائی گئی تھی ہمیں بھی ایسا ہی اہتمام کرنا چاہئے۔نبوت کی سواری جہاں سے گزرتی ایک سحر انگیز خوشی تھی،حضور کی سواری جہاں سے جہاں سے گذری وہیں لوگوں کی دعوت آتی کہ حضورؐ ہمارے گھر آجائیں۔

انہوںنے کہاکہ حضور کی آمدپر خوشیاں منانے والو ۔۔۔،حضور سے محبت کرو، محبت یہ ہے کہ اپنے اعمال سیرت طیبہ کے مطابق ڈھال لو۔انہوں نے کہاکہ میں آج اس جگہ آزاد کشمیرمیںبیٹھا ہوں، دوسری طرف مقبوضہ کشمیرمیں بچوں کو ان کے بھائیوں کے سامنے گولیوں سے چھلنی کردیاجاتاہے۔ہم آج اس عظیم دن دکھی دل کے ساتھ دعاکر رہے ہیں کہ اللہ پاک ان کو آزادی نصیب فرمائے۔کشمیری حضور کے دین کی حفاظت کیلئے ظلم کے سامنے کھڑے ہیں ۔آج ہم یوم ولادت پر دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کو آادی نعمت سے مالا مال فرمائے۔ہمارے دل کے تار کشمیریوں کیلئے ہل رہے ہیںاللہ تعالیٰ ہمیں جذبہ ایمانی عطا فرمائے کہ ہم ان کی آزادی کیلئے اپنا کرداراداکرسکیں۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں