کرونا محض وبا نہیں موجودہ صدی کا وہ عالمی چیلنج ہے جس نے طبی ، معاشی ،سماجی مسائل کے بڑے پہاڑ انسانوں کے سامنے کھڑے کر دیئے ہیں، سردار مسعود خان

وباء سے نمٹنے کے لیے انفرادی اور اجتماعی سطح پر منصوبہ بندی اور مربوط کوششیں کرنے کی شدید ضرورت ہے ،آزاد کشمیر کے سرکاری شعبہ میں قائم جامعات کے علاوہ ملک بھر کی یونیورسٹیوں کو اہم کردار ادا کرنا ہو گا، صدر آزاد کشمیر

بدھ 5 مئی 2021 20:59

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 مئی2021ء) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ کرونا وائرس محض ایک وبا نہیں بلکہ یہ موجودہ صدی کا وہ عالمی چیلنج ہے جس نے طبی ، معاشی اور سماجی مسائل کے بڑے بڑے پہاڑ انسانوں کے سامنے کھڑے کر دیئے ہیں، جن سے نمٹنے کے لیے انفرادی اور اجتماعی سطح پر منصوبہ بندی اور مربوط کوششیں کرنے کی شدید ضرورت ہے اور سلسلہ میں آزاد کشمیر کے سرکاری شعبہ میں قائم جامعات کے علاوہ ملک بھر کی یونیورسٹیوں کو اہم کردار ادا کرنا ہو گا۔

ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی کے زیر اہتمام ’’ کرونا وبا اور یونیورسٹیز کا کردار ‘‘ کے موضوع پر ایک ویبی نار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ویبی نار سے آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلیم عباسی ، قائداعظم یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹرضابطہ خان شنواری ، سنٹرل یونیورسٹی جموں (مقبوضہ کشمیر ) کے وائس چانسلر پروفیسر اشوک ایما ، ڈائریکٹر جنرل صحت عامہ آزاد کشمیر ڈاکٹر سردار آفتاب حسین ، ڈین یونیورسٹی آف ہیلتھ اینڈ میڈیکل سائنسز ڈاکٹر بشیر الرحمان کنٹھ ، اسسٹنٹ پروفیسر فیکلٹی آف ہیلتھ اینڈ میڈیکل سائنسز ڈاکٹر محمد سلیم عباسی نے بھی خطاب کیا ، اپنے خطاب میں صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ کرونا وائرس کی وبا نے کسی ایک ملک یا خطہ کو نہیں بلکہ امریکہ ، یورپ ، چین ، مشرق بعید ، کے بعد اب جنوبی ایشیاء میں اپنے پنجے گاڑ دیئے ہیں اُنہوں نے کہا کہ وائرس سے جنم لینے والے خوف ، قوموں کے درمیان اس وائرس کو پھیلنے کے حوالے سے پیدا ہونے والے شکوک و شہباب اور بد اعتمادی اور اس بیماری کی ویکسین پر اجارہ داری جیسے مسائل ہمیں ٹکرائو اور جنگ و جدل کی طرف بھی لے جا سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

صدر آزاد کشمیر نے آزاد کشمیر کے سرکاری شعبہ میں قائم جامعات کے کرونا وائرس کے دوران کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان جامعات خاص طور پر جامعہ کشمیر نے لاک ڈائون کے دوران آن لائن تعلیم اور آن لائن امتحانات کو ہنگامی بنیادوں پر اختیار کر اور اس سے نئے بہتر نتائج حاصل کر کے ایک مثال قائم کی ہے ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ جامعات کو چاہیے کہ وہ اس وبا پر قابو پانے اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل کے حل اور دوسرے نت نئے طبی مسائل کے حوالے سے تحقیق کرنے کے ساتھ ساتھ عوام الناس میں شعور بیدار کریں ۔

اُنہوں نے کہا کہ ہمیں قومی سطح پرویکسین بنانے پر توجہ مرکوز کرنا ہو گی ۔ آزاد کشمیر میں کرونا وائرس کی وبا کے بعد اختیار کی گئی حکمت عملی پر اظہار خیال کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ آزاد کشمیر کی حکومت کی حکمت عملی نہایت کامیاب رہی جس سے اس وبا کو وسیع پیمانے پر پھیلنے سے روکنے میں بہت مدد ملی ۔ اُنہوں نے کہا کہ موثر لاک ڈائون ، سمارٹ لاک ڈائون ،یونیورسٹیز ، طلباء، انتظامیہ ، علماء اور عوام الناس کے درمیان مربوط باہمی تعاون میں مل کر اس چیلنج کا مقابلہ کرنے میں ہماری بہت مدد کی ۔

حالیہ دنوں میں کرونا وائرس کی مثبت شرح میں اچانک اضافہ کے بعد کی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ کرونا وائرس کی تیسری لہر بہت خطرناک ہے ۔ جس کا مقابلہ کرنے کے لیے معاشرے کے تمام افراد کو ایک بار پھر سخت احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہوں گی ۔ کرونا وائرس کے حوالے سے اس اہم کانفرنس کے انعقاد پر صدر آزاد کشمیر نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلیم عباسی ، رجسٹرار ڈاکٹر عائشہ سہیل ، فیکلٹی آف ہیلتھ اینڈمیڈیکل سائنسز کے ڈین ڈاکٹر بشیر الرحمان کنٹھ اور ڈاکٹر محمد سلیم عباسی کو اس اہم موضوع پر ویبی نار منعقد کرنے پر مبارکباد دی ۔

ویبی نار سے خطا ب کرتے ہوئے آزاد جموں وکشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلیم عباسی نے کہا کہ یہ اُن کے لیے نہایت فخر اور اطمینان کی بات ہے کہ یونیورسٹی آف آزاد جموںو کشمیر ملک کے ایک ہم ترین مسئلہ کرونا وائرس کے حوالے سے عوام الناس میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے یہ اہم کانفرنس منعقد کر رہی ہے اور اس کانفرنس کا آئیڈیا بھی صدر ریاست / چانسلر سردار مسعود خان نے پیش کیا تھا ۔

اُنہوں نے کہا کہ کرونا وائرس نے نہ صرف انسانی زندگی کے ہر پہلو کو متاثرکیا ہے بلکہ دنیا کے 190 ممالک کے ایک ارب ساٹھ کروڑ طلباء کی تعلیم کو بھی بُری طرح متاثر کیا ۔ اُنہوں نے کہا کہ جہاں اِس وبا نے انسانی زندگی کے مختلف شعبوں پر نقصان دہ اثرات ڈالے ہیں وہاں اِس وبا کے بعد انسانوں کے لیے کئی نئے راستے بھی کھلے ہیں کیونکہ ہم نے دیکھا ہے کہ کسی طرح اس وبا کے بعد آن لائن تعلیم نے آن کیمپس تعلیم کی جگہ لے کر طلباء کے قیمتی وقت کو ضائع ہونے سے بچا لیا ۔

اُنہو ں نے کہا کہ جامعہ کشمیر نے کرونا وائرس کی وبا کے بعد مختصر وقت میں بی ۔ اے ، بی ایس سی اور ایم اے ، ایم ایس سی کے امتحان کے دوران سخت احتیاطی تدابیر اختیار کر کے 45 ہزار سے زیادہ طلباء کو امتحانات میں شریک ہونے کا موقع دیا اور الحمد اللہ طلباء میںکوئی ایک کرونا کا کیس سامنے نہیں آیا ۔ اُنہوں نے کہا کہ یونیورسٹی آف آزاد جموں و کشمیر کی انتظامیہ نے اپنی قومی ذمہ داری کو محسوس کرتے ہوئے آزاد کشمیر میں پہلا ماسک ویکسینیشن سنٹر قائم کیا جہاں پر یونیورسٹی کے شعبہ ہیلتھ اینڈ میڈیکل سائنسز کے اساتذہ و طلباء رضا کارانہ بنیاد پر اپنی خدمات پیش کر کے کرونا کے خلاف جنگ میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔

اسی طرح یونیورسٹی کے شعبہ بائیو ٹیکنالوجی کے طلباء و استاتذہ کرونا کے مریضوں کی کیمپس کے اندر پی سی آر ٹیسٹنگ کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ وائس چانسلر نے مزید کہا کہ کرونا کے خلاف جنگ جیتنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنی عادات اور رویوں میں تبدیلی لائیں اور اس تبدیلی کے لیے یونیورسٹی عوام الناس میں شعور بیدار کرنے کے لیے آج کی کانفرنس کی طرز پر اپنی کوششیں جاری رکھے گی ۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں