وقت نے ثابت کیا کشمیر جنوبی ہی نہیں پورے ایشیا ء کا فلش پوائنٹ ہے،گلزارفاطمہ

چینی فوج نے لداخ میں پیش قدمی کرکے بھارت کے فوجی ڈاکٹرائن کو ناکا بنادیا،تین ایٹمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی کی بنیاد کشمیر ہے،سابق رکن اسمبلی کا برطانوی ویب چینل کو انٹرویو

ہفتہ 30 مئی 2020 15:06

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مئی2020ء) آزادجموں وکشمیر قانون سازاسمبلی کی سابق رکن اور انصاف وویمن ونگ آزادکشمیر کی سیکرٹری جنرل گلزارفاطمہ نے کہا ہے کہ لداخ میں چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے سٹریٹجک لحاظ سے اہم ترین علاقے کا کنٹرول حاصل کرکے گلگت اور آزادکشمیر کے بارے میں بھارت کے مذموم عزائم کو ناکام بنادیا ہے ۔

برطانیہ کے ایک ویب چینل کو آن لائن دئیے گئے انٹرویو میں انہوںنے کہا مقبوضہ جموں وکشمیر کی شناخت ختم کرنے کے بعد بھارت نے آزادکشمیر اور گلگت کو ٹارگٹ کرنا شروع کیا تھا۔ عالمی رائے عامہ ہموار کرنے کے لئے میڈیا کے ذریعے بھی ان علاقوں پر حملے کا شورمچایا جا رہا تھا ۔اس مہم جوئی کا مقصد سی پیک کو جڑ سے ختم کرنا بھی تھا اور یہ بھارت کی ہی نہیں بلکہ امریکہ کی خواہش بھی تھی مگر چینی افواج نے لداخ میں پیش قدمی کرکے بھارت کے جارحانہ عزائم کو ناکام بنا دیا ہے اور اب بھارت چینی فوج سے واپس جانے کی بھیک مانگ رہا ہے ۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا بھارت اب بھی مختلف اندازسے کنٹرول لائن پر مہم جوئی جاری رکھے ہوئے ۔دودن میں پاک فوج کے ہاتھوں بھارت کے دوڈرون گرائے جانا اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت اپنے مذموم ارادے بدلنے پر آمادہ نہیں ۔انہوں نے کہا بھارت میں نریندرمودی کی صورت میں جو انتہاپسند ٹولہ طاقت حاصل کرچکا ہے اس کا فطری نتیجہ ہے کہ خطہ کسی بڑی تباہی کی جانب سرکتا جا رہا ہے ۔

اگر دنیا نے وزیر اعظم عمران خان کے جنرل اسمبلی میں ہونے والے خطاب میں ہونے والی خطرے کی نشاندہی پر توجہ دی ہوتی تو آج ایشیامیں تین ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ کے بادل یوں نہ منڈلا رہے ہوتے ۔انہوں نے کہا چین بھارت اور پاکستان کے درمیان تصادم کے اثرات صرف ایشیا تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ اس سے پوری دنیا کی معیشت ہل کر رہ جائے گی ۔بھارت کو چین کے مقابلے میں ہلہ شیری دینے والے بڑے مغربی ممالک امن کے ساتھ مخلص نہیں ۔

وہ اس کے بھیانک نتائج کو قطعی طور پر نظر انداز کر رہے ہیں۔انہوںنے کہا کشمیر کو جنوبی ایشیا کا فلش پوائنٹ کہا جاتا تھا تو یہ بات دنیا کو سمجھ نہیں آرہی تھی آج آکر دیکھیں کہ دنیا کی تین ایٹمی طاقتوں کی افواج کیل کانٹے سے لیس ہو کر ایک دوسرے کے مقابل ہیں اور اس کشیدگی کی اصل وجہ کشمیر ہی ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ بھارت اُبھرتی ہوئی طاقت سہی مگر تیس سال سے وہ کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ختم نہیں کر سکا ۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ طاقت دنیا کا آخری اور ابدی اصول نہیں ۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں