عمران خان کے ویژن کے مطابق تعلیم ہماری اولین ترجیح ہے ،دیوان علی خان چغتائی

یکم اکتوبر سے کوئی بھی سرکاری ٹیچرغیر حاضر ہوگا نہ ٹھیکہ سسٹم چلے گا ، یکم اکتوبر تک تمام اساتذہ اپنی جائے تعیناتیوں پر حاضر ہوں ،وزارت چھوڑ سکتا ہوں حاضری پر کوئی کمپرومائز نہیںہوگا، نہ کسی کی سفارش سنوں گا نہ کسی کے ساتھ رعایت برتی جائیگی، وزیر الیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن آزادکشمیر

جمعرات 23 ستمبر 2021 18:49

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2021ء) آزادجموں وکشمیر کے وزیر الیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن دیوان علی خان چغتائی نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کے ویژن کے مطابق تعلیم ہماری اولین ترجیح ہے ۔ یکم اکتوبر سے کوئی بھی سرکاری ٹیچرغیر حاضر ہوگا نہ ٹھیکہ سسٹم چلے گا ، یکم اکتوبر تک تمام اساتذہ اپنی جائے تعیناتیوں پر حاضر ہوں ،وزارت چھوڑ سکتا ہوں لیکن حاضری پر کوئی کمپرومائز نہیںہوگا، نہ کسی کی سفارش سنوں گا نہ کسی کے ساتھ رعایت برتی جائیگی۔

کوئی بچہ سکول سے باہر نہیں رہے گا،آزادکشمیر کے 86ہزار بچے سکولو ں سے باہر ہیں‘ دو سال کے اندر ان سب کو سکولوں میں لائیں گے ۔ ریاست اپنی ذمہ داری پوری کریگی ، پہلے مرحلے میں پرائمری لیول تک بچوں کو مفت کتابیں اور یونیفارم فراہم کرنے جارہے ہیں جبکہ دوسرے مرحلے میں دسویں تک کتابیں اور یونیفارم مفت فراہم کرینگے ۔

(جاری ہے)

کوئی سکول چھت کے بغیر نہیں رہے گا سب کو سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

تعلیمی نظام میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں ہوگی ، جسکا حق ہے اسکو ملے گا۔ این ٹی ایس کے گزشتہ میرٹ پر تحفظات کے باوجود جو لوگ میرٹ پر آئے ہیں انکی تقرریاں یکم اکتوبر کے بعد کررہے ہیں۔ عمران خان کے ویژن کے مطابق یکساں تعلیمی نصاب کا فیصلہ کر لیا ہے جلد وزیراعظم اس کولانچ کریں گے ۔یکم اکتوبر کے بعد بائیومیٹرک سسٹم کو مکمل فعال کریںگے اور موثر مانیٹرنگ سسٹم قائم کرینگے جس کی ہفتہ وار رپورٹ پیش کی جائیگی ۔

ٹیچر لرننگ سسٹم لارہے ہیں تاکہ لٹریسی ریٹ کیساتھ کوالٹی آف ایجوکیشن بھی بڑھے ۔ پہلے مرحلے میں تمام ضلعی ہیڈکواٹرز پر ایک میل اور ایک فیمیل سکول کو ماڈل سکول بنائیں گے جو کوالٹی آف ایجویشن کی جانب پہلا قدم ہوگاجبکہ اس کے بعد دوسرے مرحلے میں اس سلسلے کو آگے بڑھائیں گے ۔ ایرا کے ساتھ ملکر سکولوں کی عمارات کو مکمل کریں گے ۔ پرائمری سکولوں کی عمارات کے کیلئے کورٹ کے ساتھ معاہدہ کیا ہے ۔

کرپشن اور بے ضابطگیوں کا جائزہ لیکر جو قصوروار ہوگا اسکو معاف نہیں کیا جائے گا ۔ احتساب کے عمل کو مزید مضبوط کررہے ہیں۔ ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے جائزہ اجلاس سے خطاب اور اجلاس کے بعد پریس نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ جائزہ اجلاس میں سیکرٹری ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن خواجہ محمد احسن ، سپیشل سیکرٹری تعلیم خالد محمود مرزا ، محکمہ ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے ڈائریکٹرز، ڈویژنل ڈائریکٹرز/ ڈی پی آئی اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز موجود تھے ۔

دیوان علی خان چغتائی نے کہاکہ عمران خان کے ویژن کے مطابق تعلیم ہماری اولین ترجیح ہے ، اساتذہ ہاتھوں میں قوم کا مستقبل ہے،تعلیمی اداروں سے آنے والی نسل آگے جا تی ہے ۔ میراخواب ہے کہ وادی لیپہ اور اسلام آباد کے سکول کے معیار کو برابر کر جائوں ۔ انہوں نے کہاکہ ادارے کے سربراہ کی ذمہ داری ہے کہ سوفیصد حاضری کو یقینی بنائے ، انتظامی افسران سکولوں کے سرپرائز وزٹ کر کے حاضری چیک کریں اس سے بہتری آئیگی،جہاں پر ٹیچر حاضر نہیں ہوگا اس ادارے کے پرنسپل کے ساتھ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر بھی جائے گا ،اساتذہ قابل احترام ہیں ، سارے اساتذہ ایک جیسے نہیں کچھ کالی بھیڑیں موجود ہیں جن کو درست کرنا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ سکولوں میں پانی اور واش رومز کے مسائل ہیں جن کوترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔اساتذہ کو سہولتیں دینگے اور تمام وسائل فراہم کریں گے ۔ معاملات کو یکسو کر کے بہتری کیلئے کام کرنا ہے ،کارکردگی بنیاد پر ٹرانسفراور پرموشن ہوں گی،آپس میں مل بیٹھ کر مسائل حل کریں گے ۔ جو منشور لیکر حکومت میں آئے اسکو عملی جامہ پہنانے کیلئے پالیساںبنا کر سوفیصد عملدرآمد یقینی بنائیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت بھی بہت ضروری ہے ،تعلیمی اداروں میں بچوں کو اخلاقیات بھی سکھائی جائیگی۔ قرآن مجید کی تعلیم اور مقامی زبانوں کو نصاب میں شامل کرنا بھی ہماری پالیسی کا حصہ ہے ۔ قرآن کریم ، سیرت النبیؐ اور صحت مندانہ سرگرمیوں کا بھی سسٹم کا حصہ بنانا ہے ۔ امتحانات کے سسٹم کو مزیدبہتر بنائیں گے ،ہر دو سے تین ماہ بعد بچوں کا اسسمنٹ ٹیسٹ ہونا چاہیے ۔

انہوںنے ہدایت کی کہ وزیراعظم پاکستان کے بلین ٹری سونامی پراجیکٹ میں تمام تعلیمی ادارے حصہ لیں ۔ انہوں نے کہاکہ تعلیمی اداروں کی عمارات کیلئے 35سی40ارب درکار ہیں ۔ عمران خان آزادکشمیر کوبجٹ دینا چاہتے ہیں ان سے بھی لیں گے اور آئی ڈی پیز سے بھی لیں گے ۔عمران خان نے جس طرح گلگت بلتستان کو شعبہ تعلیم کو بہتر بنانے کیلئے 370ارب کے فنڈز دیے اسی طرح آزادکشمیر کو بھی500ارب فنڈز دینگے ۔

ایک سوال کے جواب میںدیوان علی خان چغتائی نے کہاکہ پرائیویٹ سکولوں کے حوالہ سے سپیشل سیکرٹری تعلیم خالد محمود مرزا کی سربراہی میں اتھارٹی قائم ہے جو15سے 20روزمیں ریاست بھر کے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کا ڈیٹا فراہم کریگی جس کے بعد پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے لیے موثر پالیسی بنائی جائیگی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کوشش کریں گے کہ تھرڈ پارٹی کے ذریعے زیادہ سے زیادہ تعیناتیاں محکمہ تعلیم میں کریں تاکہ کم وقت میں نظام بہتر ہو۔

سب سے بڑی ترجیح اساتذہ کی حاضری ہے ۔ اساتذہ کے الیکشن چھٹیوں کے دوران ہونے چاہیں تاکہ بچوں کی تعلیم متاثر نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم آزادکشمیر نے جو ذمہ داری دی ہے اس پورا اتریں گے ۔ محکمہ تعلیم کی زبوں حالی لمحہ فکریہ ہے سب کو اپنے گریبان میں جھانکنا ہوگا۔ جو خرابیاں ہیں ٹھیک کریں گے ۔ عمران خا ن کے ویژن کو عملی جامہ پہنانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے ۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں