مظفرگڑھ، لڑکی کے اغوا کا جھوٹا مقدمہ تھانہ خان گڑھ پولیس نے تین صحافیوں کے خلاف درج کردیا، صحافیوں کی مذمت

ہفتہ 19 جنوری 2019 18:59

مظفرگڑھ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2019ء) گھر سے بھاگ کر درالامان جانیوالی لڑکی کے اغوا کا جھوٹا مقدمہ تھانہ خان گڑھ پولیس نے تین صحافیوں کے خلاف درج کردیا، خان گڑھ پولیس نے مقدمہ میں گواہ لڑکی کے باپ کو مقدمہ کے اندراج کے وقت دبئی ہونے کے باوجود اور جھوٹی کہانی بے نقاب ہونے پر بھی کئی روز گرزنے کے باوجود مقدمہ خارج نہ کیا، خان گڑھ پولیس کی صحافیوں کے ساتھ اس زیادتی پر ضلع بھر کے صحافیوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

ضلعی جرنلسٹ کونسل مظفرگڑھ کے صحافیوں نے بھی خان گڑھ کے صحافیوں کے ساتھ پولیس کے ناروا رویہ پر تحفظات کا اظہار کردیا۔ ضلع بھر کے پریس کلبز کے عہدیداروں کی شدید مذمت۔ تفصیل کے مطابق مظفرگڑھ کے تھانہ خان گڑھ پولیس نے گزشتہ کئی دنوں سے خان گڑھ کے علاقہ موضع مونڈ کی رہائشی شائستہ گھر سے بھاگ کر درالان چلی گئی اور بعدازاں واپس آکر اپنے اغوا کا جھوٹا ڈرامہ رچاکرخان گڑھ الیکٹرانک میڈیا کے تین صحافیوں عامر سانگی،رانا اشفاق اور علی رمضان کا نام مقدمہ میں شامل کرادیا جبکہ پولیس نے بھی مقدمہ درج کرنے سے پہلے کوئی بھی تحقیقات نہ کیں،پولیس کی طرف سے مقدمہ درج ہونے پر خان گڑھ پولیس سے صحافیوں نے رابطہ کیا تو پولیس نے واقعہ کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے جلد خارج کرنے کی یقین دہانی کرائی اور صحافیوں کو کئی روز تک ٹرخانے کے بعد اب مقدمہ کی انکوائری جان بوجھ کر ڈی ایس پی صدر سرکل مظفرگڑھ کے پاس رکھوادی ہے جبکہ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ مقدمہ میں گواہ لڑکی کے والد واقعہ اور مقدمہ کے اندراج کے وقت دبئی میں تھا جس کے بارے میں پولیس کو علم ہونے کے باوجود جھوٹے واقعہ پر تاحال مقامی پولیس نے کوئی کاروائی نہ کی۔

(جاری ہے)

خان گڑھ الیکٹرانک میڈیا کے صحافیوں عامر سانگی، رانا اشفاق اور علی رمضان کے خلاف جھوٹے مقدمہ کے اندراج پر ضلع بھر کے صحافیوں میں تشویش کی لہر پھیل گئی ہے اور ضلعی جرنلسٹ کونسل مظفرگڑھ کے صحافیوں نے تھانہ خان گڑھ پولیس کی لاقانونیت پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس عمل کو ضلع پولیس اور صحافیوں کے تعلقات خراب کرنے کی کوشش بھی قرار دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

مظفر گڑھ میں شائع ہونے والی مزید خبریں