کشمیر کا کلچر بہت اعلی ہے ،کلچر سے کسی بھی قوم کی پہچان ہوتی ہے،سیکرٹری کشمیر کازاعجاز حسین لون

جمعرات 11 اگست 2022 20:14

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اگست2022ء) سیکرٹری کشمیر کاز، آرٹس ایند لینگویجز اعجاز حسین لون نے کہا ہے کہ کشمیر کا کلچر بہت اعلی ہے ،کلچر سے کسی بھی قوم کی پہچان ہوتی ہے، زندہ قومیں اپنے کلچر کا تحفظ کرتی ہیں ،کلچر کسی بھی معاشرے کے جملہ افراد کے زندگی کے تمام شعبوں کی عکاسی کرتا ہے ،کلچر میں آرٹ ، مذہب، زبان، رہن سہن، اخلاقیات سمیت تمام چیزیں شامل ہوتی ہیں ، ریاست کشمیر میں کشمیری، بلتی، شینا ، پہاڑی، گوجری، ڈوگری،بروشکی، پنجابی اور دیگر زبانیں بولی جاتی ہیں ، کشمیری عوام کے رہن سہن میں صوفی ازم کے اثرات بہت گہرے ہیں ،کانگڑی اور پھیرن کشمیری لباس کی پہچان ہیں ،کشمیری شالیں پوری دنیا میں مشہور ہیں، کشمیری کھانوں میں وازوان بہت مشہور ہے، کشمیر کی تاریخ صدیوں پر محیط ہے، کشمیری ادب بھی بہت شاندار ہے اور کشمیری ادب میں بہت سی نامی گرامی شخصیات ہیں کشمیر کے ادب میں بھی صوفی ازم کے گہرا اثر موجود ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام مختلف جامعات کے طلبہ و طالبات کے لئے منعقدہ انٹرن شپ پروگرام سے بحیثیت مہمان مقرر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ راجہ محمد سجاد خان نے انہیں انٹرنشپ پروگرام سے متعلق بریفنگ دی۔ سیکرٹری کشمیر کاز، آرٹس ایند لینگویجز اعجاز حسین لون نے کہا کہ کلچر ایک قوم کے اجتماعی رہن سہن کا نام ہے، کلچر پوری قوم کو جوڑے رکھتا ہے ،کشمیر کا کلچر بہت شاندارہے اوریہ صدیوں میں پروان چڑھا ہے، کشمیر میں مختلف مذاہب کی حکومتیں رہیں اور یہاں مختلف مذاہب آئے اور گئے، ان مذاہب کے اثرات کشمیر کے کلچر میں موجود ہیں، کشمیر کے کلچر میں سب سے زیادہ صوفی ازم یا خانقاہی نظام کا بہت عمل دخل ہے اور ہر شعبہ زندگی میں آج بھی خانقاہی نظام کا گہرا اثر دکھائی دیتا ہے ،امیر کبیر سید علی ہمدانی کی آمد کے بعدریاست کشمیر میں ایک نیا کلچر پروان چڑھا اور کشمیر کی ثقافت پر سنٹرل ایشیاء کی چھاپ نظر آنے لگی۔

سیکرٹری کشمیر کاز ، آرٹس اینڈلینگویجز نے انٹرن شپ پروگرام کے شرکاء کو کشمیر کے کلچر و ثقافت سے متعلق تفصیلی لیکچر دیااور مکمل تاریخ پیش کی۔ تقریب کے اختتام پر سوالات و جوابات کا سیشن ہوا۔ اس موقع پر طلباء و طالبات سے تجاویز بھی لی گئیں۔

متعلقہ عنوان :

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں