ہماری کمٹمنٹ صرف وطن عزیز پاکستان کیساتھ ہے ، کسی کو ابہام نہیں ہونا چاہیے،وزیر اعظم آزاد کشمیر

پاکستان کی عوام اور سیاسی جماعتوںنے کشمیریوں کا ساتھ دیا جس پر انکے شکرگزار ہیں ،نریندر مودی کی مخصوص سوچ ہے، وہ کشمیریوں کا قاتل ہے،۔ہمارا مقابلہ ایک مکار، عیاراور سفاک دشمن کیساتھ ہے ،مزید متحد ہونے کی ضرورت ہے،راجہ محمد فاروق حیدر کا قانون ساز اسمبلی اجلاس سے خطاب

جمعہ 7 اگست 2020 20:48

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2020ء) وزیر اعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدرخان نے کہا ہے کہ ہماری کمٹمنٹ صرف وطن عزیز پاکستان کیساتھ ہے ، کسی کو ابہام نہیں ہونا چاہیے۔ پاکستان کی عوام اور سیاسی جماعتوںنے کشمیریوں کا ساتھ دیا جس پر ان کے شکرگزار ہیں ۔نریندر مودی کی مخصوص سوچ ہے۔ وہ کشمیریوں کا قاتل ہے ۔

ہمارا مقابلہ ایک مکار، عیاراور سفاک دشمن کیساتھ ہے جس کیلئے ہمیں مزید متحد ہونے کی ضرورت ہے ۔ وہ جمعہ کے روز سپیکر شاہ غلام قادر کی زیر صدارت منعقد ہونے والے آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کررہے تھے ۔ وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ میری درخواست پر آج کے اجلاس سے خطاب کیلئے پاکستان میں قومی اسمبلی میں لیڈر آف دی اپوزیشن کو خصوصی خطاب کیلئے مدعو کیا تاکہ 5اگست کے مقبوضہ کشمیرمیں ہندوستان کے اقدامات کیلئے مقبوضہ کشمیر کے عوا م کو ایک مثبت پیغام بھیجا جا سکے ۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم آزادجموں وکشمیر نے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف، پاکستان مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال، جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنما مولانا اسد الرحمان، سابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کا میاں شہباز شریف کے ہمراہ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے تشریف لانے پر شکریہ ادا کیا۔

وزیر اعظم نے کہاکہ قائد حزب اختلاف شہباد شریف طبیعت ناساز ہونے کے باوجود تشریف لائے جس پر میں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کے جابرانہ اقدامات اور فوجی محاصرے کو ایک سال ہو چکا ہے ۔ یہ اسمبلی تحریک آزادی کشمیر کیک بیس کیمپ کی اسمبلی ہے ۔ یہاں سے ایک مثبت پیغام مقبوضہ کشمیر کی بہاد ر عوام کو دینا چاہتے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ اس اسمبلی میں 12اراکین مقبوضہ جموں وکشمیر سے ہیں ۔ ہم وطن عزیز کے شکرگزار ہیں اس نی15لاکھ کشمیریوں کو اپنے ہاں آباد کیا ۔ ہمارا تعلق پاکستان کی22کروڑ عوام کے ساتھ ہے ۔ اس میں کوئی تخصیص نہیں کہ وہ کس سیاسی جماعت کے ساتھ تعلق رکھتے ہیں ۔ اسی طرح پاکستان کے عوام کا تعلق بھی کشمیری عوام سے ہے ۔ راجہ محمد فاروق حیدرخان نے کہاکہ ہندوستان ایک باضابطہ روڈ میپ کے مطابق آگے بڑھ رہا ہے ۔

ٹرمپ کی طرف سے کشمیر ثالثی کی پیشکش پاکستان کو قبول نہیں کرنی چاہیے کیونکہ وہ ہندوستان کا فطری اتحادیہے اور وہ اسی کا ساتھ دے گا ۔ ہندوستان سے ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کے بعد ہی مقبوضہ کشمیر میں5اگست کے اقدامات سرعت سے اٹھائے ۔ انہوں نے کہاکہ کسی دھرم سے کوئی جھگڑا نہیں ۔ کشمیر کثیر المذاہب ریاست ہے جہاں مسلمان اکثریت میں ۔ یہاں کبھی فرقہ وارانہ یامذہبی بنیادوں پر فسادات نہیں ہوئے۔

ہماری تحریک مذہبی یا شدت پسندی کی تحریک نہیںہے ۔ مودی کی مخصوص انتہا پسندانہ سوچ ہے ۔ہندوستان کی موجودہ سیاسی قیادت ہندوستان کے رقبہ میں توسیع چاہتی ہے اس لیے وہ مغرب اور کبھی مشرق میں گھسنے کی کوشش کرتے ہیں ان کے توسیع پسندانہ عزائم کی تکمیل کی راہ میںصرف پاکستان رکاوٹ ہے ۔ ہندوستان کے سکولوں میں اب بھی اکھنڈ بھارت کا سبق پڑھایا جاتا ہے ۔

ہمارے لیے یہ قومی یکجہتی قائم کرنے کا وقت ہے۔ مشکل وقت میں ہمارا مقابلہ ایک مکار، عیار اور سفاک دشمن کے ساتھ ہے ۔ہم نے ملکر دشمن کے عزائم کو خاک میںملانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کا ترقیاتی بجٹ دوگنا کرنے ، آئینی اصلاحات میں معاونتی کردار ادا کرنے اور آزادکشمیر کی تعمیر وترقی کیلئے سابق وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کا شکریہ ادا کیا ۔

وزیر اعظم نے صدر مسلم لیگ ن محمد شہباز شریف شریف کی طرف سے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب آزادکشمیر کو ڈیڑھ ارب روپے کی امداد پر بھی ان کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوںنے کہاکہ قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے 5فروری2018کو مظفرآباد میں جو تقریر کی وہ کشمیریوں کو یاد ہے ۔5اگست بعد انہوں نے بھی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مظفرآباد آنا تھا لیکن وہ نہیں آسکیں۔

اپنے خطاب کے آخر میں وزیر اعظم نے پھر واضح کیا کہ پاکستان کی قیات کے پاس دو سے تین سال کا وقت ہے ،وہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کیلئے موثراقدامات اٹھائے ورنہ ہندوستان تیزی کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کررہا ہے اور مسلمانوں کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کررہا ہے ۔ وزیر اعظم نے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو، جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، وزیر اعظم پاکستان عمران خان ، امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی طرف سے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مظفرآباد میں جلسے کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں