سانگلہ ہل کاقدیم ریلوے اسٹیشن حکومتی عدم توجہ کے باعث خستہ حالی کا شکار

منگل 28 جون 2022 14:40

ننکانہ صاحب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2022ء) سانگلہ ہل کاقدیم ریلوے اسٹیشن حکومتی عدم توجہ کے باعث خستہ حالی کا شکار۔سانگلہ ہل تقریباًاڑھائی سال قبل سابق وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے سانگلہ ریلوے اسٹیشن کیلئی2کروڑ گرانٹ کا اعلان کیا تھا۔مگر آج تک2کروڑ گرانٹ کا پتہ ہی نہ چلا کہ زمین کھا گئی یا ا?سمان کھا گیا۔

تفصیلات کے مطابق سانگلہ ہل ریلوے اسٹیشن جوکہ جنکشن بھی ہے بنیادی سہولتوں سے محروم ہے عوام کیلئے نہ پینے کا صاف پانی ہے۔مسافروں کے بیٹھنے کیلئے بنائے گئے بینچ اور سایہ کیلئے بنایا گیاشلٹرخستہ حالی کا شکاربارش کے دنوں میں شلٹر سے بارش کا پانی ٹپکنے سے مسافروں کیلئے مشکلات کا باعث بنتا ہے۔

(جاری ہے)

ریلوے اسٹیشن کی باؤنڈری وال نہ ہونے کے باعث ا?ئے دن حادثات کا باعث بنتا ہے جبکہ فرنیچر بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے ریلوے اسٹیشن پر مسافروں کیلئے بنائے گئے واش روم گزشتہ کئی سالوں سے بند پڑے ہیں بلڈنگ مکمل طور پر خستہ حالی کا شکار ہوچکی ہے اور بارش کے دنوں میں پانی کی نکاسی نہ ہونے کے باعث بارش کا پانی ریلوے کوارٹروں میں داخل ہوجاتا ہے اور ریلوے کوارٹر بدحالی کاشکار ہونے کی وجہ سے وہاں نشئیوں نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں اور ریلوے ملازمین ریلوے کوارٹروں میں رہنے کی بجائے کرائے کے گھروں میں رہنے پر مجبور ہیں سانگلہ ہل کے سیاسی سماجی اور مذہبی حلقوں نے اعلیٰ حکام سے ریلوے اسٹیشن کی خستہ حالی کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

ننکانہ صاحب میں شائع ہونے والی مزید خبریں