حکومت آزادجموں وکشمیرنے قرآن پاک کی تعلیم کو تعلیمی نصاب کا لازمی حصہ بنادیا‘ دی آزادجموں وکشمیر کمپلسری ٹیچنگ آف دی ہولی قرآن ایکٹ، 2019اتفاق رائے سے منظور

جمعہ 13 دسمبر 2019 23:38

مظفر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2019ء) حکومت آزادجموں وکشمیرنے قانون سازی کے شعبہ میں ایک اور سنگ میل عبور کرتے ہوئے قرآن پاک کی تعلیم کو تعلیمی نصاب کا لازمی حصہ بنادیا۔ جمعہ کے روز آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر سردار عامر الطاف کی زیر صدارت اجلاس میں دی آزادجموں وکشمیر کمپلسری ٹیچنگ آف دی ہولی قرآن ایکٹ، 2019اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔

(جاری ہے)

نئی قانون سازی کے متعلق وزیر قانون و پارلیمانی امور سردار فاروق احمد طاہر نے ایوان کو بتایا کہ پرائمری تک ناظرہ کو اور ایف اے /ایف ایس سی تک ترجمہ کے ساتھ قرآن کی تعلیم کو لازمی قراردیاگیا ہے ۔ وزیر قانون نے کہاکہ بارہویں اور تیرہویں آئینی ترمیم کے بعد ن لیگ کی موجودہ حکومت کا آج قانون سازی کا تیسرا بڑا تاریخی اور مبارک کام ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس سے قبل قادیانیوں کو کافر قرار دینے، تحفظ ناموس رسالت پر قانون سازی کا کریڈٹ بھی موجودہ حکومت کو جاتا ہے ۔ قرآن پاک کے تقدس کے حوالے سے ممبر اسمبلی سردار محمد صغیر خان کے نکتہ پر وزیر قانون نے کہاکہ قرآن پاک کے تقدس کے حوالے سے تعلیمی اداروں میں تمام ضروری لوازمات کو یقینی بنایا جائیگا۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں