ننکانہ صاحب، ذہنی معذور لڑکی کا ریپ، ریسکیو 1122 کے دو اہلکار معطل

پیر 29 اکتوبر 2018 23:21

ننکانہ صاحب، ذہنی معذور لڑکی کا ریپ، ریسکیو 1122 کے دو اہلکار معطل
ننکانہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اکتوبر2018ء) ننکانہ صاحب میں ریسکیو 1122 کے 2 اہلکاروں کو مبینہ طور پر سکھ برادری سے تعلق رکھنے والی 15 سالہ ذہنی معذور لڑکی کے ریپ میں ملوث ہونے پر معطل کردیا گیا۔ریسکیو ایمرجنسی سروس کے افسر اکرم پنوار نے بتایا کہ واقعہ کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی بنادی گئی ہے اور اگر الزامات ثابت ہوگئے تو ان اہلکاروں کیخلاف سخت محکمہ جاتی کارروائی کی جائے گی۔

میڈیکو لیگل کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق متاثرہ لڑکی کے جسم پر کسی قسم کے تشدد یا زخموں کے نشان نہیں پائے گئے تاہم اسے مزید ٹیسٹ کے لیے لاہور لے جایا جائے گا اس حوالے سے تفتیشی افسر بشارت علی نے کہا کہ مزید ٹیسٹوں کی رپورٹس آنے میں ایک سے 2 ماہ تک کا عرصہ لگ سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ مشتبہ افراد سے مزید تحقیقات کیلئے ان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔

واقعے کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) ننکانہ صاحب پولیس تھانے میں متاثرہ لڑکی کے اہلِ خانہ کی مدعیت میں درج کی گئی جس میں کہا گیا کہ ذہنی معذوری کا شکار 15 سالہ لڑکی اتوار کو لاپتا ہوئی تھی جس پر اہل خانہ نے ہر جگہ اس کی تلاش کی لیکن کوئی سراغ نہ مل سکا، تقریباً رات ڈیڑھ بجے اہل خانہ کو سڑک پر کافی دیر سے کھڑی ریسکیو 1122 کی ایمبولینس پر شک گزرا۔

مذکورہ ایمبولینس کی تلاشی لینے پر اہلِ خانہ کو علم ہوا کہ دونوں مشتبہ افراد ان کی بیٹی کو ریپ کا نشانہ بنا رہے تھے۔ایف آئی آر کے مطابق جب لڑکی کے اہلِ خانہ نے شور مچایا تو دونوں افراد ایمبولینس کو بھگا لے گئے اور آگے جا کر ننکانہ روڈ پر شوگر مل کے نزدیک متاثرہ لڑکی کو پھینک کر فرار ہوگئے۔واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے ضلعی پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ مقدمے کا اندراج ہونے کے بعد دونوں مشتبہ افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔ترجمان پولیس کا کہنا تھا کہ لڑکی کا تعلق سکھ برادری سے ہے جن کی شکایت پر تحقیقات کا آغاز کیا جاچکا ہے اس سلسلے میں انصاف کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدام کیے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :

ننکانہ صاحب میں شائع ہونے والی مزید خبریں