سردار عبدالقیوم نیازی کی زیر صدارت زکوٰةمنافع فنڈ کا اجلاس

زکوٰة منافع فنڈ کیلئے 11کروڑ بیالیس لاکھ سے زائد رقم کی منظور ی دی گئی مستحقین کے علاج معالجے کے معاملا ت یکسو کرنے کیلئے چیف سیکرٹری کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی گئی مصارف زکوة کے مطابق زکوة کی تقسیم یقینی بنائی جائے، زکوٰة مستحقین کیلئے ہے ،ایسا میکنزم بنایا جائے ایک ایک پیسہ مستحقین پر ہی خرچ ہو نا چاہیے ،وزیراعظم آزاد کشمیر

بدھ 1 دسمبر 2021 17:50

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 دسمبر2021ء) وزیراعظم آزادجموں وکشمیر سردار عبدالقیوم نیازی کی زیر صدارت زکوٰةمنافع فنڈ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں چیف سیکرٹری شکیل قادر خان، سیکرٹری مالیات عصمت اللہ شاہ ، سمیت سیکرٹری زکوٰة و عشر سردار جاوید ایوب و دیگر نے شرکت کی ۔ اجلاس میںزکوٰة منافع فنڈ کیلئے 11کروڑ بیالیس لاکھ سے زائد رقم کی منظور ی دی گئی ۔

اجلاس میں زکوة جہیز فنڈ کو 12ہزار سے بڑھاکر50ہزار روپے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مستحقین کو علاج معالجے کے لیے صر ف ان بیماریوں پر مدد کی جائیگی جو صحت سہولت کارڈ میں درج نہیں ہیں ، آزادکشمیر کے تمام شہری ہیلتھ کارڈ کے ذریعے اپنا علاج مفت کروا سکتے ہیں ۔ اجلاس میں مستحقین کے علاج معالجے کے معاملا ت یکسو کرنے کیلئے چیف سیکرٹری کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی گئی ۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم آزادجموں وکشمیر سردار عبدالقیوم نیازی نے کہا ہے کہ مصارف زکوة کے مطابق زکوة کی تقسیم یقینی بنائی جائے، زکوٰة مستحقین کیلئے ہے اس حوالہ سے ایسا میکنزم بنایا جائے کہ اسکا ایک ایک پیسہ مستحقین پر ہی خرچ ہو نا چاہیے اور شرعی اصولوں کے عین مطابق ہونا چاہیے ۔ زکوٰة کا محکمہ جس مقصد کیلئے بنایا گیا ہے اس کو پورا کرنے کیلئے محکمہ کے افسران و اہلکاران محنت لگن اور تندہی سے کام کریں ۔

ایک اسلامی فلا حی ریاست میں زکوٰة کا شفاف نظام ہونا ناگزیر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا نظریہ انصاف پر مبنی معاشرہ ہے۔ معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کی ترجمانی میرا اولین مقصد ہے۔ محکمہ مستحق افراد کو خو دتلاش کرے اور ان کی اعانت اور معاونت میں کوئی کسر نہ چھوڑے۔ غریب کا حق کھانے کی سخت سزا اور اللہ اور اسکے رسول کی ناراضگی ہے ۔ اس حوالے سے محکمہ محتاط انداز سے کام کرے۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے ہدایت کی کہ زکوة کی وصولی کے لیے عوامی اعتماد حاصل کرنے کے لیے باقاعدہ پالیسی بنائی جائے ۔ زکوة کی منصفانہ تقسیم کے لیے شفاف نظام وضع کیا جائے۔ محکمہ اخراجات کم کرے تاکہ زیادہ سے زیادہ مستحقین کی مدد کی جا سکے۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں