وزیراعظم عمران خان نے تاریخی کرتارپورکوریڈور کا سنگ بنیاد رکھ دیا

بھارت دوستی کیلئے ایک قدم ایک بڑھائے گا تو ہم دو قدم آگے آئیں گے،پاکستان کے تمام ادارے و پارٹیاں ایک پیج پرکھڑے ہیں، ہم ماضی سے نکل کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں،انسان چاندپرپہنچ گیا،ارادہ پختہ ہو تو مسئلہ کشمیر بھی حل ہو سکتا ہے ، مدینہ جاکرجتنی خوشی ہمیں ملتی ہے،آج سکھوں کے چہروں پراتنی خوشی دیکھ رہاہوں، عمران خان پاکستان پرکرتارپور راہداری بنانے کیلئے کوئی دبا ئونہیں تھا،وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی پاکستان اقلیتوں کیلئے محفوظ ملک ہے، کرتار پور میں موجود گردوارہ کو سٹیٹ آف دی آرٹ گردوارہ بنائیں گے، وفاقی وزیر مذہبی امور جب بھی کرتارپورصاحب کی تاریخ لکھی جائیگی عمران خان کا پہلانام لکھاجائے گا،سدھو بھارتی کابینہ نے جس دن کرتارپور کوریڈورکی منظوری دی میری زندگی ہی بدل گئی، ہرسمرت کور سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ، جلسہ گاہ کی سیکورٹی کے لئی37سے زائد کیمرے لگائے گئے، گردوارہ کرتارپور صاحب میں آنے جانے والے راستے کی مانیٹرنگ کی جاتی رہی تین ہزار سے زائد کرسیاں لگائی گئیں،20 فٹ چوڑ ا اور60 فٹ لمبا اسٹیج تیار کیا گیا کرتارپورکوریڈورفیز1میں ساڑھی4 کلومیٹرسڑک اور بارڈر ٹرمینل کمپلیکس کی تعمیر ،فیز ٹو میں ہوٹل اورگردوارہ کرتارپورصاحب کی توسیع کی جائیگی دریائے راوی پر 800میٹرطویل پل اورپارکنگ ایریابھی بنے گا،منصوبہ مکمل ہونے پریاتریوں کوکرتارپورکے لئے ویزے کی ضرورت نہیں ہوگی، سکھ یاتریوں کومخصوص دورانیے کااجازت نامہ جاری کیاجائیگا

بدھ 28 نومبر 2018 19:23

وزیراعظم عمران خان نے تاریخی کرتارپورکوریڈور کا سنگ بنیاد رکھ دیا
نارروال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 نومبر2018ء) وزیراعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر بھارت کو امن و دوستی کا پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت دوستی کے لئے ایک قدم ایک بڑھائے گا توپاکستان دو قدم آگے آئے گا،پاکستان کے تمام ادارے ،تمام پارٹیاں ایک پیج پرکھڑے ہیں، ہم آگے بڑھنا چاہتے ہیں، ماضی سے نکلنا چاہتے ہیں، انسان چاندپرپہنچ گیا،کون سامسئلہ ہے جوانسان حل نہیں کرسکتا، صرف ارادہ مضبوط ہوناچاہیے،پختہ ارادہ کریں تومسئلہ کشمیربھی حل ہوسکتاہے،مدینہ جاکرجتنی خوشی ہمیں ملتی ہے،آج سکھوں کے چہروں پراتنی خوشی دیکھ رہاہوں۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا دنیابھرسیآنیوالیسکھ مہمانوں کو خوش آمدید کہتا ہوں، مدینہ جاکرجتنی خوشی ہمیں ملتی ہے،آج سکھوں کیچہروں پراتنی خوشی دیکھ رہاہوں، کرتارپور گردوارے کے لئے بہترین انتظامات کیے جائیں گے اور آئندہ سال آنے والے سکھ یاتریوں کو بہترین سہولتیں میسر آئیں گی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نوجوت سنگھ سدھوکے صوفی کلام سن کربہت متاثرہوا ہوں، کرکٹ کے دور میں 2 قسم کے کھلاڑیوں سے ملاقات ہوئی، ایک وہ کھلاڑی تھا، جو میدان میں قدم رکھتے ہوئے سوچتا تھا کہ شکست نہ ہو، ایک وہ کھلاڑی تھا جو قدم رکھتے ہوئے سوچتا تھا، میں کس طرح جیت جاں، ہمیشہ وہ کھلاڑی کامیاب ہوتا تھا جو سوچتا تھامیں کس طرح جیتوں۔عمران خان نے کہا سیاست میں آیا تو دو قسم کے سیاست دانوں کو دیکھا، ایک وہ سیاست دان ہوتا تھا جوصرف اپنی ذات کے لئے سیاست کرتے تھے، 22 سال دیکھتارہا، سیاست دان اپنی ذات کے لئے عوام کوقربان کردیتے تھے، دوسرا سیاستدان اپنی ذات کا فائدہ نہیں سوچتا تھا، لوگوں کو جمع کرتا تھا، وہ سیاست دان جرات مندانہ فیصلے کرتاتھا،عوام کیلئے کام کرتا تھا اور اپنے کے لئے لوگوں کے خواب پوریکرنے کی کوشش کرتاتھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم کہتے ہیں بھارت کی غلطی ہے اور بھارت کہتا ہے، پاکستان کی غلطی ہے، دونوں جانب سے غلطیاں ہوئی ہیں، ماضی میں پھنسے رہیں گے تو ہم کبھی آگے نہیں بڑھیں گے، ماضی صرف سیکھنے کے لئے رہنے کے لئے نہیں،ماضی آگے بڑھنے کا سبق سکھاتا ہے۔وزیراعظم نے کہا ایک دوسریپربلیم گیم سے کچھ نہیں ہوگاکوئی فائدہ نہیں ہے، ہمیں فیصلہ کرناہیجوبھی ہوہمیں اپنیتعلقات ٹھیک کرنیہیں، ہمیں اچھے ہمسایوں کی طرح رہناہے، جرمنی اورجاپان نے کتنی جنگیں لڑیں لیکن آج بہترین تعلقات ہیں، دونوں ممالک نے ایک دوسرے کو سمجھا اور بہترین تجارتی تعلقات ہیں، فرانس اور جرمنی ایک یونین بناکر آگے بڑھ سکتے ہیں تو ہم کیوں نہیں بڑھ سکتے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے بھی ایک دوسرے کے لوگ مارے ہیں بلیم گیم کا فائدہ نہیں، ماضی میں رہیںگے توہم کبھی آگے نہیں بڑھ سکتے، پاکستان کے تمام ادارے ،تمام پارٹیاں ایک پیج پرکھڑے ہیں، ہم آگے بڑھنا چاہتے ہیں، ماضی سے نکلنا چاہتے ہیں۔انھوں نے مزید کہا انسان چاندپرپہنچ گیا،کون سامسئلہ ہے جوانسان حل نہیں کرسکتا، ہم تمام مسائل حل کرسکتے ہیں صرف ارادہ مضبوط ہوناچاہیے، ہماری تجارت شروع اور تعلقات اچھے ہوجائیں تو کتنا فائدہ ہوگا، بھارت سے مضبوط تعلقات چاہتاہوں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ برصغیرمیں دنیاکی سب سیبڑی غربت ہے، بارڈرکھل جائے اور تجارت شروع ہوجائے توغربت ختم ہوسکتی ہے، چین نی30سال میں70کروڑلوگوں کوغربت سے نکالا، غربت کے خاتمے کیلئے بھارت کیساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں، چین نے غربت کے خاتمے کے لئے وہ کام کیا جو تاریخ میں کسی نے نہیں کیا۔عمران خان نے کہا ہمیں سوچناچاہیے کتنے لوگ ہیں جوغربت کی لکیرسے نیچیزندگی گزارتے ہیں، ہماری تجارت کھلے گی اورایک دوسرے سے سیکھیں گے، ہم دونوں ملک آگے بڑھ سکتے ہیں،ترقی کرسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک مرتبہ پھرکہتاہوں دوستی کے لئے ایک قدم کے جواب میں دوقدم بڑھائیں گے، ارادہ کریں تومسئلہ کشمیربھی حل ہوسکتاہے لیکن ارادہ پختہ ہوناچاہیے۔سدھو کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا سدھو3ماہ پہلے پاکستان آئے اورواپس گئے توان پربہت تنقیدکی گئی، سمجھ نہیں آتی سدھوپرتنقیدکیوں کی گئی، سدھو ایٹمی ہتھیار رکھنے والے دو ممالک میں امن اوردوستی کی بات کرنیآئیتھے، ایٹمی ہتھیاردونوں رکھتے ہیں جنگ توکسی صورت ہو ہی نہیں سکتی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ سدھودونوں ممالک میں امن کی بات کرنے آئے تھے ان پرتنقیدکیوں کی گئی، نوجوت سنگھ سدھوکوکہتاہوں آپ یہاں سے الیکشن لڑیں جیت جائیں گے، سدھو پنجاب سے الیکشن لڑیں توبڑیمارجن سے جیت جائیں گے۔انھوں نے کہا سدھوجیسی قیادت ہوگی توہرملک سے دوستی ہوگی، کہیں دوستی کیلئے ہمیں نوجوت سنگھ سدھوکاوزیراعظم بننے کاانتظارنہ کرناپڑے، دونوں ملک کے عوام دوستی چاہتے ہیں صرف لیڈرشپ کوایک پیج پرآناہوگا۔

امیدکرتاہوں بھارت میں امن دوست لیڈرشپ آئے، ایٹمی ہتھیاررکھنے والے ممالک میں جنگ کاسوچنابھی بیوقوفی ہے، بھارت سے مضبوط تعلقات چاہتاہوں، دونوں طرف ایسی قیادت ہونی چاہیے جومسائل کاحل نکالے۔سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مجھے خوشی ہے کہ میں اس پروقار اور تاریخی تقریب میں شامل ہوں اور میں بابا گرونانک کی 550 ویں جنم دن کی تقریب میں شرکت میں آئے ہوئے سکھ یاتریوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ گرونانک نے جو پیغام دیا آج اسی کی روشنی میں کرتارپور راہداری کی بنیاد رکھنے جارہے ہیں تاکہ باہمی فاصلے کم ہوں، یہ وہ جگہ ہے جہاں سکھ درہم کے پیش وا نے محبت اور روا داری کا درس دیا اور یہاں سے زائرین کے لیے گرو کے لنگر کا آغاز ہوا۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بابا گرونانک ایک صوفی شاعر بھی تھے، ان کا سحر انگیز کلام ہمارا باہمی ثقافتی ورثہ ہے اور انہوں نے ہمیشہ امن کا پیغام دیا اور وہ ایک آفاقی شخصیت تھے۔

انہوں نے کہا کہ دین اسلام مذہبی رواداری کا درس دیتا ہے، اسی تناظر میں ہمیں بانی پاکستانی قائد اعظم کی 11 اگست کی تقریر کو یاد رکھنا چاہیے، جس میں انہوں نے کہا کہ آپ آزاد ہیں اپنی مسجدوں اور مندروں میں جانے کے لیے۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کرتارپور سرحد کھولنے کا مطالبہ کافی عرصے سے آرہا تھا لیکن پاک بھارت تعلقات نے اسے روکے رکھا۔

قبل ازیں اپنے ایک بیان میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان پرکرتارپور راہداری بنانے کے لیے کوئی دبائو نہیں تھا، کرتارپورراہداری کافیصلہ ذہن اورسوچ کی تبدیلی ہے،پہلے دن سے وزیرعظم کی خواہش تھی کہ خطے میں امن ہو۔ کرتارپور راہداری فاصلہ مٹانے کی ایک زبردست کاوش ہے، راہداری بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کا راستہ ہے۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ دو ایٹمی طاقتیں ہیں،لڑائی کرنا تو خودکشی کے مترادف ہوگا، جنگ تو مسائل کا حل نہیں ہے، پہلے دن سے وزیراعظم کی خواہش تھی کہ خطے میں امن ہو، وزیراعظم کی سوچ ہے،ہمارے بھارت سے مسائل ہیں تو ان کا حل کیا ہی شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان پرکرتارپور راہداری بنانے کے لیے کوئی دبا ئونہیں تھا ، راہداری دوریاں اور فاصلہ کم کرنیکادونوں ممالک کے درمیان راستہ ہے، لوگ واہگہ کے راستے آتے تھے، جو 400 کلومیٹرکا راستہ 4 کلومیٹر پر لے آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ لندن میں ایک ہی محلے میں بھارتی اور پاکستانی اکھٹے رہتے ہیں، کرتارپور راہداری کا فیصلہ ذہن اورسوچ کی تبدیلی ہے، وزیراعظم بھارت اورپاکستان میں پہلی ویزافری راہداری کاسنگ بنیادرکھ رہے ہیں۔، وزیرخارجہ نے کہا کرتارپورراہداری سے ایک خوش آئند تبدیلی آئیگی، لوگوں کے رابطے بڑھتے ہیں توتاثرات تبدیل ہوتے ہیں، سوچ کی تبدیلی دوریوں کوکم کرتی ہے، سکھ برادری کاردعمل بتاتا ہے فیصلہ کتنا مقبول ہے، سرحد کے دونوں طرف سمجھ دار لوگ رہتے ہیں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو معاشی طور پر مستحکم، گورننس اور کرپشن کے مسائل حل کریں گے، یہ سب امن کی صورت میں ممکن ہوگا، ہماری مشرقی اورمغربی سرحدیں محفوظ ہوں گی توامن بھی قائم ہوگا، کابل اورنئی دہلی سے کہہ رہے ہیں آ بیٹھو، ملو اور مل کر مسائل کو حل کرتے ہیں۔انھوں نے مزید کہا سشماسوراج کی نیت پرشبہ نہیں کروں گا، ان کی مصروفیات ہوں گی، جملے بازی کرنا بہت آسان ہے، معاملے کوسیاست کی نظرنہیں کرنا چاہتے، سکیورٹی اور احتیاط کے لیے راہداری کے دونوں طرف باڑ لگائی جائے گی۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ چاہیں گے جو آئیں خیرو خیریت سے آئیں اورخیریت سے واپس جائیں، خطے میں بیپناہ مواقع ہیں بدقسمتی سیاستعمال نہیں کرسکے، حالات بہترہوں تویہاں سیبھی بہت سیلوگ اجمیرشریف جاناچاہیں گے، سیاسی قیادت کی سوچ میں وسعت ہے اور ارادہ پختہ ہے تو سب کچھ ہوسکتا ہے۔وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے کرتار پور بارڈ کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم تاریخ کی بہت اہم شخصیت کی اس یاد داشت کی جگہ پر کھڑے ہیں جہاں انہوں نے اپنی زندگی کے آخری 18 سال گزارے۔

بابا گرونگ دیو جی مہاراج نے زندگی بھر توحید ، انسانیت، عظیم اخلاق، خدمت خلق کی بات کی اور اس قوم کو بقائے باہمی کے اصول بتائے۔ آج بہت بڑا تاریخی اقدام ہونے جارہا ہے، وزیراعظم پاکستان کے امن کے سفر کا ایک اور سنگ میل عبور ہونے جارہا ہیانہوں نے کہا کہ اس موقع پر سدھو جی اور ہمارے آرمی چیف کی تاریخی جپھی کا ذکر نہ کروں تو مناسب نہیں ہوگا، اس طرح کی اور جپھیاں ہوجائیں تو بہت سے مسائل حل ہوجائیں گے۔

پاکستان اقلیتوں کیلئے محفوظ ملک ہے اور نیا پاکستان بہت ہی محفوظ ترین ملک ہے۔وزیر مذہبی امور نے کہا کہ کرتار پور میں موجود گردوارہ کو سٹیٹ آف دی آرٹ گردوارہ بنائیں گے، آج سے ایک سال بعد گرونانک کا 550 واں جنم دن ہوگا۔ پاکستان کی جانب سے یہ دن شاندار طریقے سے منایا جائے گا۔ مہمانوں کو اگر کوئی تکلیف ہوئی ہے تو اس کیلئے ہم معذرت خواہ ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا ہے کہ جب بھی کرتارپورصاحب کی تاریخ لکھی جائیگی عمران خان پہلانام لکھاجائے گا،یہ معجزہ ہیجو73سال میں نہیں ہواوہ3ماہ کیاندراندر ہوگیا،زندگی بھرکرتارپورکوریڈورمنصوبیپرشکرگزاررہوں گا۔نوجوت سنگھ سدھو نے کہا وزیراعظم عمران خان اورسب مہمانوں کاشکرگزارہوں، پاکستان جیوے ہندوستان جیوے،ہنستابستاساراجہاں جیوے، میرایاردلدارعمران خان جیوے۔

نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ 73 سال کے انتظار کو پل بھرمیں ختم کردیااوریاری بھی نبھائی، کوئی فرشتہ ہوتا ہے، جو ایسے اقدامات کرتاہے، امن اورخوشی کے لئیآگیبڑھنے کے لئے سوچ کو تبدیل کرناضروری ہے۔سابق بھارتی کرکٹر نے کہا ہماری جھولی خوشی سے بھردی گئی،ساری کائنات جھولی میں ڈال دی گئی، مذہب کوسیاست اورطاقت کے چشمے سے کبھی نہیں دیکھیں، وزیراعظم عمران خان کابہت مشکورہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ بھی عبادت کرتیہیں ہم بھی کرتیہیں دعامیں آپ کابھلامانگتیہیں، خون خرابہ بندہوناچاہیے،امن واپس آناچاہیے، جہاں دوست مل جائیں وہ دہلیزمقدس ہوجاتی ہے، بہت نقصان اور بہت خون خرابہ ہوگیا، آگ پر کوئی پانی ڈالنے والا ہونا چاہیے۔سدھو نے کہا کرتارپورکوریڈورکوایک بہت اچھامستقبل دیکھ رہاہوں، یہ معجزہ ہے جو73سال میں نہیں ہواوہ3ماہ کیاندر اندر ہوگیا، وزیراعظم عمران خان نے اپناوعدہ نبھایاہے۔

سابق بھارتی کرکٹر کا کہنا تھا کہ حکومت اورپاک فوج کاشکرگزار ہوں، بھارتی سرکارکابھی شکرگزارہوں کیونکہ تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے، وزیراعظم عمران خان ایسی چابی بن گئیہیں جوہرتالیکوکھول سکتی ہے، دونوں ملکوں کواحساس ہوناچاہییتاکہ ہم ایک ہوسکیں۔انھوں نے مزید کہا میراخواب ہیہماری سبزیاں برسلزجائیں، لاہور سے ٹرین چلے اور امرتسرسیہوتی ہوئی برسلزجائے،زندگی بھر کرتارپور کوریڈور منصوبے پر شکرگزار رہوں گا۔

بھارتی یونین منسٹرہرسمرت کوربادل نے کرتارپور کوریڈور کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا وزیراعظم عمران خان اورحکومت پاکستان کی مشکور ہوں، کرتارپورکوریڈورکاسنگ بنیادآج ہمارے لیے بہت بڑادن ہے، 70 سالوں سے جونہیں ہوا3ماہ کے دوران کردیاگیا۔ہرسمرت کور کا کہنا تھا کہ آج ہماری قوم کیلئے ایک تاریخی دن ہے، جس کے نصیب میں خدمت لکھی ہوئی تھی اس نے خدمت پوری کردی، مودی نے بھی نہیں سوچا ہوگا کہ سوا 100کروڑ عوام کا لیڈر بنے گا، لڑائی جھگڑے ختم ہونے چاہیے،امن کے لئے ہمیں آگے بڑھنا چاہیے۔

بھارتی یونین منسٹر نے کہا پاکستان کی دھرتی سکھ مذہب کیلئے مقدس ہے، کرتارپور کوریڈور کھولنا سکھ مذہب کا بھارتی حکومت سے بڑامطالبہ تھا، آج دوریاں ختم ہورہی ہے ایک نئے باب کا آغاز ہورہاہے۔ان کا کہنا تھا کہ برلن کی دیوارگرسکتی ہے توہندوستان پاکستان کی نفرت بھی ختم ہوسکتی ہے، آج ہماری بہت بڑی امیدپوری ہونے جارہی ہے، باباگرونانک کابلاواآیاتوآج پاکستان کی مقدس دھرتی آئی ہوں، بھارتی کابینہ نے جس دن کوریڈورکی منظوری دی میری زندگی ہی بدل گئی۔

قبل ازیں وزیراعظم عمران خان اورآرمی چیف جنرل قمرجاویدباوجوہ شکرگڑھ میں کرتارپورپہنچے ، جہاں وزیراعظم عمران خان نے کرتارپور تا ڈیرہ نانک صاحب راہداری سنگ بنیاد رکھ دیا۔وفاقی وزرا وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی، شفقت محمود، گورنر پنجاب چوہدری سرور، شیخ رشید اور غیر ملکی سفیر بھی کرتار پورکوریڈور کے سنگ بنیاد کی افتتاحی تقریب میں شریک ہوئے جبکہ بھارت سے نوجوت سنگھ سدھو،2بھارتی وزرا اور سکھ یاتریوں کی بھی بڑی تعداد شریک ہوئی۔

تقریب کے لئے جلسہ گاہ تیار گیا گیا، جس میں مہمانوں کے لئے تین ہزار سے زائد کرسیاں لگائی گئیںجبکہ بیس فٹ چوڑ ا اور ساٹھ فٹ لمبا اسٹیج تیار کیا گیا ۔اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ، جلسہ گاہ کی سیکورٹی کے لئی37سے زائد کیمرے لگائے گئے جبکہ گردوارہ کرتارپور صاحب میں آنے جانے والے راستے کی مانیٹرنگ کی جاتی رہی ۔ذرائع کے مطابق کرتارپورکوریڈورفیز1میں ساڑھی4 کلومیٹرسڑک تعمیرکی جائیگی، کرتارپورکوریڈورفیزون میں بارڈر ٹرمینل کمپلیکس بھی تعمیر کیاجائیگا جبکہ دوسرے فیز میں ہوٹل اورگردوارہ کرتارپورصاحب کی توسیع کی جائیگی، دریائے راوی پر 800میٹرطویل پل اورپارکنگ ایریابھی بنے گا۔

منصوبہ مکمل ہونے پریاتریوں کوکرتارپورکے لئے ویزے کی ضرورت نہیں ہوگی، سکھ یاتریوں کومخصوص دورانیے کااجازت نامہ جاری کیاجائیگا۔

نارووال میں شائع ہونے والی مزید خبریں