نیلم؛قدرتی آفات کی تباہی ،متاثرین کو معاوضہ جات کی ادائیگی نہ ہو سکی

بدھ 13 نومبر 2019 22:54

نیلم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 نومبر2019ء) متاثرین کو معاوضہ جات کی ادائیگی نہ ہو سکی، کروڑوں روپے کے فنڈز خرد برد، غریب عوام دفاتر کے طواف کر کے عاجز آگئے، متاثرین کا احتجاج چیف سیکرٹری و متعلقہ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ عوام علاقہ کے وفد جس کی قیادت محمد صدیق خان کر رہے ایوان صحافت کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ وادی نیلم میں قدرتی آفات سے ہونے والے نقصانات کے معاوضہ جات متاثرہ خاندانوں کو نہیں مل سکے ہیں۔

لوات بالا میں برف باری سے تباہ ہونے والے مکانات کی امثلات دو سال سے ڈی سی او آفس میں زیر کار ہیں۔ متاثرین کو آج کل کر کے ٹرخایا جا رہا ہے۔ ڈی سی آفس کا کلرک نعیم فی کیس دس ہزار روپے روشوت وصول کر کے من پسند افراد کے کیس بنا کر جعلی و بوگس معاوضہ کی ادائیگی کرتا ہے۔

(جاری ہے)

متاثرین کو دو سالوں سے آج کل کر کے ٹرخایا جا رہا ہے۔ اعتراض کرنے والے متاثرین کو دفتر سے بے عزت کر کے باہر نکال دیتا ہے ۔

ڈی سی کی گرفت کمزور ہونے کی وجہ سے رشوت خوری میں اضافہ ہو گیا ہے ۔ متاثرین روزانہ دور دراز سے کرایہ خرچ کر کے آتے ہیں معاوضہ کی ادائیگی کے بجائے انھیں مایوس گھروں کو واپس لوٹنا پڑتا ہے۔ حکومت آزاد کشمیر کی طرف سے آفات سماوی کے معاوضہ جات کی ادائیگی کے ئے کروڑوں روپے کے فنڈز مہیا کئے جا چکے ہیں جو کہ متاثرین کو ادائیگی کے بجائے خرد برد کر لئے گئے ہیں۔

متاثرین سراپا احتجاج ہیں۔ سپیکر اسمبلی شاہ غلام قادر نے گڈ گورننس کا وعدہ کیا تھا لیکن روشوت کرپشن میں اس قدر اضافہ ہو گیا ہے کہ رشوت خور مافیا مردوں کے کفن اتارنا شروع کر دئیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایک ہفتہ کے اندر متاثرین کو معاوضہ جات کی ادائیگی نہ ہوئی اور روشوت خور کلر ک نعیم کو تبدیل کر کے فرض شناس عملہ تعینات نہ کیا گیا تو شاہرائے نیلم بند کر کے احتجاج کیا جائے گا انھوں نے وزیر اعظم، سپیکر اسمبلی، چیف سیکرٹری ممبر بورڈ آف ریونیو سے فوری معاوضہ جات کی ادائیگی کے احکامات صادر کر نے کا مطالبہ کیا ہے۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں