حالات سازگار ہوں یا نہ سازگار تحریک آزادی کشمیر کی جدوجہد جاری رکھیں گے،سردار مسعود خان

اپنے حق خود ارادیت پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ کر رہا ہے اس کے خلاف آواز بلند کرنا اور ظلم و قہر کا نشانہ بننے والے کشمیریوں کی آواز کو دنیا تک پہنچانے کا فریضہ کو اپنے ایمان کا حصہ سمجھتے ہیں،صدر آزاد کشمیر

پیر 1 مارچ 2021 18:16

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2021ء) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ حالات سازگار ہوں یا نہ سازگار تحریک آزادی کشمیر کی جدوجہد جاری رکھیں گے اور اپنے حق خود ارادیت پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ کر رہا ہے اس کے خلاف آواز بلند کرنا اور ظلم و قہر کا نشانہ بننے والے کشمیریوں کی آواز کو دنیا تک پہنچانے کا فریضہ کو اپنے ایمان کا حصہ سمجھتے ہیں۔

علمائے کرام اور دینی جماعتوں نے تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا۔ علمائے کرام کے اس مطالبے کی اصولی طور پر حمایت کرتے ہیں کہ قرآنی تعلیمات کو عام کرنے اور قرآنِ مبین کو بچوں کے سینوں میں محفوظ کرنے کا عظیم فریضہ انجام دینے والے قاری حضرات اور قاریات کی معاشی ضروریات کا ریاست کو خیال رکھنا چاہیے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت علمائے اسلام جموں و کشمیر کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا امتیاز احمد عباسی کی قیادت میں علما کے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

ایوان صدر مظفرآباد میں ہونے والی اس ملاقات میں جمعیت علمائے اسلام ضلع مظفرآباد کے امیر مولانا یونس شاکر، سیکرٹری جنرل مولانا سید عدنان شاہ، مولانا مظفر حیات ہارونی اور قاری محمد شفیق بھی موجود تھے۔ صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے تحریک آزادی کشمیر کے لیے ہمارے جو بھی جدوجہد ہے وہ ہم قومی فریضہ اور ایمان کا حصہ سمجھ کر کرتے ہیں جس میں کوئی اور غرض اور مفاد شامل نہیں اور ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ اس سلسلہ میں دینی جماعتوں اور علمائے کرام نے ہمیشہ بڑھ چڑھ کر اپنا کردار ادا کیا۔

انہوں نے علمائے کرام پر زور دیا کہ وہ تحریک آزادی کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو اجاگر کرنے کے لیے مساجد، مدارس، خانقاہوں اور ہر دستیاب پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے اس قومی کاز کو آگے بڑھائیں۔ علمائے کرام کی طرف سے مساجد اور مدارس میں قرآنی تعلیمات دینے والے قاری حضرات کے اعزازیہ میں اضافہ اور آزاد جموںو کشمیر یونیورسٹی میں عربی زبان کا شعبہ قائم کرنے کے مطالبات پر اظہار خیال کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ اس سلسلہ میں تجوید القرآن ٹرسٹ کا جلد اجلاس بلایا جائے گا جبکہ یونیورسٹی میں عربی زبان کے شعبہ کے قیام کے لیے یونیورسٹی کی سینٹ کے اجلاس میں معاملہ زیر بحث لایا جائے گا اور اس سلسلہ میں پیش رفت کی جائے گی۔

قبل ازیں وفد کے قائد مولانا امتیاز احمد عباسی نے صدر آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا کہ اس وقت تجوید القرآن ٹرسٹ کے تحت 1657 قرا حضرات قرآنی تعلیمات کو پھیلانے کا عظیم فریضہ سر انجام دے رہے ہیں لیکن ٹرسٹ کی جانب سے انہیں صرف 8000 ماہانہ مشاہرہ مہیا کیا جاتا ہے جس سے ان کی گزر اوقات مشکل ہوتی ہے۔ اس لیے صدر ریاست ذاتی دلچسپی لے کر اعزازیہ کی اس رقم کو کم از کم دو گناہ کریں تاکہ قرا حضرات مالی دشواریوں سے بے غرض ہو کر قرآنی تعلیمات کے پھیلانے کے فریضہ پر توجہ دے سکیں۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں