مظفرآباد،پاکستان کے 75ویں یوم آزادی کے موقع پر اے وطن تو سلامت رہے تا قیامت رہے ریلی

جمعرات 11 اگست 2022 20:11

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اگست2022ء) پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات امیدوار قانون اسمبلی شوکت جاوید میر نے پاکستان کے 75ویں یوم آزادی کے موقع پر اے وطن تو سلامت رہے تا قیامت رہے ریلی نکالنے کا اعلان کرتے ہوئے تمام مکاتب فکر کو بھرپور شرکت کر نے کی دعوت دی ہے اور کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں 1100ایام سے کرفیو ،لاک ڈائون ،گھر گھر تلاشیاں ،نوجوانوں کو اغواء کرنے کے بعد ماورائے عدالت قتل کر کے نہتے کشمیریوں کی گرفتاری،انسانی حقوق ،شہری آزادیوں اور عالمی قوانین کو پائوں تلے روندنے کے مترادف ہے۔

بھارت نے ظلم وجبر ،ریاستی دہشتگردی کی انتہا کردی ہے نہ وہ کسی معاہدے کو تسلیم کرتا ہے ،نہ عالمی قوانین کو خاطر میں لاتا ہے اورنہ ہی جنیوا کنونشن کی پابندی کرتا ہے لہذا کلبھوش یادیو کے نیٹ ورک بے نقاب ہونے کے بعد مستند شواہد کے ساتھ بھارت کیخلاف جنگی جرائم اور انصاف کی عالمی عدالتوں میں مقدمات درج کروائے جائیں۔

(جاری ہے)

وہ ممتاز کشمیری حریت پسند راہنما شیخ عبدالعزیز کی 14ویں برسی کے موقع پر حریت کانفرنس کے زیر اہتمام آزادی چوک میں مرکزی ایوان صحافت کے سامنے ایک بہت بڑی احتجاجی ریلی سے خطاب کررہے تھے۔

شوکت جاوید میر نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں نو لاکھ قابض بھارتی افواج،پیرا ملٹری ٹروپس نے کشمیریوں کی نسل کشی کے علاوہ ان کی مذہبی آزادیوں پر پہرے کھڑے کررکھے ہیں ،آرٹیکل 370 اور دفعہ 35Aمیں ترمیم کے ذریعے اہل کشمیر سے ان کا ترانہ اور جھنڈا چھین کر بھارت نے اپنے توسیع پسندانہ عزائم کو دنیا پر مسلط کرنے کی کوشش کی لیکن نہتے پرامن کشمیریوں نے بھارت کے ہر اقدام کو پائوں کے نیچے روند کر اپنی آزادی کے لیے قربانیوں کا تسلسل جاری رکھا ہے۔

اقوام متحدہ ،او آئی سی،یورپی یونین عالمی امن کے لیے دونوں ایٹمی قوتوں کے درمیان مسئلہ کشمیر پر باوقار اور دیر پا مفاہمت کے لیے ثالثی کا کردار ادا کریں کیونکہ اس وقت دونوں ممالک کی افواج آمنے سامنے کھڑی ہیں اور کسی بھی وقت کوئی چنگاری ایٹمی ٹکرائو کا نتیجہ بن سکتی ہے جس کی بناء پر دو ارب انسانوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوجائیں گے۔

شوکت جاوید نے وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ دونوں اطراف کی کشمیری قیادت سے مشاورت اور باہمی اعتماد سازی کے ذریعے از سر نو کشمیر پالیسی تشکیل دیں اور تمام جمہوری قوتوں سے مربوط رابطوں کے بعد قومی اسمبلی اور سینٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کر کے غیر ملکی سفراء اور عالمی ذرائع ابلاغ کو مدعو کر کے بھارت کی دہشتگردی کے شواہد پیش کیے جائیں۔

دریں اثناء میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت جاوید میر نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو تجویز دیتے ہوئے کہا کہ وہ دفتر خارجہ میں کشمیری قیادت کو ماہانہ بریفنگ دینے کا اہتمام کریں تاکہ اتفاق رائے سے غلط فہمیاں دور کی جاسکیں جس طرح شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے اپنے دور حکومت میں کشمیریوں کو اعتماد میں لینے کا عمل شروع کیا تھا۔

شوکت جاوید نے کہا کہ وفاقی حکومت مسلمہ کشمیری راہنمائوں کی مشاورت سے اسمبلی میں قومی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین کا انتخاب کریں اورایسے پارلیمنٹرین کو شامل کریں جو مسئلہ کشمیر کے پس منظر اور تاریخ سے واقف ہوں۔شوکت جاوید نے کہا کہ ریاست پاکستان ہمارے لیے محترم اور معتبر ہے جس کے دفاع ،سلامتی اور مضبوط وفاق کے لیے کشمیری عوام اپنی بہادر افواج پاکستان ،قومی سلامتی کے اداروں کے شانہ بشانہ جاندار کردار ادا کرتے رہیں گے۔

افواج پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی اور ان کی کردار کشی کرنے والے غیر ملکی قوتوں کی گود میں بیٹھ کر ملک اور مقتدر ادارے کو بدنام کر کے بد اعتمادی کی فضاء پیدا کررہے ہیں ان کو فوری قانون کی گرفت میں لایا جائے کیونکہ ہتھیاروں سے ممالک فتح کیے جاسکتے ہیں دل ودماغ نہیں۔اہل کشمیر پاکستان کے ساتھ اپنے مستقبل کا فیصلہ 19جولائی 1947ء کو کر چکے ہیں۔شوکت جاوید نے کہا کہ 14اگست پاکستان کا یوم آزادی ہے اور 15اگست بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر بھرپور انداز میں یوم سیاہ منا کر بھارت سے اپنی نفرت،بے زاری کا اظہار کریں گے اور کشمیریوں سے بھرپورقومی یکجہتی کا اظہار کریں گے

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں